Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2014

اكستان

29 - 65
لیکن یہ سب قرآنِ پاک کو اِسلام کو مسخ کرنا ہے۔ 
کیونکہ قرآنِ پاک میں آیا ہے (اِتَّقُوا اللّٰہَ وَذَرُوْا مَا بَقِیَ مِنَ الرِّبَوا ) اللہ سے ڈرواور جو کچھ بچا ہے سود وہ چھوڑ دو ( اِنْ کُنْتُمْ مُؤْمِنِیْنَ)  اگر تم مومن ہو، تو کیونکہ ہر اِنسان یہ سمجھتا تھا سود والا کہ  سود کی جو رقم ہو ئی ہے وہ ہوگئی میری ،اَب وصول کرنی باقی ہے ( فَاِن لَّمْ تَفْعَلُوْا ) اگر تم (ہمارے) اِس کہنے پر نہیں چلو گے تو پھر اللہ اور رسول کی طرف سے جنگ ہے (  فَأْذَنُوْا بِحَرْبٍ مِّنَ اللّٰہِ وَرَسُوْلِہ)  یہ سزا جو ہے اِتنے سخت کلمات کسی اور جرم کے بارے میں نہیں ہیں جتنے سود کے بارے میں ہیں اور پھر آتا ہے ( فَاِنْ تُبْتُمْ فَلَکُمْ رُئُ وْسُ اَمْوَالِکُمْ )  اگر تم توبہ کر لو گے تو جو تمہارا مال ہے بس وہ تمہارا حق ہے گویا سود یا سود دَر سود دونوں ختم ( رُئُ وْسُ اَمْوَالِکُمْ ) رأس المال جیسے رأس ،رأس یہاں بھی بولتے ہیں وہ جو عربی والا '' رأس ''ہے وہاں سے چلا ہے یہ لفظ اور (لَا تَظْلِمُوْنَ وَلَا تُظْلَمُوْنَ) نہ تم زیادتی کرو ظلم کرو کسی پر ،نہ تم پر ظلم کیا جائے گا۔ 
سود کے بجائے قرض اور اَٹھارہ گنا ثواب  : 
اِس کے بجائے قرض بتا دیا شریعت نے کہ قرض دے سکتے ہیں اَب قرض دینے کے بعد آدمی کو بہت ہی تکلیف ہوتی ہے قرض تو دے دیا اور خود کو ضرورت پڑگئی پھر  ؟  پھر وہ تقاضا کرتا ہے       یا قرض خواہ نے قرض لے لیا اور اَب دے نہیں سکتا آج وعدہ کیا ،کل کا کیا، پھر کیا اگلے مہینے کا ،پھر   تین مہینے کا، پھر گئے پھر نہیں ،پھر گئے پھر نہیں تو بہت تکلیف ہوتی ہے تو اُس پر ثواب رکھ دیا۔ حضرت  شاہ عبدالعزیز صاحب رحمة اللہ علیہ نے تفسیر ِ عزیزی میں لکھا ہے قرض کی فضیلت میں کہ اِس پر اَٹھارہ گنا ثواب ہے۔ اگر آپ وہ پیسے کسی کو ویسے ہدیةً دے دیں اِمداد میں دے دیں تو بھی ثواب ہے جس نیت سے دے دیں ثواب ہے اُس میں لیکن قرض دو گے تو یہ اَٹھارہ گنا ہے، تو یہ اَٹھارہ گنا ہونے کی وجہ کیا ہے  ؟  وجہ سمجھ میں آتی ہے کیونکہ اِنسان کو قرض دینے کے بعد ایسا بھی ہوتا ہے کہ وقت پر وصول ہوجائے اور ایسا بھی ہوتا ہے کہ دیر لگ جائے اور ایسا بھی ہوتا ہے کہ بہت ہی مشکل ہوجائے وصول ہونا
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 2 1
3 حرف آغاز 3 1
4 دعوت نامہ اَمن عالم کانفرنس 4 3
5 اَمن ِعالم کانفرنس 7 3
6 دانشورانِ ملک و ملَّت : 9 5
7 خطبہ ٔ صدارت 13 5
8 تمہید : 14 5
9 حضرت شیخ الہند اور علماء کا کردار : 14 5
10 حضرت شیخ الہند کی خدمات : 15 5
11 (١) سماج میں علماء کا کردار : 16 5
12 (٣) اَقلیتوں کے حقوق کی پاسداری و رعایت : 17 5
13 (٤) پڑوسی اور خصوصًا غیر مسلم پڑوسی کے حقوق کی رعایت : 18 5
14 (٥) مسلکی تشدد کی مذمت : 19 5
15 (٦) صالح معاشرہ کی تشکیل اور عورتوں، بچوں کے حقوق کی پاسداری : 19 5
