Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2013

اكستان

37 - 64
کر مسبب الاسباب کی طرف لوٹتا اور اُسے پکارتاہے اور وہ اُس کی مراد کوپورا کرتا ہے۔ یہ اِس اَمر   کی دلیل ہے کہ کائنات کا سارا نظام اللہ کے علم واِرادہ اور قدرت وحکمت کے ماتحت چل رہا ہے۔
دُعا ایک تدبیر وسبب ہے اور سنت اللہ اِس طرح جاری ہے کہ اَسباب کے بغیر مطلوب حاصل نہیں ہوتا، گو اُس کی قدرتِ کاملہ سے کچھ بعید نہیں کہ کبھی وہ سبب کے بغیر بھی مراد بَرلاتا ہے مگر ایسا بھی اُس کی حکمت ومصلحت سے ہوتاہے ۔ سلسلۂ سبب ومسبب کانام حکمت ہے۔
اُمت ِمسلمہ کامذہب یہ ہے کہ ''دُعا''،'' توکل'' اور ''عملِ صالح'' دُنیاوآخرت کے مقاصد کے حاصل کرنے میں ایک سبب کی حیثیت رکھتے ہیں اور معاصی سے بچنے کا ذریعہ ہیں، جو حکم کسی سبب سے وابستہ ہوتاہے اُس کے پورا ہونے کے لیے ضروری ہے کہ اُس کی شرائط کوپورا کیا جائے اور موانع اور رُکاوٹوں کو دُورکیاجائے پھر مسبَب پایاجائے گا ورنہ نہیں۔
نظامِ عبادت میں اَذکار اور دُعائیں  :
اِسلام میں اَدعیہ واَذکار کا نظامِ عبادت دُوسری اِسلامی عبادات کی طرح مخصوص شرائط ، اَوقات ومقامات کے ساتھ وابستہ اور خاص نہیں ہے جیسے نماز، روزہ، حج، زکوٰة او رجہاد وغیرہ میں وقت، مقام، ہیئت اور شرائط ضروری قرار دی گئی ہیں، اِس طرح کی شرائط اَذکار اوردُعاؤں کے نظا م میں لازمی اورضروری نہیں۔ اِبن اَبی حاتم، اِبن المنذر اور اِبن جریر نے بواسطۂ علی بن اَبی طلحہ الہاشمی (المتوفی ١٤٥ھ) ترجمان القرآن حضرت اِبن ِعباس رضی اللہ عنہما سے نقل کیاہے ، وہ فرماتے ہیں  :
ترجمہ  :  '' اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں پر کوئی عبادت فرض نہیں کی مگر اُس کے لیے حد مقررومتعیّن کی ہے (یہ مقررہ حد وقت، مقام، ہیئت وشرائط سے عبارت ہے) پھر حالت ِعُذر میں اُنہیں مہلت دی ہے،سوائے ذکر ودُعا کے کہ اللہ تعالیٰ نے ذکرودُعا کے لیے کوئی حدمقرر نہیں کی جس پر وہ ختم ہوتی ہو اور اُسے چھوڑدینے میں کسی کو معذور قرار نہیں دیا مگر اُس کو جواپنی عقل وفہم ہی کھو بیٹھے چنانچہ اللہ تعالیٰ نے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حديث 7 1
4 اِنہوں نے کچھ سوالات کیے ۔ 8 3
5 اِیمان کا اہم ثمرہ : 8 3
6 نفس کی فناء : 9 3
7 ٹھکائی سے ہی جھوٹے نبی کا دماغ درست ہو گیا : 9 3
8 اپنی ''ذات'' کی نفی : 10 3
9 زبان کا عمل اللہ کی یاد : 10 3
10 لوگوں کے ساتھ معاملات ،مثال سے وضاحت : 11 3
11 'بات'' بھی اَمانت ہوتی ہے : 12 3
12 حاکم پر کافر سے اِنصاف بھی فرض ہے : 13 3
13 اِقامت ِدین و جہاد بھی حاکم کا فریضہ ہے : 13 3
14 ہمارے ہاں کے بڑے، ہندوؤں سے ڈریں : 14 3
15 عدل پر مبنی تجارتی پالیسی : 14 3
16 پاکستان میں آئینِ اِسلامی کا نفاذ 17 1
17 اُس کا طریقہ ، اُس کے فوائد 17 16
18 فوائد : 17 16
19 پردہ کے اَحکام 19 1
20 شہوت بالامارِد کی اِبتداء : 19 19
21 شہوت بالامارِد کی قباحت و خباثت 20 19
22 شہوت بالامارِد میں اِبتلاء ِعام : 21 19
23 عشق یا فِسق اور شہوت بالقلب : 21 19
24 لفظ ''لواطت'' کا اِستعمال درست نہیں : 22 19
25 شہوت کی اَقسام 22 19
26 اچھا کھانے اور فضول باتوں کا نشہ : 22 19
27 عشاء کے بعد کی مجلس : 23 19
28 بد نگاہی کا مرض کیسے پیدا ہوتا ہے : 23 19
29 بد نگاہی سے بچنے کی تدبیر : 23 19
30 بدنگاہی چھوڑنے کے لیے آسان علاج : 24 19
31 بد نگاہی میں مبتلا شخص کا آسان علاج : 24 19
32 اِمام اَبو حنیفہ کا تقوی اور اَمردوں سے اِحتیاط : 25 19
33 حضرت تھانوی کی اِحتیاط : 25 19
34 سیرت خُلفَا ئے راشد ین 26 1
35 اَمیر المؤمنین فاروقِ اَعظم عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ 26 34
36 حضرت فاروقِ اَعظم کے مکاشفات وکرامات 26 34
37 اِسلامی اَذکار و دُعائیں 33 1
38 اَحکام و فضائل 33 37
39 رُوحانی زندگی کی بقا واِصلاح : 33 37
40 ذکر و دُعا پر اِطمینانِ قلب کا الٰہی وعدہ : 35 37
41 عالمِ اَسباب میں دُعا : 36 37
42 نظامِ عبادت میں اَذکار اور دُعائیں : 37 37
43 دُعا کے معنٰی : 38 37
44 حقیقت ِدُعا : 39 37
45 دُعا کی اَقسام : 40 37
46 اِنفرادی دُعائیں : 40 37
47 اِجتماعی دُعائیں : 40 37
50 نظامِ اَذکارواَدعیہ کی غایت : 41 37
52 صوفیہ کے اَوراد و اَذکار: 41 37
53 دس کلماتِ اَذکار کاتذکرہ جن کاہرشریعت میں رواج ومعمول رہا : 42 37
54 دُعامانگنے کا سادہ اور آسان طریقہ : 43 37
55 دُعااور تعوذ کی مثال : 43 37
56 تین طریقوں سے دُعاؤں کاآغاز : 44 37
57 لفظ اَللّٰھُمَّ سے دُعائو ں کاآغاز: 45 37
58 دُعا میں حضورِ قلب : 45 37
59 گلدستۂ اَحادیث 47 1
60 وفیات 52 1
61 ماہِ صفرکے اَحکام اور جاہلانہ خیالات 53 1
62 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 53 61
63 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 53 61
64 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اور اُس کی تردید : 54 61
65 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 56 61
66 ماہِ صفر کی آخری بدھ کی شرعی حیثیت اوراُس سے متعلق بدعات : 57 61
67 عالمی خبریں 61 1
68 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter