Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2013

اكستان

47 - 64
گلدستۂ اَحادیث 
(  حضرت مولانا نعیم الدین صاحب ،اُستاذ الحدیث جامعہ مدنیہ لاہور  ) 
 اَزرُوئے نسب اَور اَز رُوئے مصاہرت سات قسم کی عورتیں حرام کی گئی ہیں  :  
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ حُرِّمَ مِنَ النَّسَبِ سَبْع وَمِنَ الصِّھْرِ سَبْع ، ثُمَّ قَرَأَ حُرِّمَتْ عَلَیْکُمْ اُمَّھَاتُکُمْ....... اَلْاٰیَة۔ ١ 
''حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے (آپ فرماتے ہیں) کہ اَزرُوئے نسب بھی سات قسم کی عورتیں حرام کی گئی ہیں اور اَزرُوئے مصاہرت بھی سات قسم کی عورتیں حرام کی گئی ہیں۔ ''
ف  :  اَز رُوئے نسب جو سات رشتے دَار عورتیں حرام کی گئی ہیں وہ یہ ہیں  : 
 (١) ماں (٢) بیٹی (٣)بہن(٤) پھوپھی (٥)خالہ (٦) بھانجی (٧) بھتیجی۔
'' مصاہرت'' اُس رشتے اور قرابت کو کہتے ہیں جو نکاح کے ذریعے قائم ہو جسے سسرالی رشتہ بھی کہا جاتا ہے چنانچہ مصاہرت یعنی سسرالی رشتہ کی وجہ سے جو سات عورتیںحرام قرار دی گئی ہیں اُن میں سے چار تو ہمیشہ کے لیے حرام ہوتی ہیں اُن سے کسی حال میں بھی اور کسی وقت بھی نکاح کرنا جائز نہیں ہوتا، وہ چار عورتیں یہ ہیں  :  (١) بیوی کی ماں یعنی ساس (٢) بیٹے اور پوتے کی بیویاں یعنی بہو اور پوت بہو (٣) باپ اور دادا کی بیویاں یعنی سوتیلی ماں، سوتیلی دادی ،پر دادی (٤)  اپنی اُس بیوی کی بیٹی جس سے صحبت کر چکا ہو۔ 
سسرالی رشتے کی وہ تین عورتیں جو ایک خاص وقت تک حرام ہیں ہمیشہ کے لیے حرام نہیں ہیں وہ یہ ہیں  :  (١)  بیوی کی بہن یعنی سالی   (٢)  بیوی کی پھوپھی   (٣)  بیوی کی خالہ۔ 
  ١   بخاری شریف ج ٢ ص ٧٦٥  باب مایحل من النساء  وما یحرم ، مشکوة شریف ج ١  ص ٢٧٥ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حديث 7 1
4 اِنہوں نے کچھ سوالات کیے ۔ 8 3
5 اِیمان کا اہم ثمرہ : 8 3
6 نفس کی فناء : 9 3
7 ٹھکائی سے ہی جھوٹے نبی کا دماغ درست ہو گیا : 9 3
8 اپنی ''ذات'' کی نفی : 10 3
9 زبان کا عمل اللہ کی یاد : 10 3
10 لوگوں کے ساتھ معاملات ،مثال سے وضاحت : 11 3
11 'بات'' بھی اَمانت ہوتی ہے : 12 3
12 حاکم پر کافر سے اِنصاف بھی فرض ہے : 13 3
13 اِقامت ِدین و جہاد بھی حاکم کا فریضہ ہے : 13 3
14 ہمارے ہاں کے بڑے، ہندوؤں سے ڈریں : 14 3
15 عدل پر مبنی تجارتی پالیسی : 14 3
16 پاکستان میں آئینِ اِسلامی کا نفاذ 17 1
17 اُس کا طریقہ ، اُس کے فوائد 17 16
18 فوائد : 17 16
19 پردہ کے اَحکام 19 1
20 شہوت بالامارِد کی اِبتداء : 19 19
21 شہوت بالامارِد کی قباحت و خباثت 20 19
22 شہوت بالامارِد میں اِبتلاء ِعام : 21 19
23 عشق یا فِسق اور شہوت بالقلب : 21 19
24 لفظ ''لواطت'' کا اِستعمال درست نہیں : 22 19
25 شہوت کی اَقسام 22 19
26 اچھا کھانے اور فضول باتوں کا نشہ : 22 19
27 عشاء کے بعد کی مجلس : 23 19
28 بد نگاہی کا مرض کیسے پیدا ہوتا ہے : 23 19
29 بد نگاہی سے بچنے کی تدبیر : 23 19
30 بدنگاہی چھوڑنے کے لیے آسان علاج : 24 19
31 بد نگاہی میں مبتلا شخص کا آسان علاج : 24 19
32 اِمام اَبو حنیفہ کا تقوی اور اَمردوں سے اِحتیاط : 25 19
33 حضرت تھانوی کی اِحتیاط : 25 19
34 سیرت خُلفَا ئے راشد ین 26 1
35 اَمیر المؤمنین فاروقِ اَعظم عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ 26 34
36 حضرت فاروقِ اَعظم کے مکاشفات وکرامات 26 34
37 اِسلامی اَذکار و دُعائیں 33 1
38 اَحکام و فضائل 33 37
39 رُوحانی زندگی کی بقا واِصلاح : 33 37
40 ذکر و دُعا پر اِطمینانِ قلب کا الٰہی وعدہ : 35 37
41 عالمِ اَسباب میں دُعا : 36 37
42 نظامِ عبادت میں اَذکار اور دُعائیں : 37 37
43 دُعا کے معنٰی : 38 37
44 حقیقت ِدُعا : 39 37
45 دُعا کی اَقسام : 40 37
46 اِنفرادی دُعائیں : 40 37
47 اِجتماعی دُعائیں : 40 37
50 نظامِ اَذکارواَدعیہ کی غایت : 41 37
52 صوفیہ کے اَوراد و اَذکار: 41 37
53 دس کلماتِ اَذکار کاتذکرہ جن کاہرشریعت میں رواج ومعمول رہا : 42 37
54 دُعامانگنے کا سادہ اور آسان طریقہ : 43 37
55 دُعااور تعوذ کی مثال : 43 37
56 تین طریقوں سے دُعاؤں کاآغاز : 44 37
57 لفظ اَللّٰھُمَّ سے دُعائو ں کاآغاز: 45 37
58 دُعا میں حضورِ قلب : 45 37
59 گلدستۂ اَحادیث 47 1
60 وفیات 52 1
61 ماہِ صفرکے اَحکام اور جاہلانہ خیالات 53 1
62 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 53 61
63 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 53 61
64 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اور اُس کی تردید : 54 61
65 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 56 61
66 ماہِ صفر کی آخری بدھ کی شرعی حیثیت اوراُس سے متعلق بدعات : 57 61
67 عالمی خبریں 61 1
68 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter