Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2013

اكستان

35 - 64
اِس سے ثابت ہوتا ہے کہ اِسلام میں اَدعیہ واَذکار کے نظام کونہایت بلند مقام حاصل ہے کتب ِحدیث میںر سول اللہ  ۖ سے جن الفاظ سے دُعائیں اوراَذکار حدیث کی کتابوں میں  منقول ہیں، وہ سب اِلہامی اور توقیفی ہیں۔ اِن الفاظ سے مانگنا اَجروثواب کاموجب اور بارگا ہِ اِلٰہی میں سب سے زیادہ محبوب ومقبول ہے۔
علامہ جلال الدین سیوطی (المتوفّٰی ٩١١ھ) نے ''تدریب الراوی'' میں تصریح کی ہے کہ دُعائیں توقیفی(اِلہامی) ہیں  :
لِاَنَّ اَلْفَاظَ الْاَذْکَارِ تَوْقِیْفِیَّة ۔( تدریب الراوی ص:  ٤٠٦)
اَذکار اور دُعاؤں کے الفاظ اِلہامی ہیں (یعنی اُن ہی الفاظ میں اُنہیں پڑھنا چاہیے )۔
ذکر و دُعا پر اِطمینانِ قلب کا الٰہی وعدہ  :
اِس دور میں جہاں ہر طرف سامانِ عیش وطرب کی فراوانی ہے ،خوش دلی و خوش حالی کا سامان بکثرت موجود اور با آسانی دستیاب ہے ، زند گی کے ہر میدان میں ترقی کی راہیں کشادہ ہیں پھر بھی دُنیا میں ہر جگہ معاشرہ گھٹن کا شکار ہے اور اِطمینانِ قلب کی دولت کا کہیں سراغ نہیں، اِس کے حصول کے لیے اِجتماعی اور اِنفرادی جو بھی کوشش ممکن ہے برابرجاری ہے لیکن تمام کوششیں رائیگاں جاتی ہیں۔
اِس کی بنیادی وجہ اسلام کے نظامِ اَذکار و اَدعیہ سے بے رغبتی ،غفلت و دُوری ہے ۔ دُنیا میں غفلت و دُوری کا یہ پردہ ہی وہ پردہ ہے جو اللہ تعالی کی اِطاعت و فرمانبر داری اور یادِ اِلٰہی سے دُور رکھتا ہے، دین ِحق قبول کرنے ،دعوتِ حق کو سننے سے مانع ہے اور آخرت میں اِنسان کو جہنم کا اِیندھن بناتا  ہے۔قرآن کہتاہے  :
( اَلَّذِیْنَ کَانَتْ أَعْیُنُھُمْ فِْ غِطَآئٍ عَنْ ذِکْرِْ وَکَانُوْا لَا یَسْتَطِیْعُوْنَ سَمْعًا )
( سُورة الکہف :  ١٠١ )
'' جن کی آنکھوں پر(دُنیا میں) میر ے ذکر کی طرف سے پردہ پڑ ا ہوا تھا اورجو  سُننے کی صلاحیت نہیں رکھتے تھے۔'' 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حديث 7 1
4 اِنہوں نے کچھ سوالات کیے ۔ 8 3
5 اِیمان کا اہم ثمرہ : 8 3
6 نفس کی فناء : 9 3
7 ٹھکائی سے ہی جھوٹے نبی کا دماغ درست ہو گیا : 9 3
8 اپنی ''ذات'' کی نفی : 10 3
9 زبان کا عمل اللہ کی یاد : 10 3
10 لوگوں کے ساتھ معاملات ،مثال سے وضاحت : 11 3
11 'بات'' بھی اَمانت ہوتی ہے : 12 3
12 حاکم پر کافر سے اِنصاف بھی فرض ہے : 13 3
13 اِقامت ِدین و جہاد بھی حاکم کا فریضہ ہے : 13 3
14 ہمارے ہاں کے بڑے، ہندوؤں سے ڈریں : 14 3
15 عدل پر مبنی تجارتی پالیسی : 14 3
16 پاکستان میں آئینِ اِسلامی کا نفاذ 17 1
17 اُس کا طریقہ ، اُس کے فوائد 17 16
18 فوائد : 17 16
19 پردہ کے اَحکام 19 1
20 شہوت بالامارِد کی اِبتداء : 19 19
21 شہوت بالامارِد کی قباحت و خباثت 20 19
22 شہوت بالامارِد میں اِبتلاء ِعام : 21 19
23 عشق یا فِسق اور شہوت بالقلب : 21 19
24 لفظ ''لواطت'' کا اِستعمال درست نہیں : 22 19
25 شہوت کی اَقسام 22 19
26 اچھا کھانے اور فضول باتوں کا نشہ : 22 19
27 عشاء کے بعد کی مجلس : 23 19
28 بد نگاہی کا مرض کیسے پیدا ہوتا ہے : 23 19
29 بد نگاہی سے بچنے کی تدبیر : 23 19
30 بدنگاہی چھوڑنے کے لیے آسان علاج : 24 19
31 بد نگاہی میں مبتلا شخص کا آسان علاج : 24 19
32 اِمام اَبو حنیفہ کا تقوی اور اَمردوں سے اِحتیاط : 25 19
33 حضرت تھانوی کی اِحتیاط : 25 19
34 سیرت خُلفَا ئے راشد ین 26 1
35 اَمیر المؤمنین فاروقِ اَعظم عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ 26 34
36 حضرت فاروقِ اَعظم کے مکاشفات وکرامات 26 34
37 اِسلامی اَذکار و دُعائیں 33 1
38 اَحکام و فضائل 33 37
39 رُوحانی زندگی کی بقا واِصلاح : 33 37
40 ذکر و دُعا پر اِطمینانِ قلب کا الٰہی وعدہ : 35 37
41 عالمِ اَسباب میں دُعا : 36 37
42 نظامِ عبادت میں اَذکار اور دُعائیں : 37 37
43 دُعا کے معنٰی : 38 37
44 حقیقت ِدُعا : 39 37
45 دُعا کی اَقسام : 40 37
46 اِنفرادی دُعائیں : 40 37
47 اِجتماعی دُعائیں : 40 37
50 نظامِ اَذکارواَدعیہ کی غایت : 41 37
52 صوفیہ کے اَوراد و اَذکار: 41 37
53 دس کلماتِ اَذکار کاتذکرہ جن کاہرشریعت میں رواج ومعمول رہا : 42 37
54 دُعامانگنے کا سادہ اور آسان طریقہ : 43 37
55 دُعااور تعوذ کی مثال : 43 37
56 تین طریقوں سے دُعاؤں کاآغاز : 44 37
57 لفظ اَللّٰھُمَّ سے دُعائو ں کاآغاز: 45 37
58 دُعا میں حضورِ قلب : 45 37
59 گلدستۂ اَحادیث 47 1
60 وفیات 52 1
61 ماہِ صفرکے اَحکام اور جاہلانہ خیالات 53 1
62 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 53 61
63 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 53 61
64 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اور اُس کی تردید : 54 61
65 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 56 61
66 ماہِ صفر کی آخری بدھ کی شرعی حیثیت اوراُس سے متعلق بدعات : 57 61
67 عالمی خبریں 61 1
68 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter