Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2013

اكستان

44 - 64
تین طریقوں سے دُعاؤں کاآغاز  :
دُعاؤں کاآغاز تین طریقوں سے کیاجاتاہے اور یہ تینوں طریقے مسنون دُعائوں میں پائے جاتے ہیں، اُن میں کون سا طریقہ سب سے بہتر ہے  ؟  اِس کی طرف علّامہ اِبن القیم الجوزی نے اِشارہ کیاہے چنانچہ وہ  التفسیرالقیم میں رقم طراز ہیں  :
''دُعائیں تین طرح سے مانگی جاتی ہیں  :  اَوّل یہ کہ اللہ تعالیٰ سے اُس کے اَسماء وصفات کاواسطہ دے کر دُعا مانگی جائے جیسا کہ قرآنِ پاک میں اِرشاد ہے  :       (وَلِلّٰہِ الَْسْمَآئُ الْحُسْنٰی فَادْعُوْہُ بِہَا)۔( سُورة الاعراف: ١٨٠) اور اَسمائِ حسنیٰ (اچھے نام) اللہ ہی کے ہیں، اُس کو اُن ہی ناموں سے پُکارو۔
دُوسرے یہ کہ تم اپنی حاجت، درماندگی ،ذِلت و عاجزی کا اِظہار کرو اور سائل بن کر مانگو جیسے یوں کہو  :  اَنَا الْعَبْدُ الْفَقِیْرُ الْمِسْکِیْنُ الْبَائِسُ الْمُسْتَجِیْر  وغیرہ۔
تیسرے یہ کہ تم اُس کے آگے ہاتھ پسارو، اُس سے اِلتجاء اور درخواست کرو لیکن جو حاجت ہے اُس کا ذکر نہ کرو۔
یہ بات بھی ذہن میں رہنی چاہیے کہ اَسمائِ حسنیٰ میں سے کسی اِسم کا وردتکرار کی وجہ سے ذکر کی حیثیت اِختیار کر لیتا ہے یا پھر دُعا کی صورت اِختیار کر جاتا ہے اِس لیے کہ ذاتِ باری تعالیٰ کا ہر نام دُعاگو کی کسی ضرورت سے تعلق رکھتا ہے۔
پہلی قسم ،دُوسری قسم سے زیادہ بہتر و زیادہ کامل ہے اور دُوسری قسم، تیسری سے زیادہ اچھی اور کامل تر ہے، جس دُعا میں یہ تینوں باتیں جمع ہوجائیںوہ اِن میں سب سے زیادہ کامل و جامع طریقۂ دُعا ہے ۔''
رسالت ِمآب  ۖکی دُعائوں میں یہ تینوں باتیں پائی جاتی ہیں، حضرت اَبوبکر صدیق   کی دُعائو ں میں بھی یہ تینوں خوبیاں یکجا موجود ہیں چنانچہ آپ کی مشہور دُعا ہے  :
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حديث 7 1
4 اِنہوں نے کچھ سوالات کیے ۔ 8 3
5 اِیمان کا اہم ثمرہ : 8 3
6 نفس کی فناء : 9 3
7 ٹھکائی سے ہی جھوٹے نبی کا دماغ درست ہو گیا : 9 3
8 اپنی ''ذات'' کی نفی : 10 3
9 زبان کا عمل اللہ کی یاد : 10 3
10 لوگوں کے ساتھ معاملات ،مثال سے وضاحت : 11 3
11 'بات'' بھی اَمانت ہوتی ہے : 12 3
12 حاکم پر کافر سے اِنصاف بھی فرض ہے : 13 3
13 اِقامت ِدین و جہاد بھی حاکم کا فریضہ ہے : 13 3
14 ہمارے ہاں کے بڑے، ہندوؤں سے ڈریں : 14 3
15 عدل پر مبنی تجارتی پالیسی : 14 3
16 پاکستان میں آئینِ اِسلامی کا نفاذ 17 1
17 اُس کا طریقہ ، اُس کے فوائد 17 16
18 فوائد : 17 16
19 پردہ کے اَحکام 19 1
20 شہوت بالامارِد کی اِبتداء : 19 19
21 شہوت بالامارِد کی قباحت و خباثت 20 19
22 شہوت بالامارِد میں اِبتلاء ِعام : 21 19
23 عشق یا فِسق اور شہوت بالقلب : 21 19
24 لفظ ''لواطت'' کا اِستعمال درست نہیں : 22 19
25 شہوت کی اَقسام 22 19
26 اچھا کھانے اور فضول باتوں کا نشہ : 22 19
27 عشاء کے بعد کی مجلس : 23 19
28 بد نگاہی کا مرض کیسے پیدا ہوتا ہے : 23 19
29 بد نگاہی سے بچنے کی تدبیر : 23 19
30 بدنگاہی چھوڑنے کے لیے آسان علاج : 24 19
31 بد نگاہی میں مبتلا شخص کا آسان علاج : 24 19
32 اِمام اَبو حنیفہ کا تقوی اور اَمردوں سے اِحتیاط : 25 19
33 حضرت تھانوی کی اِحتیاط : 25 19
34 سیرت خُلفَا ئے راشد ین 26 1
35 اَمیر المؤمنین فاروقِ اَعظم عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ 26 34
36 حضرت فاروقِ اَعظم کے مکاشفات وکرامات 26 34
37 اِسلامی اَذکار و دُعائیں 33 1
38 اَحکام و فضائل 33 37
39 رُوحانی زندگی کی بقا واِصلاح : 33 37
40 ذکر و دُعا پر اِطمینانِ قلب کا الٰہی وعدہ : 35 37
41 عالمِ اَسباب میں دُعا : 36 37
42 نظامِ عبادت میں اَذکار اور دُعائیں : 37 37
43 دُعا کے معنٰی : 38 37
44 حقیقت ِدُعا : 39 37
45 دُعا کی اَقسام : 40 37
46 اِنفرادی دُعائیں : 40 37
47 اِجتماعی دُعائیں : 40 37
50 نظامِ اَذکارواَدعیہ کی غایت : 41 37
52 صوفیہ کے اَوراد و اَذکار: 41 37
53 دس کلماتِ اَذکار کاتذکرہ جن کاہرشریعت میں رواج ومعمول رہا : 42 37
54 دُعامانگنے کا سادہ اور آسان طریقہ : 43 37
55 دُعااور تعوذ کی مثال : 43 37
56 تین طریقوں سے دُعاؤں کاآغاز : 44 37
57 لفظ اَللّٰھُمَّ سے دُعائو ں کاآغاز: 45 37
58 دُعا میں حضورِ قلب : 45 37
59 گلدستۂ اَحادیث 47 1
60 وفیات 52 1
61 ماہِ صفرکے اَحکام اور جاہلانہ خیالات 53 1
62 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 53 61
63 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 53 61
64 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اور اُس کی تردید : 54 61
65 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 56 61
66 ماہِ صفر کی آخری بدھ کی شرعی حیثیت اوراُس سے متعلق بدعات : 57 61
67 عالمی خبریں 61 1
68 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter