ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2014 |
اكستان |
|
قسط : ٢ قصص القرآن للاطفال پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے ( الشیخ مصطفٰی وہبہ،مترجم مفتی سیّد عبدالعظیم صاحب ترمذی ) قابیل اور ہابیل کا قصہ پیارے بچو ! اللہ کی مشیت کے مطابق حضرت آدم علیہ السلام اور حضرت حوا علیہاالسلام زمین میں آکر زندگی گزارنے لگے آپ کی وہ زندگی جنت کی زندگی سے یکسر مختلف تھی۔ حضرت حوا علیہا السلام کو زچگی محسوس ہوئی اور آپ کے ہاں جڑواں بچے، قابیل اور اُس کی بہن پیداہوئے۔ اِس کے بعد پھر آپ کے ہاں دو جڑواں بچے ہابیل اور اُس کی بہن پیدا ہوئے۔ سب بہن بھائیوں نے اپنے والدین حضرت آدم علیہ السلام اور حضرت حوا علیہا السلام کی گود میں تربیت اور نشو ونما پائی۔ کچھ عرصہ گزرنے کے بعد دونوں بچے جوان اور مردانگی سے بھر پور مکمل مرد بن گئے، اِسی طرح دونوں بچیاں بھی جوان اور مکمل عورتیں بن گئیں اور طبعی طور پر دونوں جوان لڑکے اُن لڑکیوں کی طرف مائل ہونے لگے اور ہر ایک کے دِل میں یہ خواہش پیدا ہوئی کہ وہ اُن کی بیویاں بن کر اِطمینان اور سکون سے زندگی گزاریں ۔ پس اللہ تعالیٰ نے اُن کے والد ِمکرم حضرت آدم علیہ السلام کی طرف وحی بھیجی کہ وہ اپنے دونوں بیٹوں کا نکاح ایک دُوسرے کی جڑواں بہن سے کردیں یعنی قابیل کا عقد ہابیل کی بہن سے جبکہ ہابیل کی شادی قابیل کی بہن سے کردیں لیکن قابیل حضرت آدم علیہ السلام کی ہدایت کے بر عکس اپنی جڑواں بہن سے نکاح کرنا چاہتا تھا، قابیل کی اِس رغبت کی بڑی وجہ یہ تھی کہ اُس کی جڑواں بہن ہابیل کی جڑواں بہن سے زیادہ حسین و جمیل اور خوبصورت تھی۔