Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2014

اكستان

28 - 65
گئے تھے کہ ہمیں کچھ پیسے چاہییں ہمیں کچھ اَ ناج چاہیے اُس نے کہاکہ اَناج تو میں دے دُوں گا لیکن   تم گروی رکھو میرے پاس ،کیا گروی رکھیں  ؟  کہنے لگا عورتیں گروی رکھو اپنی  !  یہ اِنتہادرجے کی   بے غیرتی کی بات ہے کہنے والے کی بھی اور جس آدمی سے یہ بات کہی جائے اُس کی اِنتہائی درجہ کی توہین ہے تذلیل ہے تحقیر ہے جو کچھ لفظ بول لیں آپ اِنتہا درجے کا کہ عورتیں گروی رکھ دیں آپ میرے پاس، یہ کوئی گائے بھینس ہے کہ جسے گروی رکھ لیں،یہ اُس کا ذہن تھااپنا ۔اِس کے بعد اُنہوں نے کہا کہ یہ تو نہیں ہو سکتا اور اُس کی تعریف کی کہ آپ تو بہت خوبصورت ہیں اور یوں ہیں اور یوں ہیں حالانکہ اُس کے رضاعی بھائی ہیں اُس سے بات ہو رہی ہے گویا رحم اور شفقت اور برا بری تو بالکل ذہن سے مٹ ہی گئی ،ترس کھانا تو کسی پہ ہے ہی نہیں وہ چاہے بھائی ہی ہو،اُنہوں نے کہا کہ یہ تو نہیں ہو سکتا تو اُس نے کہا کہ اچھا تو اپنے بچوں کو گروی رکھ دو میرے پاس  !  تو عورتیں نہیں ہیں چلو بچے توہو سکتے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ یہ بھی مشکل ہے جب بڑے ہوں گے بچے تو لوگ طعنہ دیا کریں گے کہ توتو وہ ہے جسے تیرے باپ نے گروی رکھ دیا تھا تو یہ تو بڑے طعنہ کی بات ہے عار ہے اَب اُنہوں نے خود ہی تجویذ پیش کی کہ ایسے ہے کہ ہم ہتھیار رکھ سکتے ہیں تمہارے پاس گروی، ہتھیار رکھ لیں یہ ہو سکتا ہے    وہ اُس نے مان لی بڑی مہربانی کی۔ 
میرے کہنے کامقصد یہ ہے کہ اگر اُس سے پوچھا جائے اور اُس کی طبیعت اور مزاج جو اُس کا  تھاوہ دیکھا جائے تو وہ تو بد ترین تھا نا، اُس نے اپنی طبیعت سے جو دو باتیں کہی ہیں دونوں کی دونوں بڑی بد ترین تھیں بڑی توہین آمیز ،بڑی تذلیل والی باتیں یہ اُس کا اپنا جو تھا ظرف یااپنی سوچ جو تھی وہ یہ  تھی ................مگر اِسلام نے سود بالکل ختم کر دیا ۔
سو دخوروں کی بے وزن دلیل اور اُس کاجواب  : 
 وہ لوگ کہتے ہیں کہ قرآنِ پاک میں آیا ہے کہ (لاَ تَأْ کُلُوالرِّبَوا اَضْعَافًا مُّضَاعَفَةً)  سود جو ہے وہ ڈبل دَر ڈبل نہ کھاؤ اور اِس کا مطلب یہ ہے کہ ڈبل سود کھالو ،بس ڈبل دَر ڈبل ،سود دَر سود نہ ہو
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 2 1
3 حرف آغاز 3 1
4 دعوت نامہ اَمن عالم کانفرنس 4 3
5 اَمن ِعالم کانفرنس 7 3
6 دانشورانِ ملک و ملَّت : 9 5
7 خطبہ ٔ صدارت 13 5
8 تمہید : 14 5
9 حضرت شیخ الہند اور علماء کا کردار : 14 5
10 حضرت شیخ الہند کی خدمات : 15 5
11 (١) سماج میں علماء کا کردار : 16 5
12 (٣) اَقلیتوں کے حقوق کی پاسداری و رعایت : 17 5
13 (٤) پڑوسی اور خصوصًا غیر مسلم پڑوسی کے حقوق کی رعایت : 18 5
14 (٥) مسلکی تشدد کی مذمت : 19 5
15 (٦) صالح معاشرہ کی تشکیل اور عورتوں، بچوں کے حقوق کی پاسداری : 19 5