16 شیخ الہند عالمی اَمن فورم قائم کرنے سے متعلق تجویز 21 3
17 درسِ حدیث 24 1
18 سود خور کا مزاج : 25 17
19 سود خور کی خواہش : 26 17
20 اِنسانی حقوق مسلم ہو یا کافر : 26 17
21 معرکہ ٔ طائف اور بے حیا عورت : 27 17
22 تاریخی حقیقت ''غیر سودی'' جدید نظام ہے، ''سودی'' فرسودہ نظام ہے : 27 17
23 ''سود خور'' کا اپنے بھائی کے ساتھ سلوک : 27 17
24 سو دخوروں کی بے وزن دلیل اور اُس کاجواب : 28 17
25 سود کے بجائے قرض اور اَٹھارہ گنا ثواب : 29 17
26 قرض دینے کے بعد اِمام ِ اَعظم کی اِحتیاط : 30 17
27 نبی علیہ السلام کے ہاتھوں فرسودہ نظام کا خاتمہ اور جدید مالیاتی نظام کی بنیاد : 30 17
28 کفار کے ساتھ سودی معاملات : 30 17
29 بسم اللہ کی اہمیت 33 1
30 اَولاد کو بسم اللہ سکھانا والدین کی بخشش اور نجات کا ذریعہ : 33 29
31 مغفرت کا ایک واقعہ : 33 29
32 عذاب سے چھٹکارے کا ذریعہ : 33 29
33 بسم اللہ کی وجہ سے آخرت کے درجات : 34 29
34 ایک حدیث ِقدسی : 34 29
35 وضو سے پہلے بسم اللہ پڑھنے کا فائدہ : 35 29
36 کھانے سے پہلے بسم اللہ پڑھنے کا حکم : 35 29
37 کھانے میں برکت : 35 29
38 کپڑے اُتارتے وقت : 36 29
39 گھر سے نکلتے وقت شیطان سے حفاظت : 37 29
40 گھر میں داخل ہوتے وقت بسم اللہ پڑھنے کا فائدہ : 37 29
41 بچہ کے پیدا ہوتے ہی شیطان سے حفاظت : 37 29
42 ہر دُعا سے پہلے : 37 29
43 کشتی پر سوار ہوتے وقت : 38 29
44 بسم اللہ قرب ِخدا وندی کا ذریعہ : 38 29
45 جنت کی چاروں نہروں سے سیرابی : 38 29
46 اِسلام کیا ہے ؟ 40 1
47 دُوسرا سبق : نماز 40 46
48 نماز کی اہمیت اور اُس کی تاثیر : 40 46
49 نماز نہ پڑھنا اور نماز نہ پڑھنے والے رسول اللہ ۖ کی نظر میں : 40 46
50 نماز نہ پڑھنے والوں کی میدانِ حشر میں رُسوائی : 41 46
51 نماز کی برکتیں : 42 46
52 جماعت کی تاکید اور فضیلت : 43 46
53 خشوع و خضوع کی اہمیت : 44 46
54 قصص القرآن للاطفال 46 1
55 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 46 54
56 قابیل اور ہابیل کا قصہ 46 54
57 تعلیم النسائ 49 1
58 بہشتی زیور کی اہمیت، اِفادیت و خصوصیت : 49 57
59 دُنیاوی فنون اور دَستکاری کی تعلیم : 50 57
60 لڑکیوں کو اَنگریزی اور جدید تعلیم : 50 57
61 جدید تعلیم کا ضرر : 50 57
62 جدید تعلیم بے حیائی کا دروازہ ہے : 51 57
63 یورپ اور اَمریکہ والوں کا اِقرار : 52 57
64 عورتوں کو منطِق و فلسفہ پڑھانا : 52 57
65 سیرت خُلفَا ئے راشد ین 53 1
66 حضرت فاروقِ اعظم کی شہادت : 53 65
67 اَمیر المؤمنین فاروقِ اَعظم عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ 53 65
68 حاصلِ مطالعہ 57 1
69 قوتِ حافظہ اللہ کی عطا ہے : 57 68
70 آیة من آیات اللّٰہ 57 68
71 یتیم کی کفالت کرنے پر حسنِ خاتمہ : 58 68
72 اَخبار الجامعہ 63 1
73 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 64 1
Flag Counter