ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2014 |
اكستان |
|
''بتلاؤ اگر تم میں سے کسی کے دروازے پر نہر جاری ہو جس میں وہ ہردِن میں پانچ دفعہ نہاتا ہو توکیا اُس کے جسم پر کچھ بھی میل رہے گا ؟ لوگوں نے عرض کیا حضور ! کچھ بھی نہیں رہے گا۔ آپ ۖ نے اِرشاد فرمایا بس پانچوں نمازوں کی مثال ایسی ہی ہے اللہ تعالیٰ اِن کی برکت سے گناہوں اور خطاؤں کومٹا دیتا ہے۔'' (بخاری و مسلم) جماعت کی تاکید اور فضیلت : رسول اللہ ۖ کی اَحادیث سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ نماز کی اصل فضیلت اور برکت حاصل ہونے کے لیے جماعت کے ساتھ نماز پڑھنا بھی شرط ہے اور اِس کی اِتنی سخت تاکید ہے جو لوگ غفلت سے یا سستی سے جماعت میں حاضر نہیں ہوتے تھے اُن کے متعلق حضور ۖ نے ایک دفعہ اِرشاد فرمایا تھا کہ : ''میرا جی چاہتا ہے کہ میں اُن کے گھروں میں آگ لگوادُوں۔'' (صحیح مسلم) بس اِسی ایک حدیث سے اَندازہ کیا جا سکتا ہے کہ جماعت کاچھوڑنا اللہ اور رسول کو کس قدر ناپسند ہے اور صحیح حدیث میں آیا ہے کہ : ''جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے کا ثواب تنہا نماز پڑھنے سے ٢٧ گنا زیادہ ہوتا ہے۔ ١ '' (بخاری و مسلم) پابندی کے ساتھ جماعت سے نماز پڑھنے میں آخرت کے ثواب کے علاوہ اور بھی بڑے بڑے فائدے ہیں مثلاً یہ کہ جماعت کی پابندی سے آدمی میں وقت کی پابندی کی صلاحیت پیدا ہوتی ہے ، دِن رات میں پانچ دفعہ محلہ کے سب مسلمان بھائیوں کا ایک جگہ اِجتماع ہوجاتا ہے جس سے بڑے بڑے فائدے اُٹھائے جا سکتے ہیں، جماعت کی پابندی سے نماز کی پوری پابندی نصیب ہوجاتی ہے اور ١ واضح رہے کہ جماعت کی یہ تاکید اور فضیلت صرف مردوں کے لیے ہے حدیث شریف میں صاف موجود ہے کہ عورتوں کو اپنے گھر میں نماز پڑھنے کا ثواب مسجد میں پڑھنے سے زیادہ ملتا ہے۔