ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2013 |
اكستان |
|
'بات'' بھی اَمانت ہوتی ہے : اور دُوسری جگہ آیا ہے حدیث شریف میں اَلْمُسْتَشَارُ مُؤْتَمَن جس سے مشورہ کیا جائے وہ اَمین ہے اَمانت گویا اُس کے پاس آرہی ہے یہ باتیں وہ سن رہا ہے تو یہ اَمانت ہوتی جا رہی ہیں اور جواب جو دے گا صحیح دینا پڑے گا اُسے ورنہ خیانت ہوجائے گی کیونکہ اُس نے ایک چیز اپنی بتائی ہے اور آپ سے وہ چاہتا ہے مشورہ تو آپ اُس کی بات کی حفاظت بھی کریں گے اور مشورہ بھی صحیح دیں گے ورنہ خیانت ہوجائے گی۔ ایک اِس میں تھوڑا سا فرق اور بھی ہے تُحِبَّ لِلنَّاسِ مَا تُحِبُّ لِنَفْسِکْ وَتَکْرَہَ لَھُمْ مَا تَکْرَہُ لِنَفْسِکَ اِس میں یہ نہیں فرمایا کہ تُحِبَّ لِلْمُسْلِمِ مسلمان کے لیے تم پسند کرو بلکہ اِس میں'' لِلنَّاسِ'' کا لفظ ہے اور''نَاسْ'' کا لفظ جو آیا ہے وہ عام آیا ہے( قُلْ یٰاَیُّھَاالنَّاسُ اِنِّیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ اِلَیْکُمْ جَمِیْعًا) اے اِنسانوں! میں تم سب کی طرف بھیجا گیا ہوں خدا کی طرف سے تو ''نَاسْ'' کا لفظ جو ہے وہ مسلمان کو بھی شامل ہے غیر مسلم کو بھی شامل ہے تو جس وقت(حضرت معاذ کویمن) بھیجا جا رہا ہے اُس وقت کے سوالات و جوابات ہیںورنہ یہ(بھی ہو سکتا) ہے کہ آقائے نامدار ۖ کو اللہ کے طرف سے (بذریعہ کشف و اِلہام)یہ اَنداز ہو گیا ہوگا کہ یہ کسی جگہ حکومت کریں گے ۔حکومت ایک تو ہوتی ہے صدر بننا، ایک گور نر بننا بھی تو حکومت ہی ہے اور پہلے زمانے میں گور نر زیادہ بڑی طاقت ہوتی تھی کسی کو گور نر بنانے کے بعد ہٹانا جو ہے وہ آسان کام نہیں تھا مشکل کام ہوتا ہے ممکن ہے نہ ہٹے فوج بھی اُس کے تحت تھوڑی بہت ہوتی تھی اور بڑھا وہ سکتا تھا اَثرات اُس کے ایسے ہوتے تھے۔ تو آقائے نامدار ۖ نے اِنہیں بھیجا یمن حاکم بنا کر توآپ کو اَنداز ہوگا اللہ تعالیٰ کی طرف سے کہ اِن سے اللہ تعالیٰ یہ کام لیں گے اُس میں یہی ہے کہ اُس کو سب آدمیوں کا خیال رکھنا پڑتا ہے اور قرآنِ پاک میں ہے ( وَلَقَدْ کَرَّمْنَا بَنِی آدَمَ ) اِنسان کو ہم نے قابل ِ اکرام بنایا ہے اِسی واسطے کافر مر جائے گا اگر تو اُس کی ناک کان کاٹنا مُثلہ کرنا بدنماکرنا اُس کی اِجازت شریعت نے روک