ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2014 |
اكستان |
|
فرمایا کہ بے شک بسم اللہ بھول جائے تو جب یاد آجائے بِسْمِ اللّٰہِ اَوَّلَہ وَاٰخِرَہ پڑھنا چاہیے تو شیطان کے پیٹ سے وہ تمام کھانا نکل جائے گا یعنی کھانے میں پھر برکت آجائے گی۔ (اَبو داود ،حجةاللہ البالغہ) ایک شخص نے حضور ۖ سے عرض کیا کہ میں کھانا کھاتا ہوں مگر پیٹ نہیں بھرتا،حضور ۖ نے فرمایا کہ شاید کھانے سے پہلے بسم اللہ نہیں پڑھتے ہو گے ،اُس نے اِقرار کیا تو فرمایا کہ بسم اللہ نہ پڑھنے سے تمہارا پیٹ نہیں بھرتا ہے۔ حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ۖ کے پاس تھے کہ اَچانک آپ کے پاس ایک لگن (کھانے کا بڑا برتن) لا کر رکھا گیا۔ رسول اللہ ۖ نے اُس سے اپنا ہاتھ روکے رکھا اور ہم سب نے بھی اپنا ہاتھ روکے رکھا اور ہم کھانے پر اپنا ہاتھ جب ہی رکھتے تھے جب حضور ۖ اپنا دست ِ مبارک رکھتے، اِتنے میں ایک دیہاتی شخص آیا جیسے کوئی اُسے دھکا دے رہا ہو اور آتے ہی اُس نے اِس لگن میں کھانے کے لیے ہاتھ رکھ دیا۔ حضور ۖ نے اُس کا ہاتھ پکڑ لیا اِتنے میں ایک لڑکی آئی جیسے کوئی دھکا دے رہا ہو، وہ چاہتی تھی کہ اپنا ہاتھ کھانے میں ڈال دے، آپ ۖ نے اُس کا ہاتھ بھی پکڑ لیا پھر فرمایا کہ شیطان لوگوں کے کھانے کو (اپنے لیے) حلال کر لیتا ہے جب اُس پر اللہ کا نام نہیں پڑھا جاتا۔ شیطان نے جب دیکھا کہ ہم نے اِس کھانے سے ہاتھ روک لیا ہے تو ہمارے پاس اِس کو لایا تاکہ اِس کے ذریعہ سے کھانے کو حلال کرے پس قسم اُس ذات کی جس کے سوا کوئی معبود نہیں بے شک شیطان کا ہاتھ میرے ہاتھ میں اِس لڑکی کے ہاتھ کے ساتھ ہے۔ (حیاة الصحابہ حصہ ہفتم ص ٧٢٨) کپڑے اُتارتے وقت : حضرت اَنس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب کوئی آدمی پیشاب ، پائخانہ یا غسل کے لیے یااپنی عورت سے صحبت کر نے کے لیے اپنے کپڑے اُتارتا ہے تو شیطان (اور جن) اِس میں خلل ڈالتا ہے اور اُس کی شرمگاہ سے کھیلتا ہے لیکن اگر بسم اللہ پڑھ کر کپڑے اُتارے تو چاہے مرد ہو یا عورت،