۱۸۔ معبودِبرحق صرف اللہ تعالیٰ ہے۔
تیسرا سبق
تعریف، دلیل، نظر وفکر، ترتیب، منطق کی تعریف، غرض اور موضوع
تعریف، معرّف اور قول شارح: دو یا زیادہ معلوم تصورات کو ملاکر کسی نا معلوم تصور کو حاصل کرنا۔ جیسے: کسی کو حیوان (جان دار) اور ناطق (عقل مند) کا علم ہے، اس نے دونوں کو ملایا تو حیوانٌ ناطقٌ ہوا، یعنی وہ جان دار مخلوق جو عقل کامل رکھنے والی ہے، اس سے اس کو انسان نامعلوم کا علم ہوگیا تو یہ حیوانٌ ناطقٌ، انسان کی تعریف ہے، اس کو انسان کا معرِّفْ بھی کہتے ہیں اور اسی کو قولِ شارح بھی، یعنی وضاحت کرنے والی بات۔2
دلیل اور حجت: دو یا زیادہ معلوم تصدیقات کو ملا کر کسی نا معلوم تصدیق کو حاصل کرنا۔ جیسے: کسی کو معلوم ہے کہ انسان جان دار ہے اور یہ بھی معلوم ہے کہ ہر جان دارجسم والا ہے۔ پس جب وہ ان دونوں باتوں کو ملائے گا تو اس کو اس بات کا علم ہوجائے گا کہ انسان جسم والا ہے۔1
نظر وفکر: دو یا زیادہ جانی ہوئی باتوں کو ملا کر کسی نا معلوم چیز کا علم حاصل کرنا۔ مثالیں اوپر گزریں۔
ترتیب: معلوم تصورات اور تصدیقات کو صحیح ڈھنگ سے مرتب کرنا۔
منطق وہ علم ہے جو نظر وفکر میں غلطی ہونے سے بچائے۔
موضوع ہر علم کا وہ چیز ہے جس کے حالات سے اس علم میں بحث کی جائے۔ جیسے: نحو کا موضوع کلمہ اور کلام ہیں۔
منطق کا موضوع وہ تعریفات اور دلیلیں ہیں جن سے انجانے تصور وتصدیق کا علم حاصل ہو۔
منطق کی غرض نظر وفکر کا صحیح 2ہونا ہے۔
چوتھا سبق
یہ سبق گزشتہ اسباق کو مضبوط کرنے کے لیے ہے۔ استاذ صاحب سوال کریں اور طلبہ جواب دیں۔
۱۔ علم کی تعریف بتاؤ۔
۲۔ تصور کی تعریف بتاؤ۔
۳۔ تصدیق کی تعریف بتاؤ۔