Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2014

اكستان

9 - 65
لیکن فی الحال ہمارے سامنے اَصل بات حال میں دَرپیش مشکلات و مسائل پر غور کرکے اُن کا حل کرنے، ملت ِ اِسلامیہ کی راہنمائی اور اُس کو عزت و توقیر کا مقام دِلانے کی ہے۔
 ہمارا یہ شدید اِحساس ہے کہ اگر ہم نے سنجیدگی سے حال کو بہتر بنانے کی کوشش نہیں کی تو ہمارا اور ہماری آنے والی نسلوں کا مستقبل غیر یقینی کی زَد میں آجائے گا اور ظاہر ہے کہ غیر یقینی کے حالات میں اُن سے حوصلے کے ساتھ آگے بڑھنے کی اُمید نہیں کی جاسکتی ہے۔ 
نئی نسلوں کے لیے عزم و اُمید کے ساتھ صحیح اور محفوظ مستقبل کی سمت میں آگے بڑھنے کی بات  ہم اُس وقت کرنے میں حق بجانب ہوں گے جبکہ اُنہیں اپنی پہچان ہوگی اور خبر بھی ہونا چاہیے کہ ہم کیا  کررہے ہیں اور ہمارے وہ رہنما کون تھے جن کی مستحکم اور قابلِ تقلید فکرو کردار کی روشنی ماضی سے حال  تک پہنچ رہی ہے۔ اگر صحیح معنی میں دیکھا جائے تو چاہے بزرگ ہوں یانئی نسل، سب کا اَپنا اَپنا ہی حال ہوتا ہے اوراُسی میں رہتے اور جیتے ہیں اِس کے مدِّ نظر ہمارے سامنے سب سے بڑا سوال یہی ہے کہ ہم اپنے حال کے تحفظ و بقا کا سامان کیسے کر سکتے ہیں کہ آج کی تاریخ میں ہمارا سب کچھ داؤ پر لگا ہوا ہے۔ 
دانشورانِ ملک و ملَّت  :
یقینا آپ بھی اِس سوال پر غورو فکر کرتے رہے ہوں گے۔ اِس کا ثبوت حضرت شیخ الہند کی تحریک سے منسلک اِس اَمن عالم کانفرنس میں تمام تر مصروفیات اور مشقتوں کے باوجود شرکت اور اِس کے موضوعات و عنوانات پر تبادلہ ٔ خیالات اور ایک دُوسرے کی باتیں سننے اور سنانے کے لیے جمع ہونا ہے، اِس کے لیے ہم آپ سب کو دِل کی گہرائیوں سے مبارکباد کے ساتھ پر تپاک اِستقبال کرتے ہیں۔ 
ویسے حقیقت تو یہ ہے کہ ہم نہ توآپ کے لیے شایانِ شان قیام و طعام کا اِنتظام کر سکے ہیں اور نہ ہی خیر مقدم بلکہ سچ تو یہ ہے کہ وقت نے ایسی صورتِ حال پیدا کردی ہے کہ ہم نہ صحیح معنی میں میزبانی کے لائق رہ گئے ہیں نہ ہی مہمانی کے۔ ہاں یہ ضرور ہے کہ ہم سب بیک وقت ایک دُوسرے کے لیے میزبان اور مہمان دونوں ہو کر حوصلہ اَفزائی اور دَرد باٹنے کا کام کر رہے ہیں۔ ممکن ہے کہ اِس باہمی
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 2 1
3 حرف آغاز 3 1
4 دعوت نامہ اَمن عالم کانفرنس 4 3
5 اَمن ِعالم کانفرنس 7 3
6 دانشورانِ ملک و ملَّت : 9 5
7 خطبہ ٔ صدارت 13 5
8 تمہید : 14 5
9 حضرت شیخ الہند اور علماء کا کردار : 14 5
10 حضرت شیخ الہند کی خدمات : 15 5
11 (١) سماج میں علماء کا کردار : 16 5
12 (٣) اَقلیتوں کے حقوق کی پاسداری و رعایت : 17 5
13 (٤) پڑوسی اور خصوصًا غیر مسلم پڑوسی کے حقوق کی رعایت : 18 5
14 (٥) مسلکی تشدد کی مذمت : 19 5
15 (٦) صالح معاشرہ کی تشکیل اور عورتوں، بچوں کے حقوق کی پاسداری : 19 5
16 شیخ الہند عالمی اَمن فورم قائم کرنے سے متعلق تجویز 21 3
