ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2013 |
اكستان |
|
کام کر سکے نہایت بد شکل کی تصویر اِختراع کر کے تصور میں لائے ایسا کرنے سے اِنشاء اللہ فورًا وہ بدخیال جاتا رہے گا۔ ایک صاحب کو (بد نگاہی کے علاج کے لیے) تحریر فرمایا کہ یہ تصور کیا کرو کہ اِس حسین کا مر کر کیا حال ہوگا، بدن گل سڑ جائے گا،پیٹ پھٹ جائے گا، کیڑے پڑ جائیں گے، غرض عجب ہیئت ہو جائے گی، اُس وقت اگر کوئی اِس عاشق سے کہے کہ اِس کو گود میں رکھ کر پیار کرو تو وہاں سے ہزار نفرتیں کر کے لاحول پڑھ کر بھاگ آئے گا۔ (حسن العزیز ١/ ٢٨) اِمام اَبو حنیفہ کا تقوی اور اَمردوں سے اِحتیاط : اِمام اَبو حنیفہ رحمة اللہ علیہ سے بڑھ کر آج کل کوئی مقدس نہیں ہوگا مگر دیکھئے کہ اِمام محمد کو اِمام صاحب نے اَوّل دفعہ تو دیکھا لیکن جب معلوم ہوا کہ اِن کی ڈاڑھی نہیںآئی تو یہ حکم کر دیا کہ جب تک ڈاڑھی نہ نکل آئے پشت کی طرف بیٹھا کرو۔ دونوں طرف متقی مگر اِحتیاط اِتنی بڑی مدت دَراز کے بعد ایک مرتبہ اِتفاقًا اِمام صاحب کی نظر پڑ گئی تو تعجب سے پوچھا کہ کیا تمہارے ڈاڑھی نکل آئی ہے۔ تو جب اِمام اَبوحنیفہ نے اِس قدر اِحتیاط کی ہے تو آج کون ہے کہ وہ اپنے اُو پر اِطمینان کرے۔ حضرت تھانوی کی اِحتیاط : فرمایا میں نے اپنے لوگوں کو ممانعت کردی تھی کہ تصنیف کے کمرہ میں جہاں میں تنہا ہوں کسی نوعمر لڑکے کو نہ بھیجا کریں مجھے اپنے نفس پر اِعتماد نہیں۔ اِس کا اَثر یہ ہوا کہ خانقاہ کے سب لوگ لڑکوں سے پر ہیز کرتے ہیں۔ (مجالس حکیم الامت ص ٦٢) عشق ِمجازی سخت اِبتلائء کی چیز ہے اِس سے بچنا چاہیے قسم کھا کر کہتا ہوں کہ اِس معاملہ میں خود مجھ کو اپنا اِعتبار نہیں اور میں خود کوئی چیز نہیں لیکن جو شخص مجھ کو بڑا سمجھتا ہو اور مجھ سے عقیدت رکھتا ہو اُس کے لیے یہ بڑی عبرت کی بات ہے کہ جس کو ہم بڑا سمجھتے ہیں جب اُس کی یہ حالت ہو تو ہمیں تو بہت ہی اِحتیاط رکھنا چاہیے۔ (حسن العزیز ص ٢٨)۔(جاری ہے) ض ض ض