ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2014 |
اكستان |
|
ہوجاتی ہے برائی کی طرف چل پڑتا ہے اور اِسی میں مرجاتا ہے اور خاتمہ کی خرابی وہ سب سے بُری چیز ہے سب سے زیادہ خطرناک چیز ہے اور خاتمہ کی اچھائی سب سے بڑی نعمت ہے اِنسان کی پیدائش سے بھی بڑی نعمت اچھا خاتمہ ہے۔ پیدائش بھی نعمت ہے خدا نے وجود بخشا لیکن اِس سے بھی بڑی نعمت ہے ''حسن ِ خاتمہ'' کہ خاتمہ ٹھیک ہو صحیح ہو اچھا ہو، اللہ تعالیٰ سب مسلمانوں کو اور ہم سب کو جب کسی کا وقت آئے حسنِ خاتمہ عطا فرمائے ۔ تو یہ چیزیں وہ ہیں کہ جن کا اَنجام یہ ہوتا ہے کہ تباہی کی طرف چل پڑتا ہے یا یہ ایسا بڑا گناہ ہے کہ اِس کے بعد نتیجةً خود بخود طبیعت مسخ ہوجاتی ہے چاہے کوئی سمجھائے کوئی کچھ کہہ لے مگر اُس کے سمجھ میں ہی نہیں آتی بات۔ اِرشاد فرمایا کہ اَکْْلُ الرِّّبٰی ١ سود کھانا یہ بھی ایسی ہی چیز ہے کہ حق تعالیٰ سے اِستغفار کر لے توفیق ہوجائے تو الگ بات ہے لیکن اگر اللہ تعالیٰ کو برا لگ جائے اور اِستغفار اور توبہ کی توفیق بھی سلب ہوجائے تو پھر کیا ہوگا ؟ پھر تو مُہلِکات میں ہی ہے یہ۔ سود خور کا مزاج : اور سود جو ہے وہ دونوں طرح تباہ کن ہے۔ ایک اِس اِنسان کے لیے جو کھا رہا ہے اور پوری قوم کے لیے جو کھا رہی ہے۔ جو سود خور ہوتا ہے اُس کا لالچ تو بڑھتا ہی ہے اُس میں خاص طور پر بے رحمی بڑھ جاتی ہے اور بے رحمی بہت بری چیز ہے وَمَن لَّا یَرْحَمْ لَا یُرْحَمْ ٢ جو دُوسروں کے ساتھ رحمت کا معاملہ نہ کرے گا اُس کے ساتھ خدا کے یہاں بھی رحمت کا معاملہ نہیں ہوگا۔ اور اِرْحَمُوْا مَنْ فِی الْاَرْضِ یَرْحَمْکُمْ مَنْ فِی السَّمَآئِ ٣ تم اُن لوگوں پر رحم کرو ترس کھاؤ جو زمین میں ہیں تو اللہ تعالیٰ تمہارے اُو پر رحم فرمائے گا اَوْ کَمَا قَالَ عَلَیْہِ السَّلاَمْ یہ مختلف جملے ہیں مختلف حدیثوں میں آگئے ہیں ذیل میں۔ ١ مشکوةشریف کتاب الایمان رقم الحدیث ٥٢ ٢ مصنف ابن ابی شیبہ رقم الحدیث ١٢١٢٤ ٣ سنن ترمذی رقم الحدیث ١٩٢٤