Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2016

اكستان

29 - 66
(اِنَّ قُرْاٰنَ الْفَجْرِ کَانَ مَشْہُوْدًا)  ١  اگر وقت استواء آفتاب مظہر جلال و غضب بن کر جہنم کے جھونکنے اور بھڑکانے کا ذریعہ بنتا رہتا ہے تو وقت ِ طلوع و غروب وسیلہ ٔ اِنتشار آثارِ شیطانیہ، اگر جمعہ کو رحمات ِالٰہی کی دھواں دھار بارش ہوتی رہتی ہے تو ہر دو شنبہ اور جمعرات کو صحائف ِ اعمال کی پیشی۔ 
اگر رمضان میں طرح طرح کی رحمتیں اور نعمتیں جھڑی کی طرح برستی رہتی ہیں تو ہر ذی الحجہ میں انواع و اقسام کی نوازشیں باعث ِ فلاح و نجاح ہوتی رہتی ہیں، قوانین ِاحکامِ تشریعہ بھی اِن ہی مادّی اور روحانی انقلابات کے تابع ہو کر چکر لگاتے رہتے ہیں۔ کون نہیں جانتا کہ ہر فجر اور ظہر اور عصر کے احکام اسی طرح نوبت بنوبت آتے رہتے ہیں جس طرح ہر جمعہ اور رمضان و ذی الحجہ وغیرہ ہفتہ وار اور سالانہ ظہور پذیر ہوتے رہتے ہیں۔ 
احکامِ دُنیا میں جہاں گزشتہ اجزاء کا مماثل نمودار ہوا غلامانِ بارگاہ ِصمدیت میں وہی بے چینی پیدا ہو گئی جو پہلے اجزاء میں نمودار ہو چکی ہے، ماہِ شوال نے چہرہ ٔ ہلال نمودار کیا کہ عشاقِ بارگاہِ جمالِ حقیقی میں قلق واضطراب کا دور دورہ نمودار ہو گیا، عشق کی بیتابی اور محبت کی بے قراری نے راحت و آرام سے بیگانہ بنادیا (اَلْحَجُّ اَشْھُر مَّعْلُوْمٰت )کی صدا اور (وَاَذِّنْ فِی النَّاسِ بِالْحَجِّ یَأْتُوْکَ رِجَالًا وَّعَلٰی کُلِّ ضَامِرٍ) کے روحانی اعلان نے کوچہ محبوب ِ حقیقی یعنی بیت ِعتیق کے گردا گرد اُفتاں وخیزاں چکرلگانے  ٢  پرآمادہ کر دیا، دیوانہ وار، دار ود یار ، بیوی بچوں ، زیب و زینت وغیرہ اسبابِ تجمل اور خوبصورتی کو تجے ہوئے ننگے سر، ننگے پیر، کفنی زیب ِبدن کیے ہوئے ،بلبل کی طرح بے قرارانہ نامِ محبوب لیتے ہوئے چیختے چلاتے جائے وعدہ ٔ وصال کی طرف روانہ ہوگئے، نہ عقل و ہوش کی پرواہ ہے، نہ نا صح مدعی عقل وتہذیب کا خیال،     نہ عزتِ دُنیاوی کی فکر ہے ،نہ سردی اور گرمی کا خوف، دل میں محبوب ِ حقیقی اور اُس کے کوچہ کا خیال ہے  تو زبان پر اُس کے نام کا وِرد جاری ہے ۔وحشی جانوروں سے رشتہ مودّت ہے اور آبادی ٔ وطن سے  نفرت ودُوری               پھر بہار آئی چمن میں  ،  زخمِ دل کھلنے لگے 
کہیں مجنونانہ طریقہ پر دوڑ رہے ہیں تو کہیں آستانہ ٔ بارگاہ ِ محبوبی کے بوسے لیتے ہوئے زبانِ حال  
  ١   سُورۂ بنی اسرائیل :  ٧٨     ٢   طواف 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 7 1
5 اللہ تعالیٰ کی شانِ بے نیازی ، زبانی توبہ کافی نہیں 7 4
6 عاجزی اور گناہوں پر پشیمانی اللہ کو پسند ہے 7 4
7 صرف زبانی اِستغفار کافی نہیں : 9 4
8 وفیات 10 1
9 حیاتِ سیّدناآدم علیہ السلام 11 1
