ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2014 |
اكستان |
|
ہے۔ فرقہ وارانہ فساد اور فرقہ پرستی پر کانفرنس کے عنوان کے مدّ نظر زیادہ کچھ نہیں کہا جاسکتا ہے اِس لیے ہماری کوشش اُن اَسباب کو دُور کرنے کی ہونی چاہیے جو فرقہ وارانہ نفرت و تشدد، فساد اور فرقہ پرستی کو جنم اور بڑھاوا دیتے ہیں۔ (٥) مسلکی تشدد کی مذمت : اِس سلسلے میں مسلکی تشدد کو بھی اِن اَسباب سے اَلگ نہیں کیا جاسکتا ہے۔ فسادات جہاں مذہب و فرقہ کے نام پر کیے جاتے ہیں، وہیں ایک ہی مذہب کے اَفراد کی طرف سے مسلکی اِختلافات کو حد سے باہر لے جانے کے سبب بھی فسادات ہوتے ہیں۔ بے شک مختلف مکاتب ِفکر والے اپنا مؤقف دلائل کے ساتھ پیش کر سکتے ہیں لیکن سماج کے اَمن میں خلل ڈالنے والے پُر تشدد مسلکی اِختلافات کا کوئی جواز نہیں ہے۔ مزید یہ کہ مشترک مسائل میں ملکی اِختلافات کے باوجود متحدہ جدو جہد کی پوری گنجائش ہے، اِس لیے مِل جل کر مشترک اُمور کے لیے اِتحاد واِ تفاق کے نکات نکالنے کی ضرورت ہے۔ (٦) صالح معاشرہ کی تشکیل اور عورتوں، بچوں کے حقوق کی پاسداری : راہنمایانِ ملک وقوم ! ہم اِس اہم کانفرنس کے موقع پر ایک دو اور ایسی ضروری باتوں پر بھی شرکاء کی توجہ مبذول کرانا چاہتے ہیں جو بہتر معاشرہ کی تشکیل میں اہم رول اَدا کرتی ہیں، موجودہ دور میں ایسے بین مذاہبی مکالمات و مذاکرات بہت ہورہے ہیں جن میں ایسے اُمور بھی زیرِ بحث آتے ہیں جو اِختلافات کے کئی پہلو رکھتے ہیں لیکن کچھ مشترک مسائل ایسے بھی ہیں جن پر اِتفاق پایا جاتا ہے، صالح معاشرہ کی تشکیل میں تعاون واِشتراک اور عورتوں بچوں کے حقوق کی حفاظت و رعایت بھی اُن ہی متفق علیہ اور مشترک باتوں میں سے ہے۔ مغربی تہذیب و تمدن کے غلبے، جنسی آزادی اور بے راہ روی کی وجہ سے عورتوں، بچوں کی زندگی اور عزت بھیانک طریقے سے پامال ہورہی ہے۔ سماج میں فحاشی کے سیلاب نے اِن کو آزادی دینے کے بجائے غیر محفوظ بنادیا ہے اور مختلف طریقوں سے جنسی اور جسمانی اِستحصال ہو رہا ہے۔ شراب سے اِس میں مزید شدت پیدا ہوگئی ہے۔