ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2013 |
اكستان |
|
علمی مضامین سلسلہ نمبر٦٨(آخری) ''اَلحامد ٹرسٹ''نزد جامعہ مدنیہ جدید رائیونڈ روڈ لاہورکی جانب سے شیخ المشائخ محدثِ کبیر حضرت اَقدس مولانا سیّد حامد میاں صاحب رحمة اللہ علیہ کے بعض اہم خطوط اور مضامین کو سلسلہ وار شائع کرنے کا اہتمام کیا گیا ہے جو تاحال طبع نہیں ہوسکے جبکہ ان کی نوع بنوع خصوصیات اس بات کی متقاضی ہیں کہ افادۂ عام کی خاطر اِن کو شائع کردیا جائے۔ اسی سلسلہ میں بعض وہ مضامین بھی شائع کیے جائیں گے جو بعض جرا ئد و اخبارات میں مختلف مواقع پر شائع ہو چکے ہیں تاکہ ایک ہی لڑی میں تمام مضامین مرتب و یکجا محفوظ ہو جائیں۔ (اِدارہ) پاکستان میں آئینِ اِسلامی کا نفاذ اُس کا طریقہ ، اُس کے فوائد پاکستان میں اِسلامی آئین کے نفاذ کی نہایت آسان صورت یہ ہے کہ عدلیہ کے متوازی قاضی القضاة اور دیگر قاضی مقررکیے جائیں۔ قاضی القضاة سپریم کورٹ کے درجہ کے ہوںگے اُس سے نیچے ہائی کورٹ کے درجہ کے اور اُن سے نیچے سیشن جج کے اور اُن سے نیچے مجسٹریٹ درجہ اَوّل کے ہم عہدہ ہوں گے۔ ہر اُس جگہ جہاں مجسٹریٹ ہوتے ہیں ایک یا دو قاضی مقرر ہوں اور حدود ِ مملکت ِپاکستان میں مدعی کو اِختیار دیا جائے کہ وہ چاہے شرعی فیصلہ لے لے اور اپنا قضیہ قاضی کے سامنے پیش کرے اور چاہے ملکی قانون (تعزیراتِ پاکستان) کے تحت فیصلہ لے ۔ شیعہ حضرات بھی اگر پسند کریں تو اُن کا قاضی بھی مقرر کردیا جائے جو اُن کی فقہ جعفری کے مطابق فیصلے دے جس پر کہ اکثر شیعہ متفق ہیں۔ فوائد : (١) خدا وند ِقدوس کا دیا ہوا قانون نافذ ہوگا تو رضائِ خدا وندی کے ساتھ وہ برکات حاصل ہوں گی جو اُن تمام ممالک ِ اِسلامیہ کو حاصل ہیں کہ جہاں شرعی قوانین جاری ہیں۔