Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2013

اكستان

13 - 64
ی پہلے زمانے میں ایسی ہوتی تھی حرکتیں اَب شریعت نے منع کر دیا، یہ نہیں کرنا تو بنی آدم فرمایا اِنسانوں کو اور (کَآفَّةً لِّلنَّاسِ بَشِیْرًا وَّ نَذِیْرًا)  لوگوں کے لیے ۔
حاکم پر کافر سے اِنصاف بھی فرض ہے  :
اور یہ جو حکمران ہوگا یہ بھی لِلنَّاسِ  ہوگا مسلمان بھی ہوں گے اور غیر مسلم بھی ہوں گے اور ہوسکتا ہے مسلمان تھوڑے ہوں غیر مسلم زیادہ ہوں،جب علاقے فتح ہو رہے تھے اُس زمانے میں مسلمانوں کی تعداد تھوڑی اور غیر مسلموں کی تعداد بہت زیادہ تھی تو یہ نہ ہو کہ تم اُن سے کوئی کام لو کوئی ڈیوٹی اَنجام دینے کو کہو اُن سے اور ایسی ڈیوٹی اور ایسی مشکل میں اُن کوڈال دو کہ جوتم خودنہ کر سکتے ہو ایسے نہ کرنا، یہ کیا ہے  ؟  یہ رعایا کے ساتھ ظلم ہوجاتا ہے اور حاکم پر فرض ہے کہ رعایا کی رعایت کرے اور اُس کا فرض ہے کہ اُن کو اَمن پہنچائے اِنصاف پہنچائے اُن کی ضرورتوں کو فورًا پورا کرے کیونکہ خدا نے اُسے اِتنے وسائل دیے ہیں اِتنی طاقت دی ہے کہ وہ یہ کر سکتا ہے لہٰذا اُس کا فرض ہو گیا۔
اِقامت ِدین و جہاد بھی حاکم کا فریضہ ہے  :
اِقامت ِدین بھی فرض ہے جتنے فرائض ہیں سب پورے کرائے وہ لوگوں سے اور وہ کرا سکتا ہے تو کیسے نہیں کرے گا یہ ہو نہیں سکتا کہ وہ چاہے اور نہ ہو ۔اور جہادکا فریضہ اِقامت ِفریضہ ٔ جہاد یہ حاکم کے ذمہ ہے اور آپ ذرا غور کرتے جائیں جب سے یہ کوتا ہی ہونے لگی ہے زوال ہی ہوا ہے اور  قرآنِ پاک میں (  قَاتِلُوا الَّذِیْنَ یَلُوْنَکُمْ مِّنَ الْکُفَّارِ وَلْیَجِدُوْا فِیْکُمْ غِلْظَةً ) جو تمہارے قریب کافر ہیں اُن سے لڑو اگر نہ مانیں باز نہ آئیں معاہدہ شکنی کریں وغیرہ وغیرہ تو لڑو (  وَلْیَجِدُوْا فِیْکُمْ غِلْظَةً ) اور اُن کے لیے تمہارے اَندر سختی ہو نی چاہیے ،بالکل نرم بالکل حلوا ایسے نہ ہوں بلکہ تمہارے اَندر وہ   سختی پائیں جب تمہیں جھانکیں دیکھیں تو پائیں کہ سخت ہیں تو سیدھے رہیں گے ورنہ وہ چکر بازی میں لگ جائیں گے ۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حديث 7 1
4 اِنہوں نے کچھ سوالات کیے ۔ 8 3
5 اِیمان کا اہم ثمرہ : 8 3
6 نفس کی فناء : 9 3
7 ٹھکائی سے ہی جھوٹے نبی کا دماغ درست ہو گیا : 9 3
8 اپنی ''ذات'' کی نفی : 10 3
9 زبان کا عمل اللہ کی یاد : 10 3
10 لوگوں کے ساتھ معاملات ،مثال سے وضاحت : 11 3
11 'بات'' بھی اَمانت ہوتی ہے : 12 3
12 حاکم پر کافر سے اِنصاف بھی فرض ہے : 13 3
13 اِقامت ِدین و جہاد بھی حاکم کا فریضہ ہے : 13 3
14 ہمارے ہاں کے بڑے، ہندوؤں سے ڈریں : 14 3
15 عدل پر مبنی تجارتی پالیسی : 14 3
16 پاکستان میں آئینِ اِسلامی کا نفاذ 17 1
17 اُس کا طریقہ ، اُس کے فوائد 17 16
18 فوائد : 17 16
19 پردہ کے اَحکام 19 1
20 شہوت بالامارِد کی اِبتداء : 19 19
21 شہوت بالامارِد کی قباحت و خباثت 20 19
22 شہوت بالامارِد میں اِبتلاء ِعام : 21 19
23 عشق یا فِسق اور شہوت بالقلب : 21 19
24 لفظ ''لواطت'' کا اِستعمال درست نہیں : 22 19
25 شہوت کی اَقسام 22 19
26 اچھا کھانے اور فضول باتوں کا نشہ : 22 19
27 عشاء کے بعد کی مجلس : 23 19
28 بد نگاہی کا مرض کیسے پیدا ہوتا ہے : 23 19
29 بد نگاہی سے بچنے کی تدبیر : 23 19
30 بدنگاہی چھوڑنے کے لیے آسان علاج : 24 19
31 بد نگاہی میں مبتلا شخص کا آسان علاج : 24 19
32 اِمام اَبو حنیفہ کا تقوی اور اَمردوں سے اِحتیاط : 25 19
33 حضرت تھانوی کی اِحتیاط : 25 19
34 سیرت خُلفَا ئے راشد ین 26 1
35 اَمیر المؤمنین فاروقِ اَعظم عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ 26 34
36 حضرت فاروقِ اَعظم کے مکاشفات وکرامات 26 34
37 اِسلامی اَذکار و دُعائیں 33 1
38 اَحکام و فضائل 33 37
39 رُوحانی زندگی کی بقا واِصلاح : 33 37
40 ذکر و دُعا پر اِطمینانِ قلب کا الٰہی وعدہ : 35 37
41 عالمِ اَسباب میں دُعا : 36 37
42 نظامِ عبادت میں اَذکار اور دُعائیں : 37 37
43 دُعا کے معنٰی : 38 37
44 حقیقت ِدُعا : 39 37
45 دُعا کی اَقسام : 40 37
46 اِنفرادی دُعائیں : 40 37
47 اِجتماعی دُعائیں : 40 37
50 نظامِ اَذکارواَدعیہ کی غایت : 41 37
52 صوفیہ کے اَوراد و اَذکار: 41 37
53 دس کلماتِ اَذکار کاتذکرہ جن کاہرشریعت میں رواج ومعمول رہا : 42 37
54 دُعامانگنے کا سادہ اور آسان طریقہ : 43 37
55 دُعااور تعوذ کی مثال : 43 37
56 تین طریقوں سے دُعاؤں کاآغاز : 44 37
57 لفظ اَللّٰھُمَّ سے دُعائو ں کاآغاز: 45 37
58 دُعا میں حضورِ قلب : 45 37
59 گلدستۂ اَحادیث 47 1
60 وفیات 52 1
61 ماہِ صفرکے اَحکام اور جاہلانہ خیالات 53 1
62 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 53 61
63 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 53 61
64 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اور اُس کی تردید : 54 61
65 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 56 61
66 ماہِ صفر کی آخری بدھ کی شرعی حیثیت اوراُس سے متعلق بدعات : 57 61
67 عالمی خبریں 61 1
68 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter