ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2014 |
اكستان |
|
نما ز میں خشوع و خضوع اور اللہ تعالیٰ کی طرف دِل کی توجہ در اَصل نماز کی رُوح اور اُس کی جان ہے اور اللہ کے جو بندے ایسی نمازیں پڑھیں، اُن کی نجات اور کامیابی یقینی ہے۔ قرآن شریف میں ہے : ( قَدْ اَفْلَحَ الْمُؤْمِنُوْنَ O الَّذِیْنَ ھُمْ فِیْ صَلٰوتِھِمْ خَاشِعُوْنَ ) ''کامیاب اور بامراد ہیں وہ اِیمان والے جواپنی نمازیں خشوع کے ساتھ اَدا کرتے ہیں۔ '' اور ایک حدیث شریف میں ہے کہ رسول اللہ ۖ نے اِرشاد فرمایا : ''پانچ نمازیں اللہ تعالیٰ نے فرض کی ہیں جس نے اچھی طرح اِن کے لیے وضو کیا اور ٹھیک وقت پر اِن کو پڑھا اور رکوع و سجدہ بھی جیسے کرنا چاہیے ویسے ہی کیا اور خوب خشوع کے ساتھ اِن کو اَدا کیا تو ایسے شخص کے لیے اللہ کا وعدہ ہے کہ وہ اُس کو بخش دے گا۔ اور جس نے ایسا نہ کیا (یعنی جس نے اِتنی اچھی طرح نماز نہ پڑھی) تو اُس کے لیے اللہ کا کوئی وعدہ نہیں ہے چاہے گا تو اُس کو بخش دے گا اور چاہے گا تو سزا دے گا۔'' (مسند ِ اَحمد ،سنن اَبو داود) پس اگر ہم چاہتے ہیں کہ آخرت کے عذاب سے نجات پائیں اور اللہ تعالیٰ ضرور ہی ہم کو بخش دیں تو ہمیں چاہیے کہ اِس حدیث شریف کے مضمون کے مطابق پانچوں وقت کی نماز ہم اچھے سے اچھے طریقے سے پڑھا کریں۔ (جاری ہے