17 درسِ حدیث 24 1
18 سود خور کا مزاج : 25 17
19 سود خور کی خواہش : 26 17
20 اِنسانی حقوق مسلم ہو یا کافر : 26 17
21 معرکہ ٔ طائف اور بے حیا عورت : 27 17
22 تاریخی حقیقت ''غیر سودی'' جدید نظام ہے، ''سودی'' فرسودہ نظام ہے : 27 17
23 ''سود خور'' کا اپنے بھائی کے ساتھ سلوک : 27 17
24 سو دخوروں کی بے وزن دلیل اور اُس کاجواب : 28 17
25 سود کے بجائے قرض اور اَٹھارہ گنا ثواب : 29 17
26 قرض دینے کے بعد اِمام ِ اَعظم کی اِحتیاط : 30 17
27 نبی علیہ السلام کے ہاتھوں فرسودہ نظام کا خاتمہ اور جدید مالیاتی نظام کی بنیاد : 30 17
28 کفار کے ساتھ سودی معاملات : 30 17
29 بسم اللہ کی اہمیت 33 1
30 اَولاد کو بسم اللہ سکھانا والدین کی بخشش اور نجات کا ذریعہ : 33 29
31 مغفرت کا ایک واقعہ : 33 29
32 عذاب سے چھٹکارے کا ذریعہ : 33 29
33 بسم اللہ کی وجہ سے آخرت کے درجات : 34 29
34 ایک حدیث ِقدسی : 34 29
35 وضو سے پہلے بسم اللہ پڑھنے کا فائدہ : 35 29
36 کھانے سے پہلے بسم اللہ پڑھنے کا حکم : 35 29
37 کھانے میں برکت : 35 29
38 کپڑے اُتارتے وقت : 36 29
39 گھر سے نکلتے وقت شیطان سے حفاظت : 37 29
40 گھر میں داخل ہوتے وقت بسم اللہ پڑھنے کا فائدہ : 37 29
41 بچہ کے پیدا ہوتے ہی شیطان سے حفاظت : 37 29
42 ہر دُعا سے پہلے : 37 29
43 کشتی پر سوار ہوتے وقت : 38 29
44 بسم اللہ قرب ِخدا وندی کا ذریعہ : 38 29
45 جنت کی چاروں نہروں سے سیرابی : 38 29
46 اِسلام کیا ہے ؟ 40 1
47 دُوسرا سبق : نماز 40 46
48 نماز کی اہمیت اور اُس کی تاثیر : 40 46
49 نماز نہ پڑھنا اور نماز نہ پڑھنے والے رسول اللہ ۖ کی نظر میں : 40 46
50 نماز نہ پڑھنے والوں کی میدانِ حشر میں رُسوائی : 41 46
51 نماز کی برکتیں : 42 46
52 جماعت کی تاکید اور فضیلت : 43 46
53 خشوع و خضوع کی اہمیت : 44 46
54 قصص القرآن للاطفال 46 1
55 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 46 54
56 قابیل اور ہابیل کا قصہ 46 54
57 تعلیم النسائ 49 1
58 بہشتی زیور کی اہمیت، اِفادیت و خصوصیت : 49 57
59 دُنیاوی فنون اور دَستکاری کی تعلیم : 50 57
60 لڑکیوں کو اَنگریزی اور جدید تعلیم : 50 57
61 جدید تعلیم کا ضرر : 50 57
62 جدید تعلیم بے حیائی کا دروازہ ہے : 51 57
63 یورپ اور اَمریکہ والوں کا اِقرار : 52 57
64 عورتوں کو منطِق و فلسفہ پڑھانا : 52 57
65 سیرت خُلفَا ئے راشد ین 53 1
66 حضرت فاروقِ اعظم کی شہادت : 53 65
67 اَمیر المؤمنین فاروقِ اَعظم عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ 53 65
68 حاصلِ مطالعہ 57 1
69 قوتِ حافظہ اللہ کی عطا ہے : 57 68
70 آیة من آیات اللّٰہ 57 68
71 یتیم کی کفالت کرنے پر حسنِ خاتمہ : 58 68
72 اَخبار الجامعہ 63 1
73 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 64 1
Flag Counter