10 حضرت آدم علیہ السلام کو دوبارہ جنت میں کیوں نہیں واپس کیا گیا ؟ 11 9
11 اثر ِ گناہ : 12 9
12 دو دُعائیں : 12 9
13 اُس وقت دو دُعائیں مانگی گئیں دونوں قبول ہوئیں : 12 9
14 عہد ِ اَلست : 13 9
15 آپ کیا ہیں یا میں کیا ہوں ؟ 13 9
16 یہ کب کی بات ہے ؟ 14 9
17 عہد اَلست کی تفسیر ترمذی شریف کی حدیث سے : 15 9
18 حضرت آدم علیہ السلام : خدا وندا یہ کون ہیں ؟ 15 9
19 اس آیت کی تفسیر صحیحین کی اِس حدیث سے ہوتی ہے : 16 9
20 شکوک وشبہات کااِزالہ : 20 9
21 کیا کسی کواپنی ولادت یادہوتی ہے ؟ ؟ 20 9
22 عام عہدکے بعد خاص عہد، محمد ۖ نبی الا نبیاء کی حیثیت سے : 22 9
23 عہد کا حاصل اور مفاد : 24 9
24 دو مضمون اِس عہد کا لب ِ لباب ہیں : 24 9
25 لطیفہ : 25 9
26 خدا وند عالم نے قرآنِ پاک میں اپنی عادت یہ بتائی ہے : 26 9
27 ولادت با سعادت سیّد الکونین رحمةللعالمین ۖ کی یاد کس طرح منائی 28 1
28 دریائے رحمت کا جوش : 30 27
29 اتباعِ رسول ۖ : 33 27
30 اخلاقِ نبوی : 35 27
31 اسلام کا مقصد اصلاحِ خُلق : 37 27
32 فضائل کلمہ طیبہ اور اُس کی حقیقت 40 1
33 کلمہ طیبہ کی خصوصیات : 40 32
34 مسلمان سے قبر میں کلمہ طیبہ سنا جائے گا : 41 32
36 کلمہ طیبہ کے مقابلہ میں آسمان اور زمین اور اُن کی ساری کائنات ہلکی ہیں : 42 32
37 کلمہ طیبہ براہ ِ راست اللہ تعالیٰ کے پاس پہنچتا ہے : 42 32
38 گے : 42 32
39 کلمہ پڑھنے والے حضور ۖ کی شفاعت کے سب سے زیادہ مستحق ہوں 42 32
40 کلمہ پڑھنے والے کو رب العزت اپنے دست ِ قدرت سے جہنم سے نکالیں گے : 42 32
41 کلمہ پڑھنے کے بعد تمام چھوٹے بڑے سب گناہ معاف ہوجاتے ہیں : 43 32
42 ماہ ِ صفر المظفر منحوس نہیں 45 1
43 تو حید کا صحیح تصور اِنسان کوتوہمات سے نجات دلاتا ہے : 45 42
44 ماہِ صفر کے توہمات کی نفی قرآن و حدیث میں : 46 42
45 دورِ فاروقی کاایک عجیب واقعہ : 48 42
46 ماہِ صفر کے توہمات کی بنیاد جہالت ہے : 49 42
47 ماہِ صفر سے متعلق پیش کی جانے والی روایت کا تحقیقی جائزہ : 50 42
48 خلاصہ : 51 42
49 فضائلِ آیت الکرسی 52 1
50 چوتھائی قرآن کے برابر : 52 49
51 حضرت علی رضی اللہ عنہ کا معمول : 53 49
52 آیت الکرسی تمام قرآنی آیات کی سردار ہے : 54 49
53 آیت الکرسی اسمِ اعظم ہے : 54 49
54 ہر قسم کی حفاظت کا ذریعہ ہے : 54 49
55 فرض نماز کے بعد پڑھنے سے دوسری نماز تک حفاظت : 55 49
56 ہر نماز کے بعد پڑھنے سے جنت میں داخلہ : 56 49
57 سوتے وقت پڑھنے سے حفاظت : 56 49
58 زچگی کی حالت میں دم : 57 49
59 کھانے میں برکت : 57 49
60 مصیبت کا دُور ہونا : 58 49
61 مطالعہ کیوں اور کیسے ؟ 59 1
62 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter