Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2013

اكستان

40 - 64
ن کے یہاں نمازِجنازہ کی حیثیت ایک دُعا کی ہے جس میں اللہ تعالیٰ سے مغفرت کی اِلتجاء کی جاتی ہے اورمغفرت اُس کی رضا پر موقوف ہے اِس سے ظاہر ہے کہ وہ دُعا کی اہمیت واِفادیت کو مانتے ہیں، اِن ہی وجوہ سے وہ کسی جائزسبب کی وجہ سے بددُعا کی ضرررسانی سے اِنکارنہیں کرتے، وہ اِس اَمر کے قائل ہیں کہ مظلوم کی بددُعا قبول ہوتی ہے، خواہ وہ کافر ہی کیوں نہ ہو۔
دُعا کی اَقسام  :
دُعائیںبھی دو قسم کی ہیں  :  
(١)  اِنفرادی دُعائیں 	(٢)  اِجتماعی دُعائیں
اِنفرادی دُعائیں  :
وہ دُعائیں ہیںجن میںواحد متکلم کے صیغے اور ضمیریں اِستعمال کی گئی ہیں اُن کا تعلق فردِ واحد کی اپنی اِصلاح و فلاح ، کامیابی و کامرانی، حاجت روائی و کار برآ ری ومغفرت و معافی سے ہے۔
اِجتماعی دُعائیں  :
وہ دُعائیں ہیں جن میں جمع متکلم کے صیغے اور ضمیریں آتی ہیں۔ اِن دُعائوں میں اِجتماعی شان مضمر ہے، پوری اُمت اِس میں شریک ہوتی ہے ،اِسلامی معاشرہ کے تمام اَفراد اِس میں داخل ہیں۔
حیثیت کے اِعتبار سے دُعاکی چار قسمیں  :
حضرت حاجی اِمداد اللہ صاحب مہاجر مکی رحمة اللہ علیہ نے دُعا کی چار قسمیں بیان کی ہیں،  حضرت فرماتے ہیں  :
'' دُعا کی چار قسمیں ہیں  :  اَوّل :دُعائے فرض، مثلاًنبی کو حکم ہو ا کہ اپنی قوم کے لیے ہلاکت کی دُعا کرے، بس اُسے یہ دُعا کرنا فرض ہے۔دوم: دُعائے واجب، جیسے دُعائے قنوت۔سوم: دُعائے سنت ،جیسے بعد تشہد اور اَد عیہ ماثورہ۔چہارم: دُعائے عبادت، جیسا کہ عارفین کرتے ہیں اور اِس سے محض عبادت مقصود ہے کیونکہ دُعا میں تذلل (عجز واِنکساری کا اِظہار ) ہے اور تذلل حق تعالیٰ کو محبوب ہے۔''
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حديث 7 1
4 اِنہوں نے کچھ سوالات کیے ۔ 8 3
5 اِیمان کا اہم ثمرہ : 8 3
6 نفس کی فناء : 9 3
7 ٹھکائی سے ہی جھوٹے نبی کا دماغ درست ہو گیا : 9 3
8 اپنی ''ذات'' کی نفی : 10 3
9 زبان کا عمل اللہ کی یاد : 10 3
10 لوگوں کے ساتھ معاملات ،مثال سے وضاحت : 11 3
11 'بات'' بھی اَمانت ہوتی ہے : 12 3
12 حاکم پر کافر سے اِنصاف بھی فرض ہے : 13 3
13 اِقامت ِدین و جہاد بھی حاکم کا فریضہ ہے : 13 3
14 ہمارے ہاں کے بڑے، ہندوؤں سے ڈریں : 14 3
15 عدل پر مبنی تجارتی پالیسی : 14 3
16 پاکستان میں آئینِ اِسلامی کا نفاذ 17 1
17 اُس کا طریقہ ، اُس کے فوائد 17 16
18 فوائد : 17 16
19 پردہ کے اَحکام 19 1
20 شہوت بالامارِد کی اِبتداء : 19 19
21 شہوت بالامارِد کی قباحت و خباثت 20 19
22 شہوت بالامارِد میں اِبتلاء ِعام : 21 19
23 عشق یا فِسق اور شہوت بالقلب : 21 19
24 لفظ ''لواطت'' کا اِستعمال درست نہیں : 22 19
25 شہوت کی اَقسام 22 19
26 اچھا کھانے اور فضول باتوں کا نشہ : 22 19
27 عشاء کے بعد کی مجلس : 23 19
28 بد نگاہی کا مرض کیسے پیدا ہوتا ہے : 23 19
29 بد نگاہی سے بچنے کی تدبیر : 23 19
30 بدنگاہی چھوڑنے کے لیے آسان علاج : 24 19
31 بد نگاہی میں مبتلا شخص کا آسان علاج : 24 19
32 اِمام اَبو حنیفہ کا تقوی اور اَمردوں سے اِحتیاط : 25 19
33 حضرت تھانوی کی اِحتیاط : 25 19
34 سیرت خُلفَا ئے راشد ین 26 1
35 اَمیر المؤمنین فاروقِ اَعظم عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ 26 34
36 حضرت فاروقِ اَعظم کے مکاشفات وکرامات 26 34
37 اِسلامی اَذکار و دُعائیں 33 1
38 اَحکام و فضائل 33 37
39 رُوحانی زندگی کی بقا واِصلاح : 33 37
40 ذکر و دُعا پر اِطمینانِ قلب کا الٰہی وعدہ : 35 37
41 عالمِ اَسباب میں دُعا : 36 37
42 نظامِ عبادت میں اَذکار اور دُعائیں : 37 37
43 دُعا کے معنٰی : 38 37
44 حقیقت ِدُعا : 39 37
45 دُعا کی اَقسام : 40 37
46 اِنفرادی دُعائیں : 40 37
47 اِجتماعی دُعائیں : 40 37
50 نظامِ اَذکارواَدعیہ کی غایت : 41 37
52 صوفیہ کے اَوراد و اَذکار: 41 37
53 دس کلماتِ اَذکار کاتذکرہ جن کاہرشریعت میں رواج ومعمول رہا : 42 37
54 دُعامانگنے کا سادہ اور آسان طریقہ : 43 37
55 دُعااور تعوذ کی مثال : 43 37
56 تین طریقوں سے دُعاؤں کاآغاز : 44 37
57 لفظ اَللّٰھُمَّ سے دُعائو ں کاآغاز: 45 37
58 دُعا میں حضورِ قلب : 45 37
59 گلدستۂ اَحادیث 47 1
60 وفیات 52 1
61 ماہِ صفرکے اَحکام اور جاہلانہ خیالات 53 1
62 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 53 61
63 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 53 61
64 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اور اُس کی تردید : 54 61
65 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 56 61
66 ماہِ صفر کی آخری بدھ کی شرعی حیثیت اوراُس سے متعلق بدعات : 57 61
67 عالمی خبریں 61 1
68 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter