Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2014

اكستان

47 - 65
حضرت آدم علیہ السلام اِس بات سے بہت پریشان ہوئے اور سوچنے لگے کہ کیا لائحۂ عمل اِختیار کیا جائے کہ اِس پریشانی سے نجات حاصل ہوسکے۔ اللہ نے آپ کی طرف وحی بھیجی کہ آپ اپنے بیٹوں سے کہیں کہ وہ دونوں اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں قربانی پیش کریں جس کی قربانی قبول ہوگئی اُس کی خواہش پوری ہوجائے گی چنانچہ ہابیل نے جو مویشی چرایا کرتے تھے اپنے ریوڑ میں سے ایک بڑا اور صحت مند دُنبہ قربانی کے لیے پیش کیا اور قابیل نے جو کہ زراعت پیشہ تھا اَجناس قربانی کے لیے پیش کیں۔ رات بھر وہ منتظر رہے حتی کہ اَگلی صبح آسمان سے آگ اُتری اور دُنبے کو چٹ کر گئی جبکہ اَجناس کے قریب بھی نہ پھٹکی ۔اِس کا یہ مطلب تھا کہ اللہ تعالیٰ نے ہابیل کی قربانی قبول فرمالی ہے اور قابیل کی نامنظور ہے۔ اِس طرح ہابیل کے حق میں یہ فیصلہ ہو گیا کہ وہ قابیل کی جڑواں بہن سے نکاح کریں جیسا کہ حضرت آدم علیہ السلام کا حکم بھی تھا۔ یہ دیکھ کر قابیل کے دِل میں کینہ اور غیر ت کی آگ بھڑک اُٹھی اور اُس نے اپنے بھائی ہابیل سے کہا  :  (  لَاَقْتُلَنَّکَ ) ( سُورة المائدہ ٢٧)''میں تجھے مار ڈالوں گا۔'' 
ہابیل نے اُسے جواب دیا  :  ( لَئِنْ بَسَطْتَّ اِلِیَّ یَدَکَ لِتَقْتُلَنِیْ مَا اَنَا بِبَا سِطٍ یَّدِیَ اِلَیْکَ لِاَقْتُلَکَ۔ اِنِّیْ اَخاَفُ اللّٰہَ رَبَّ الْعٰلَمِیْنَ۔ اِنِّیْ اُرِیْدُ اَنْ تَبُوْاَ بِاِثْمِیْ وَاِثْمِکَ فَتَکُوْنَ مِنْ اَصْحَابِ النَّارِ) (سُورة المائدہ ٢٨، ٢٩) ''اگر تو ہاتھ چلا وے گا مجھ پر مارنے کو، میں نہ ہاتھ چلاؤں گا تجھ پر مارنے کو، میں ڈرتا ہوں اللہ سے جو پرور دگار ہے سب جہان کا۔ میں چاہتاہوں کہ تو حاصل کرے میرا گناہ اور  اپنا گناہ پھر ہوجاوے تو دو زخ والوں میں اور یہی ہے سزا ظالموں کی۔ '' 
لیکن شیطان مُصِر تھا کہ موقع ضائع نہ ہونے پائے چنانچہ قابیل کے دِل میں دُشمنی اور غیرت کی آگ بھڑ کانے لگا چنانچہ ہابیل کی مذکورہ نصیحت کا کچھ اَثر قابیل کے دِل پر نہ ہوا بلکہ اُس کا بغض اور جرم کا اِرتکاب پر اِصرار مزید بڑھ گیا۔ 
( فَطَوَّعَتْ لَہ نَفْسُہ قَتْلَ اَخِیْہِ فَقَتَلَہ فَاَصْبَحَ مِنَ الْخٰسِرِیْنَ ) 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 2 1
3 حرف آغاز 3 1
4 دعوت نامہ اَمن عالم کانفرنس 4 3
5 اَمن ِعالم کانفرنس 7 3
6 دانشورانِ ملک و ملَّت : 9 5
7 خطبہ ٔ صدارت 13 5
8 تمہید : 14 5
9 حضرت شیخ الہند اور علماء کا کردار : 14 5
10 حضرت شیخ الہند کی خدمات : 15 5
11 (١) سماج میں علماء کا کردار : 16 5
12 (٣) اَقلیتوں کے حقوق کی پاسداری و رعایت : 17 5
13 (٤) پڑوسی اور خصوصًا غیر مسلم پڑوسی کے حقوق کی رعایت : 18 5
14 (٥) مسلکی تشدد کی مذمت : 19 5
15 (٦) صالح معاشرہ کی تشکیل اور عورتوں، بچوں کے حقوق کی پاسداری : 19 5
