انسان ہے تو ہر گز ایسا نہیں ہوسکتا کہ وہ گھوڑا ہو۔
۲۔ شرطیہ منفصلہ وہ قضیہ ہے جس میں دو قضیوں کے درمیان علیحدگی کے ثبوت کا یا نفی کا حکم ہو۔ اگر ثبوت کا حکم ہو تو منفصلہ موجبہ ہے۔ جیسے: یہ چیز یا تو درخت ہے یا پتھر ہے۔ اس میں یہ حکم ہے کہ ایک ہی چیز درخت اور پتھر دونوں نہیں ہو سکتی۔
اور اگر علیحدگی کی نفی کا حکم ہے تو منفصلہ سالبہ ہے۔ جیسے: ایسا ہر گز نہیں ہو سکتا کہ یا تو سورج نکلا ہوا ہو یا دن موجود ہو۔ اس میں یہ حکم ہے کہ ان دونوں باتوں میں جدائی نہیں ہے، بلکہ دونوں ساتھ ساتھ ہیں۔
پچیسواں سبق
شرطیہ متصلہ اور منفصلہ کی قسمیں
شرطیہ متصلہ کی دو قسمیں ہیں: متصلہ لزومیہ اور متصلہ اتفاقیہ۔
۱۔ متصلہ لزومیہ وہ قضیہ شرطیہ متصلہ ہے جس کے مقدم وتالی میں لزوم کا تعلق ہو، یعنی ایسا قوی تعلق ہو کہ جب اول پایا جائے تو ثانی بھی ضرور پایا جائے۔ جیسے: اگر سورج نکلا ہوا ہے (مقدم) تو دن موجود ہے1 (تالی)۔
۲۔ متصلہ اتفاقیہ وہ قضیہ شرطیہ متصلہ ہے جس کے مقدم وتالی میں لزوم کا تعلق نہ ہو، بلکہ دونوں قضیے اتفاقاً جمع ہوگئے ہوں۔ جیسے: اگر انسان جان دار ہے (مقدم) تو پتھر بے جان ہے2 (تالی)
اور شرطیہ منفصلہ کی بھی دو قسمیں ہیں: منفصلہ عنادیہ اور منفصلہ اتفاقیہ۔
۱۔ منفصلہ عنادیہ وہ قضیہ شرطیہ منفصلہ ہے جس میں مقدم وتالی کی ذات ہی دونوں کے درمیان جدائی کو چاہتی ہو۔ جیسے: یہ عدد یا تو طاق ہے یا جفت ہے۔3
۲۔ منفصلہ اتفاقیہ وہ قضیہ شرطیہ منفصلہ ہے جس میں مقدم وتالی کی ذات جدائی کو نہ چاہتی ہو، بلکہ اتفاقاً جدائی ہوگئی ہو۔ جیسے: زید کے بارے میں جب کہ وہ لکھنا جانتا ہو اور شعر کہنا نہ جانتا ہو یا اس کا برعکس ہو، یہ کہنا درست ہے کہ زید یا تو لکھنے والا ہے یا شاعر ہے۔ یعنی دونوں میں سے کوئی ایک بات ہے، لیکن لکھنے اور شعر کہنے کے فن میں جدائی ضروری نہیں،1 بعضے لکھنا بھی جانتے ہیں اور شعر کہنا بھی۔
تمرین
ذیل میں لکھے ہوئے قضیوں میں بتاؤ کہ کون سا قضیہ کون سی قسم کا ہے؟