ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2013 |
اكستان |
|
اِسلامی اَذکار و دُعائیں اَحکام و فضائل حضرت مولانا ڈاکٹر محمد عبدالحلیم صاحب چشتی مدظلہم رئیس شعبہ تخصص فی علوم الحدیث جامعہ علوم اِسلامیہ بنوری ٹائون، کراچی رُوحانی زندگی کی بقا واِصلاح : اِنسان کی رُوحانی زندگی کی بقاء واِصلاح کے لیے دو چیزوں کی اِصلاح نہایت ضروری ہے : (١) صحت ِ عقیدہ (٢)صحت ِعمل اِنسان اِن دونوں چیزوں کی اِصلاح میں دَرماندہ وعاجز ہے کیونکہ بُرے کاموں سے بچنا اور نیک کام کرنا اللہ تعالیٰ کی نصرت وہدایت کے بغیر نہیں ہوسکتا اِس لیے شریعت نے تعوُّذ اور بسم اللہ کی تعلیم دی ہے اور ہمہ وقت اللہ تعالیٰ سے تعلق قائم رکھنے کے لیے اَدعیہ واَذکار کا ایک مستقل نظام قائم کیاجو رُوحانی ترقی کانہایت مؤثر اوراہم ذریعہ ہے جس کاذکر آئندہ صفحات میں کیاگیاہے۔ اِسلامی عبادات کا مرکزو محور''ذکر اللہ'' ہے، اِسلام کے اَرکانِ خمسہ میں سے اہم رُکن نماز ہے قرآن نے اِس کی غرض و غایت اِن الفاظ میںبیان کی ہے : ( وَأَقِمِ الصَّلٰوةَ لِذِکْرِیْ)(سُورہ طٰہٰ : ١٤) یعنی ''میری یاد کے لیے نماز پڑھا کرو۔'' اِقامت ِصلوٰة کا مقصد یادِ اِلٰہی کو دِل میں تازہ رکھنا ہے۔ اِسی طرح اِسلام کا اہم رُکن حج ہے اُس کا آغاز ہی تکبیر و تہلیل اور تسبیح و تحمید سے ہوتا ہے۔ طواف و عمرہ اَذکار و اَدعیہ پرمشتمل ہے۔ حج کا اہم رُکن قیامِ عرفات ہے، اِس میں سارازور اَذکارواَدعیہ پردیا گیا ہے، اس کے لیے میدانِ ِعر فات میں نماز میں تقدم و تاخر کیا گیا ہے جس سے اِسلام میں اِس کی اہمیت ظاہر و باہر ہے۔ قرآنِ کریم نے اَنبیاء علیہم السلام کی دُعاؤں کے الفاظ کونقل کیا، اُن کے دُعامانگنے کے