16 شیخ الہند عالمی اَمن فورم قائم کرنے سے متعلق تجویز 21 3
17 درسِ حدیث 24 1
18 سود خور کا مزاج : 25 17
19 سود خور کی خواہش : 26 17
20 اِنسانی حقوق مسلم ہو یا کافر : 26 17
21 معرکہ ٔ طائف اور بے حیا عورت : 27 17
22 تاریخی حقیقت ''غیر سودی'' جدید نظام ہے، ''سودی'' فرسودہ نظام ہے : 27 17
23 ''سود خور'' کا اپنے بھائی کے ساتھ سلوک : 27 17
24 سو دخوروں کی بے وزن دلیل اور اُس کاجواب : 28 17
25 سود کے بجائے قرض اور اَٹھارہ گنا ثواب : 29 17
26 قرض دینے کے بعد اِمام ِ اَعظم کی اِحتیاط : 30 17
27 نبی علیہ السلام کے ہاتھوں فرسودہ نظام کا خاتمہ اور جدید مالیاتی نظام کی بنیاد : 30 17
28 کفار کے ساتھ سودی معاملات : 30 17
29 بسم اللہ کی اہمیت 33 1
30 اَولاد کو بسم اللہ سکھانا والدین کی بخشش اور نجات کا ذریعہ : 33 29
31 مغفرت کا ایک واقعہ : 33 29
32 عذاب سے چھٹکارے کا ذریعہ : 33 29
33 بسم اللہ کی وجہ سے آخرت کے درجات : 34 29
34 ایک حدیث ِقدسی : 34 29
35 وضو سے پہلے بسم اللہ پڑھنے کا فائدہ : 35 29
36 کھانے سے پہلے بسم اللہ پڑھنے کا حکم : 35 29
37 کھانے میں برکت : 35 29
38 کپڑے اُتارتے وقت : 36 29
39 گھر سے نکلتے وقت شیطان سے حفاظت : 37 29
40 گھر میں داخل ہوتے وقت بسم اللہ پڑھنے کا فائدہ : 37 29
41 بچہ کے پیدا ہوتے ہی شیطان سے حفاظت : 37 29
42 ہر دُعا سے پہلے : 37 29
43 کشتی پر سوار ہوتے وقت : 38 29
44 بسم اللہ قرب ِخدا وندی کا ذریعہ : 38 29
45 جنت کی چاروں نہروں سے سیرابی : 38 29
46 اِسلام کیا ہے ؟ 40 1
47 دُوسرا سبق : نماز 40 46
48 نماز کی اہمیت اور اُس کی تاثیر : 40 46
49 نماز نہ پڑھنا اور نماز نہ پڑھنے والے رسول اللہ ۖ کی نظر میں : 40 46
50 نماز نہ پڑھنے والوں کی میدانِ حشر میں رُسوائی : 41 46
51 نماز کی برکتیں : 42 46
52 جماعت کی تاکید اور فضیلت : 43 46
53 خشوع و خضوع کی اہمیت : 44 46
54 قصص القرآن للاطفال 46 1
55 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 46 54
56 قابیل اور ہابیل کا قصہ 46 54
57 تعلیم النسائ 49 1
58 بہشتی زیور کی اہمیت، اِفادیت و خصوصیت : 49 57
59 دُنیاوی فنون اور دَستکاری کی تعلیم : 50 57
60 لڑکیوں کو اَنگریزی اور جدید تعلیم : 50 57
61 جدید تعلیم کا ضرر : 50 57
62 جدید تعلیم بے حیائی کا دروازہ ہے : 51 57
63 یورپ اور اَمریکہ والوں کا اِقرار : 52 57
64 عورتوں کو منطِق و فلسفہ پڑھانا : 52 57
65 سیرت خُلفَا ئے راشد ین 53 1
66 حضرت فاروقِ اعظم کی شہادت : 53 65
67 اَمیر المؤمنین فاروقِ اَعظم عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ 53 65
68 حاصلِ مطالعہ 57 1
69 قوتِ حافظہ اللہ کی عطا ہے : 57 68
70 آیة من آیات اللّٰہ 57 68
71 یتیم کی کفالت کرنے پر حسنِ خاتمہ : 58 68
72 اَخبار الجامعہ 63 1
73 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 64 1
Flag Counter