16 شیخ الہند عالمی اَمن فورم قائم کرنے سے متعلق تجویز 21 3
17 درسِ حدیث 24 1
18 سود خور کا مزاج : 25 17
19 سود خور کی خواہش : 26 17
20 اِنسانی حقوق مسلم ہو یا کافر : 26 17
21 معرکہ ٔ طائف اور بے حیا عورت : 27 17
22 تاریخی حقیقت ''غیر سودی'' جدید نظام ہے، ''سودی'' فرسودہ نظام ہے : 27 17
23 ''سود خور'' کا اپنے بھائی کے ساتھ سلوک : 27 17
24 سو دخوروں کی بے وزن دلیل اور اُس کاجواب : 28 17
25 سود کے بجائے قرض اور اَٹھارہ گنا ثواب : 29 17
26 قرض دینے کے بعد اِمام ِ اَعظم کی اِحتیاط : 30 17
27 نبی علیہ السلام کے ہاتھوں فرسودہ نظام کا خاتمہ اور جدید مالیاتی نظام کی بنیاد : 30 17
28 کفار کے ساتھ سودی معاملات : 30 17
29 بسم اللہ کی اہمیت 33 1
30 اَولاد کو بسم اللہ سکھانا والدین کی بخشش اور نجات کا ذریعہ : 33 29
31 مغفرت کا ایک واقعہ : 33 29
32 عذاب سے چھٹکارے کا ذریعہ : 33 29
33 بسم اللہ کی وجہ سے آخرت کے درجات : 34 29
34 ایک حدیث ِقدسی : 34 29
35 وضو سے پہلے بسم اللہ پڑھنے کا فائدہ : 35 29
36 کھانے سے پہلے بسم اللہ پڑھنے کا حکم : 35 29
37 کھانے میں برکت : 35 29
38 کپڑے اُتارتے وقت : 36 29
39 گھر سے نکلتے وقت شیطان سے حفاظت : 37 29
40 گھر میں داخل ہوتے وقت بسم اللہ پڑھنے کا فائدہ : 37 29
41 بچہ کے پیدا ہوتے ہی شیطان سے حفاظت : 37 29
42 ہر دُعا سے پہلے : 37 29
43 کشتی پر سوار ہوتے وقت : 38 29
44 بسم اللہ قرب ِخدا وندی کا ذریعہ : 38 29
45 جنت کی چاروں نہروں سے سیرابی : 38 29
46 اِسلام کیا ہے ؟ 40 1
47 دُوسرا سبق : نماز 40 46
48 نماز کی اہمیت اور اُس کی تاثیر : 40 46
49 نماز نہ پڑھنا اور نماز نہ پڑھنے والے رسول اللہ ۖ کی نظر میں : 40 46
50 نماز نہ پڑھنے والوں کی میدانِ حشر میں رُسوائی : 41 46
51 نماز کی برکتیں : 42 46
52 جماعت کی تاکید اور فضیلت : 43 46
53 خشوع و خضوع کی اہمیت : 44 46
54 قصص القرآن للاطفال 46 1
55 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 46 54
56 قابیل اور ہابیل کا قصہ 46 54
57 تعلیم النسائ 49 1
58 بہشتی زیور کی اہمیت، اِفادیت و خصوصیت : 49 57
59 دُنیاوی فنون اور دَستکاری کی تعلیم : 50 57
60 لڑکیوں کو اَنگریزی اور جدید تعلیم : 50 57
61 جدید تعلیم کا ضرر : 50 57
62 جدید تعلیم بے حیائی کا دروازہ ہے : 51 57
63 یورپ اور اَمریکہ والوں کا اِقرار : 52 57
64 عورتوں کو منطِق و فلسفہ پڑھانا : 52 57
65 سیرت خُلفَا ئے راشد ین 53 1
66 حضرت فاروقِ اعظم کی شہادت : 53 65
67 اَمیر المؤمنین فاروقِ اَعظم عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ 53 65
68 حاصلِ مطالعہ 57 1
69 قوتِ حافظہ اللہ کی عطا ہے : 57 68
70 آیة من آیات اللّٰہ 57 68
71 یتیم کی کفالت کرنے پر حسنِ خاتمہ : 58 68
72 اَخبار الجامعہ 63 1
73 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 64 1
Flag Counter