Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2014

اكستان

30 - 65
سَمِعْتُ لَھُنَّ حَنِیْنًا کَحَنِیْنِ النَّحْلِ ثُمَّ وَضَعَھُنَّ فَخَرَسْنَ ثُمَّ تَنَاوَلَھُنَّ فَوَضَعَھُنَّ فِیْ یَدِ عُثْمَانَ فَسَبَّحْنَ حَتّٰی سَمِعْتُ لَھُنَّ حَنِیْنًا کَحَنِیْنِ النَّحْلِ ثُمَّ وَضَعَھُنَّ فَخَرَسْنَ فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ  ۖ ھٰذِہ خِلَافَةُ نُبُوَّةٍ ۔(اَلبزار و الطبرانی و البیھقی)
''حضرت اَبوذر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک روز نبی  ۖ  تنہا بیٹھے ہوئے تھے کہ میں پہنچا اور آپ  ۖ کے پاس بیٹھ گیا پھر اَبو بکر رضی اللہ عنہ آئے اور سلام کر کے بیٹھ گئے پھر عمر رضی اللہ عنہ آئے پھر عثمان رضی اللہ عنہ آئے۔ اور سول اللہ  ۖ  کے سامنے سات کنکریاں پڑی ہوئی تھیں آپ  ۖ  نے اُن کو اپنی ہتھیلی میں رکھا اور وہ تسبیح پڑھنے لگیں یہاں تک کہ میں نے اُن کی تسبیح کی گنگناہٹ سنی جیسے شہد کی مکھی کی آواز۔ پھر آپ  ۖ  نے اُن کو اُٹھا کر اَبوبکر رضی اللہ عنہ کے ہاتھ میں رکھا تو پھر وہ تسبیح پڑھنے لگیں یہاں تک کہ میں نے اُن کی تسبیح کی آواز سنی جیسے شہد کی مکھیوں کی آواز۔ پھر آپ  ۖ  نے اُن کو زمین پر رکھ دیا تو پھر وہ خاموش ہوگئیں پھر آپ نے اُن کو لے کر عمر رضی اللہ عنہ کے ہاتھ پر رکھا پھر وہ تسبیح پڑھنے لگیں یہاں تک کہ میں نے اُن کی تسبیح کی آواز سنی جیسے شہد کی مکھیوں کی آواز۔ پھر آپ  ۖ نے اُن کو زمین پر رکھ دیا تو وہ خاموش ہوگئیںپھر آپ  ۖ  نے اُن کو لے کر عثمان رضی اللہ عنہ کے ہاتھ پر رکھا تو پھر وہ تسبیح پڑھنے لگیں یہاں تک کہ میں نے اُن کی تسبیح کی آواز سنی جیسے شہید کی مکھیوں کی آواز۔ پھر آپ  ۖ نے اُن کو زمین پر رکھ دیا تو وہ خاموش ہوگئیں پھر رسولِ خدا  ۖ نے فرمایا کہ یہ خلافت ِنبوت ہے۔ ''
ف  :  یہ روایت اِبن عساکر نے حضرت اَنس رضی اللہ عنہ سے نقل کی ہے اور اِس میں اِتنا مضمون زیادہ ہے کہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے بعد پھر جس قدر صحابی بیٹھے ہوئے تھے سب کے ہاتھ میں یکے بعد دیگرے وہ کنکریاں آپ  ۖ نے رکھیں مگر کسی کے ہاتھ میں اُنہوں نے تسبیح نہیں پڑھی۔ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 6 1
5 شراب کی خرابی کی عقلی دلیل : 7 4
6 شراب کی مجلس : 7 4
7 اِسلام سے پہلے جانور وں پر سختی : 7 4
8 فوری اور مکمل اِطاعت : 8 4
9 عرب کا عام رواجی مشروب : 8 4
10 حضرت عمر نے نشہ آنے پر حد لگائی : 9 4
11 حضرت علی کے مہمان کا قصہ : 10 4
12 یزید اور شراب ،شراب کہاں سے آئی ؟ : 10 4
13 ایک عربی اور مرچ : 11 4
14 اِمام اَبوحنیفہ کا فتوی : 12 4
15 ''کوفہ'' علمی مرکز : 12 4
16 اَلکحل کی حیثیت : 13 4
17 اِسلام کیا ہے ؟ 15 1
18 آٹھواں سبق : معاشرت کے اَحکام و آداب اور باہمی حقوق 15 17
19 ماں باپ کے حقوق اور اُن کا اَدب : 15 17
20 اَولاد کے حقوق : 17 17
21 میاں بیوی کے حقوق : 18 17
22 عام قرابت داروں کے حقوق : 20 17
23 قصص القرآن للاطفال 21 1
24 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 21 23
25 (سامری اور بچھڑے کا قصہ ) 21 23
26 سیرت خُلفا ئے راشد ین 25 1
27 اَمیر المؤمنین حضرت عثمان بن عفّان ذوالنّورین 25 26
28 حضرت عثمان کے فضائل میں چند آیات و اَحادیث : 25 26
29 اَحادیث : 25 26
30 فرقہ واریت کیا ہے ، کیوںہے اور سدباب کیا ہے ؟ 32 1
31 اِزالہ شبہات : 32 30
32 (٢) اگر جدید تحقیق نہیں کر سکتے تو جدید مسائل کیسے حل ہوں گے ؟ 33 30
33 (٣) جناب ! اللہ نے قرآن کو آسان کیا 34 30
34 (٤) کیا اَب کتاب وسنت کے حصہ قانون کا مطالعہ نہ کیا جائے ؟ 35 30
35 (٦) جب کتاب وسنت کے مختلف زبانوں میں تراجم ہو چکے ہیں جیساکہ ہمارے اُردو میں 37 30
36 (٧) اگر خود تحقیق نہ کریں 40 30
37 (٨) مجتہد غیر معصوم تھے اُن سے غلطی ہوسکتی ہے 41 30
38 پھر مسائلِ قطعیہ کی دو قسمیںہیں : 42 30
39 اِسلامی معاشرت 47 1
40 \نکاح کرتے وقت کن باتوں کا خیال رہے ؟ 47 39
41 اِسرافِ بیجا : 47 39
42 حضرت سلمان فارسی کا واقعہ : 48 39
43 بُفے سسٹم : 49 39
44 بے پردگی، تصویر کشی وغیرہ : 50 39
45 اربعین حدیثا فی فضل سورة الاخلاص 52 1
46 فضائل سورۂ اِخلاص 52 45
47 مرض الوفات میں پڑھنے کی فضیلت : 52 45
48 کثرت سے پڑھنے والے کے جنازہ میں فرشتوں کی شرکت : 53 45
49 اللہ تعالیٰ کی محبت کا سبب ہے : 53 45
50 سورۂ اِخلاص کی محبت جنت میں داخلہ کا سبب ہے : 54 45
51 سورہ اِخلاص و سورہ فاتحہ سے شفاء حاصل کرو : 54 45
52 اللہ تعالیٰ کے غصہ کو ٹھنڈا کرتی ہے : 55 45
53 سورۂ اِخلاص کا دم : 55 45
54 سورہ ٔاخلاص کی مستقل تلاوت : 56 45
55 حاصلِ مطالعہ 57 1
56 حضرت عمر کا اَندازِ جہانبانی : 57 55
57 خواجہ عزیز الحسن مجذوب تحریر فرماتے ہیں : 57 55
58 عدل و اِنصاف میں مساوات : 57 55
59 (١) حضرت عمر حضرت زید کی عدالت میں : 58 55
60 (٢) حضرت علی حضرت عمر کی عدالت میں : 58 55
61 (٣) محمد بن عمرو حضرت عمر کی عدالت میں : 59 55
62 (٤) فاروقِ اَعظم کے بے لاگ عدل کا ثمرہ : 61 55
63 (٥) حضرت علی قاضی شریح کی عدالت میں : 62 55
64 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter