ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2014 |
اكستان |
|
قسط : ٢ بسم اللہ کی اہمیت ( حکیم الاسلام حضرت مولانا قاری محمد طیب صاحب ،سابق مہتمم دارُالعلوم دیوبند ) اَولاد کو بسم اللہ سکھانا والدین کی بخشش اور نجات کا ذریعہ : حضرت اِبن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ جیسے ہی اُستاذ نے بچہ کو کہا بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھ تو اُستاذ ،بچہ اور ماں باپ سب کو جہنم سے آزاد لکھ دیا جاتا ہے۔ (دُر منثور ج ١ ص ٩) مغفرت کا ایک واقعہ : ایک مشہور واقعہ ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام ایک قبر پر سے گزرے تودیکھا کہ قبر والے کو عذاب ہو رہا ہے کچھ دِنوں بعد پھر اُس قبر کے پاس سے گزرے تو قبر کا عذاب اُس سے اُٹھا لیا گیا تھا اور وہ بڑے آرام اور راحت سے تھا ۔حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو تعجب ہوا تو حق تعالیٰ سے پوچھا کہ کریم آقا ! آپ نے اِس بندہ پر کس عمل کی وجہ سے رحم فرما کر عذاب اُٹھا لیا ؟ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ اے عیسیٰ ! جب بندہ کا اِنتقال ہوا تو اُس کا ایک چھوٹا بچہ تھا جب اُس کی ماں اُس بچہ کو مدرسہ لے گئی اور بچہ نے اُستاذ کے سامنے بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھا تو میری شان کے لائق نہیں کہ اُس کا بچہ دُنیا میں مجھے رحمن اور رحیم کہے اور میں اِس کو عذاب دُوں اِس وجہ سے میں نے اِس پر سے عذاب اُٹھا دیا۔ (فضائلِ بسم اللہ ص ١٦) عذاب سے چھٹکارے کا ذریعہ : حضرت اِبن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ بسم اللہ الرحمن الرحیم میں ١٩ حروف ہیں اور