ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2014 |
اكستان |
|
الحمد للّٰہ نحمدہ ونستعینہ و نستغفرہ ونومن بہ ونتوکل علیہ ونعوذ باللّٰہ من شرور انفسنا ومن سیئات اعمالنا من یھدہ اللّٰہ فلا مضل لہ ومن یضللہ فلا ھادی لہ ونشھد ان لا الہ الا اللّٰہ وحدہ لا شریک لہ، ونشھد ان سیدنا ومولانا محمدا عبدہ ورسولہ، وصلی اللّٰہ تعالٰی علیہ والہ واصحابہ وذریاتہ اجمعین امابعد ! تمہید : حضرات گرامی قدر علمائِ کرام، دانشور انِ ملک و ملت اور شرکاء کانفرنس ! اَمنِ عالم کانفرنس بسلسلہ تحریک شیخ الہند صد سالہ تقریبات کا یہ عام اِجلاس، ملکی اور عالمی سطح پر پیدا شدہ حالات کے مخصوص تناظر میں ہو رہا ہے۔ یہ تاریخی رام لِیلا میدان، جمعیة علمائِ ہند اور اُس کے زیر اہتمام منعقد ہونے والے بڑے بڑے اِجلاسوں کا گواہ ہے، یہاں ٢٠٠٠، ٢٠٠٣، ٢٠٠٥، اور ٢٠١٢ء کے اِجلاسِ عام کے علاوہ دیگر بڑی کانفرنسیں اور ریلیاں منعقد ہوچکی ہیں۔ آج کی اِس کانفرنس کے منظر، پس منظر میں اَگر جاکر دیکھا جائے تو ملک کی موجودہ صورتِ حال میں اِس کی اہمیت و معنویت نظر آتی ہے۔ حضرت شیخ الہند اور علماء کا کردار : محترم حضرات ! ملک وقوم کی توقیر و حریت اور قومی یکجہتی اور اَمن و عزت کی زندگی گزارنے کے حوالے سے حضرت شیخ الہند اور اُن کے متعلقین وتلامذہ کا ہندوستان میں بڑا کردار ہے۔ فرقہ پرستی کے پھیلتے دائرے کا ہر شعبہ ٔحیات پر غلط اَثر پڑا ہے۔ گزشتہ کچھ دہائیوں سے ایک منصوبہ بند طریقے سے حضرت شیخ الہند اور دیگر اَکابر علماء کی قربانیوں اور خدمات کو نظر اَنداز کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ اِس کو دیکھتے ہوئے جمعیة علمائِ ہند نے فیصلہ کیا کہ علماء و مجاہدین ِجنگ ِآزادی کے سرخیل حضرت شیخ الہند کی حیات اور ملک و قوم کے لیے مختلف نوعیت کی خدمات کے حوالے سے علماء کے کردار کو سامنے لایا جائے