ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2014 |
اكستان |
|
شیطان ہو یا جن ،سب سے اِس کی آڑ اور حفاظت ہوجاتی ہے۔ (ترمذی ج١ ص ٧) عمل الیوم واللیلة لابن السنی میں کپڑے اُتارنے کے وقت کی یہ دُعا لکھی ہے : بِسْمِ اللّٰہِ الَّذِیْ لَآ اِلٰہَ اِلاَّ ھُوْ ۔ گھر سے نکلتے وقت شیطان سے حفاظت : حدیث شریف میں آتا ہے کہ جو شخص گھر سے نکلتے وقت بِسْمِ اللّٰہِ تَوَکَّلْتُ عَلَی اللّٰہِ لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ اِلَّا بِاللّٰہِ پڑھ لے تو اللہ تعالیٰ کی طرف سے اُسے کہا جاتا ہے کہ تیری حفاظت میں نے کر لی اور تجھے تیرے دُشمن شیطان سے بچالیا (تو اِس کے پڑھنے سے شیطان بھی الگ ہوجاتا ہے)۔ (ترمذی) گھر میں داخل ہوتے وقت بسم اللہ پڑھنے کا فائدہ : حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب کوئی شخص بسم اللہ پڑھ کر گھر میں داخل ہو اور بسم اللہ پڑھ کر کھانا شروع کرے تو شیطان اپنے ساتھیوں سے کہتا ہے کہ یہاں سے نکل چلو ،یہاں نہ کھانے کو ملے گا نہ سونے کی جگہ اور جب بسم اللہ نہیں پڑھتا تو شیطان اپنے ساتھیوں سے کہتا ہے کہ یہاں کھانے کو مِل جائے گا اور سونے کو جگہ بھی مِل جائے گی۔ (مسلم ۔اَبو داود) بچہ کے پیدا ہوتے ہی شیطان سے حفاظت : اِمام بخاری رحمة اللہ علیہ نے اپنی صحیح بخاری میں حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے کہ جو شخص اپنی بیوی کے ساتھ صحبت کرتے وقت بِسْمِ اللّٰہِ اَللّٰھُمَّ جَنِّبْنَا الشَّیْطَانَ وَجَنِّبِ الشَّیْطَانَ مَا رَزَقْتَنَا پڑھے اور اُس صحبت سے اللہ تعالیٰ بچہ پیدا کرے تو شیطان اُس کو تکلیف نہیں پہنچا سکتا۔( بخاری شریف ج ١ ص ٢٦ ) ہر دُعا سے پہلے : رسول اللہ ۖ نے اِرشاد فرمایا جس دُعا کے شروع میں بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھی جائے وہ دُعا رَد نہیں کی جاتی ۔ (غُنیة الطالبین ص ١٠٧)