Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2016

اكستان

27 - 66
صحیح حدیث شریف میں وارد ہے کہ جب تمام انسان ایک دراز عرصہ تک میدانِ حشر میں سرگرداں رہ چکیں گے اور اب تک اُن کا حساب و کتاب بھی شروع نہ ہوا ہوگا تو وہ اِس کی کوشش کریں گے کہ کوئی مقبولِ بارگاہ یہی دُعا کردے کہ حساب جلد شروع ہو جائے اور اِس سفارش کے لیے تمام انبیاء علیہم السلام کے پاس جائیں گے مگر یکے بعد دیگرے جملہ انبیاء علیہم السلام اِس خدمت کی بجا آوری سے معذرت کردیں گے، با لا خر وہ سیّد الانبیاء رحمة للعالمین  ۖ کی بارگاہ ِرسالت میںحاضر ہوں گے آپ اُس وقت بارگاہِ ربِ صمد میں سر نیاز خم فرما کر وہ حمد کریں گے کہ سارا عالم اُس کی نظیر سے عاجز ہوگا، تب اِرشاد ربانی ہوگا  :  یَا مُحَمَّدُ اِرْفَعْ رَأْسَکَ  سَلْ تُعْطَہْ  وَاشْفَعْ تُشَفَّعْ  ۔  ١   
'' اے محمد ( ۖ)  اپنا سر اُٹھاؤ مانگوعطا کیے جاؤ گے، شفاعت کرو تمہاری شفاعت قبول کی جائے گی۔'' 
آنحضرت  ۖ  کی یہ شفاعت تمام ہی انسانوں کے لیے عام ہوگی اِس کے بعد آپ کی شفاعت وقتاً فوقتاً اپنی اُمت کے لیے ہوگی، بہرحال آپ نہ صرف شفیع المذنبین ہیں بلکہ آپ شفیع الانبیاء شفیع عالم بھی ہیں ،کیوں نہ ہوں آخر رحمةللعالمین ہیں اِرشاد ربانی ہے ( وَمَا اَرْسَلْنٰکَ اِلَّا رَحْمَةً  لِّلْعَالَمِیْنَ)
(جاری ہے) 

  ١   بخاری شریف کتاب تفسیر القرآن رقم الحدیث  ٤٧١٢

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 7 1
5 اللہ تعالیٰ کی شانِ بے نیازی ، زبانی توبہ کافی نہیں 7 4
6 عاجزی اور گناہوں پر پشیمانی اللہ کو پسند ہے 7 4
7 صرف زبانی اِستغفار کافی نہیں : 9 4
8 وفیات 10 1
9 حیاتِ سیّدناآدم علیہ السلام 11 1
10 حضرت آدم علیہ السلام کو دوبارہ جنت میں کیوں نہیں واپس کیا گیا ؟ 11 9
11 اثر ِ گناہ : 12 9
12 دو دُعائیں : 12 9
13 اُس وقت دو دُعائیں مانگی گئیں دونوں قبول ہوئیں : 12 9
14 عہد ِ اَلست : 13 9
15 آپ کیا ہیں یا میں کیا ہوں ؟ 13 9
16 یہ کب کی بات ہے ؟ 14 9
17 عہد اَلست کی تفسیر ترمذی شریف کی حدیث سے : 15 9
18 حضرت آدم علیہ السلام : خدا وندا یہ کون ہیں ؟ 15 9
19 اس آیت کی تفسیر صحیحین کی اِس حدیث سے ہوتی ہے : 16 9
20 شکوک وشبہات کااِزالہ : 20 9
21 کیا کسی کواپنی ولادت یادہوتی ہے ؟ ؟ 20 9
22 عام عہدکے بعد خاص عہد، محمد ۖ نبی الا نبیاء کی حیثیت سے : 22 9
23 عہد کا حاصل اور مفاد : 24 9
24 دو مضمون اِس عہد کا لب ِ لباب ہیں : 24 9
25 لطیفہ : 25 9
26 خدا وند عالم نے قرآنِ پاک میں اپنی عادت یہ بتائی ہے : 26 9
27 ولادت با سعادت سیّد الکونین رحمةللعالمین ۖ کی یاد کس طرح منائی 28 1
28 دریائے رحمت کا جوش : 30 27
29 اتباعِ رسول ۖ : 33 27
30 اخلاقِ نبوی : 35 27
31 اسلام کا مقصد اصلاحِ خُلق : 37 27
32 فضائل کلمہ طیبہ اور اُس کی حقیقت 40 1
33 کلمہ طیبہ کی خصوصیات : 40 32
34 مسلمان سے قبر میں کلمہ طیبہ سنا جائے گا : 41 32
36 کلمہ طیبہ کے مقابلہ میں آسمان اور زمین اور اُن کی ساری کائنات ہلکی ہیں : 42 32
37 کلمہ طیبہ براہ ِ راست اللہ تعالیٰ کے پاس پہنچتا ہے : 42 32
38 گے : 42 32
39 کلمہ پڑھنے والے حضور ۖ کی شفاعت کے سب سے زیادہ مستحق ہوں 42 32
40 کلمہ پڑھنے والے کو رب العزت اپنے دست ِ قدرت سے جہنم سے نکالیں گے : 42 32
41 کلمہ پڑھنے کے بعد تمام چھوٹے بڑے سب گناہ معاف ہوجاتے ہیں : 43 32
42 ماہ ِ صفر المظفر منحوس نہیں 45 1
43 تو حید کا صحیح تصور اِنسان کوتوہمات سے نجات دلاتا ہے : 45 42
44 ماہِ صفر کے توہمات کی نفی قرآن و حدیث میں : 46 42
45 دورِ فاروقی کاایک عجیب واقعہ : 48 42
46 ماہِ صفر کے توہمات کی بنیاد جہالت ہے : 49 42
47 ماہِ صفر سے متعلق پیش کی جانے والی روایت کا تحقیقی جائزہ : 50 42
48 خلاصہ : 51 42
49 فضائلِ آیت الکرسی 52 1
50 چوتھائی قرآن کے برابر : 52 49
51 حضرت علی رضی اللہ عنہ کا معمول : 53 49
52 آیت الکرسی تمام قرآنی آیات کی سردار ہے : 54 49
53 آیت الکرسی اسمِ اعظم ہے : 54 49
54 ہر قسم کی حفاظت کا ذریعہ ہے : 54 49
55 فرض نماز کے بعد پڑھنے سے دوسری نماز تک حفاظت : 55 49
56 ہر نماز کے بعد پڑھنے سے جنت میں داخلہ : 56 49
57 سوتے وقت پڑھنے سے حفاظت : 56 49
58 زچگی کی حالت میں دم : 57 49
59 کھانے میں برکت : 57 49
60 مصیبت کا دُور ہونا : 58 49
61 مطالعہ کیوں اور کیسے ؟ 59 1
62 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter