Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 45

71 - 568
صلیب پر ضرور چڑھادئیے گئے اور پھر اتار لئے گئے۔ بحالیکہ وہ زندہ تھے اور زخموں کے واسطے حواریوں نے مرہم تیارکی۔ جس سے وہ اچھے ہوگئے اور کشمیر میں آ کر فوت ہوگئے۔ مگر اس کے خلاف مندرجہ ثبوت نمبر سوم ایسا متناقض ہے کہ وہ اس بات کو بالکل باطل اور ہبا منثورا کئے دیتا ہے۔ جس کا بیان آئے گا۔ فانتظر!
	کاش مرزاقادیانی زندہ ہوتے تو ان سے دریافت کر لیا جاتا کہ آپ کی اس مرہم میں یہ بات لکھی ہوئی ہے کہ حضرت مسیح علیہ السلام کو یہود نے سولی پر چڑھایا اور پھر جلدی سے اتار لیا تھا اور زخم کو جوان کو لگے تھے ان کے واسطے یہ مرہم تیار کی گئی تھی اور اگر یہ الفاظ اس مرہم پر لکھے ہوئے نہیں ہیں تو پھر آپ یہ حکم کیسے لگا سکتے ہیں کہ ان کو صلیب پر چڑھایا تھا اور اسی لئے یہ مرہم تیار ہوئی تھی۔ رجماً بالغیب کسی بات کو بلاثبوت کہہ دینے سے کسی محیل دھوکا باز کی صداقت یا مسیحیت طبقہ عقلاء کے نزدیک نہیں ثابت ہوسکتی۔
	غرض اس مرہم میں لکھا ہے کہ یہ مرہم بارہ اقسام کے امراض کی دافع ہے۔ کیا حضرت مسیح علیہ السلام کو ان بارہ اقسام کے امراض میں سے کوئی خاص مرض تھی یا بارہ کی بارہ ہی بیماریاں تھیں۔ اگر بفرٍض محال تسلیم بھی کر لیا جائے کہ وہ مرہم حضرت مسیح علیہ السلام کے واسطے ہی تیار کی گئی تھی۔ تب بھی اس سے یہ بات کہاں ثابت ہوئی کہ فی الواقع وہ مرہم صلیب ہی کے زخموں کے واسطے بنائی گئی تھی۔ اذ لیس فلیس یہ نہیں تو کچھ بھی نہیں۔ پڑتال کتب طب ہی فضول ہے۔
	اب ان امراض کے نام بھی ملاحظہ فرمالیں اور ام حاسبہ (جمع ورم یا سخت) خنازیر (کنٹھ مالا) طواعین (جمع طاعون) سرطان (ورم سوداوی) تنقیہ جراحات (زخموں کا تنقیہ) اوساخ (چرک) جہت رویانیدن گوشت تازہ، رفع شقاق واثار (شگاف پائ) حکہ (خارش جدید) جرب (خارش کہنہ) سعفہ (مرض سرگنج) بواسیر مشہور مرض ہے۔        (قرابا دین قادری ص۴۸۷)
	جہاں سے یہ مرہم شروع ہوتی ہے۔ وہ الفاظ یہ ہیں۔ ’’مرہم حواریین کہ مسمی است بمرہم سلیخا ومرہم رسل نیز دان را مرہم عیسیٰ نامند۔‘‘ اب ظاہر ہے کہ لفظ رسل رسول کی جمع ہے۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ بہت سے پیغمبروں کا یہ نسخہ ہے اور اس نسخہ کے چار نام ہیں۔ حواریین، سلیخا، رسل، عیسیٰ۔
	باوجود اس کے مرزاقادیانی نے اس مرہم کو صرف مسیح علیہ السلام کے صلیبی زخموں ہی 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 وسیلۃ المبتلاء لدفع البلاء حضرت مولانا سید علی الحائری لاہوری 13 1
4 تبصرۃ العقلاء ؍؍ ؍؍ ؍؍ 21 1
5 مہدی موعود ؍؍ ؍؍ ؍؍ 47 1
6 مسیح موعود ؍؍ ؍؍ ؍؍ 57 1
7 رگڑا مست قلندر دا سائیں آزاد قلندر حیدری قادری 79 1
8 خاتم النبیین حضرت مولانا قاری محمد طیب قاسمیؒ 85 1
9 ختم نبوت ؍؍ ؍؍ ؍؍ 137 1
10 اہل قبلہ کی تحقیق (مرزائی جماعت کی اسلام سے بغاوت) حضرت مولانا محمد مسلم عثمانی دیوبندی 159 1
11 مرزائیوں کے بیس سوالات کے جوابات جناب بابو پیر بخش لاہوری 183 1
12 خدمات مرزا ؍؍ ؍؍ ؍؍ 213 1
13 مسیح کاذب مولانا ملک نظیر احسن بہاری 223 1
14 تائید ربانی۱۳۳۱ھ، بجواب ہزیمت قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 273 1
15 چودھویں صدی کے مجددین جناب عبدالستار انصاری 305 1
16 موضع پیکوان تھانہ کلانور کے جلسہ مابین اہل اسلام ومرزائیان کا لب لباب عالی جناب حضرت مولانا اﷲ دتہ 341 1
17 معیار المسیح علیہ السلام حضرت خواجہ محمد ضیاء الدین سیالویؒ 385 1
18 اتمام البرہان علیٰ مخالفی الحدیث والقرآن جناب شیخ احمد حسین میرٹھی اورسیئر 433 1
19 السقر لمن کفر الملقب بہ فتوحات محمدیہ برفرقہ غلمدیہ حضرت مولانا محمد مجتبیٰ رازی رامپوری 539 1
20 مرزاقادیانی کے عقائد فاسدہ کا صحیح نقشہ 25 4
21 چراغ الدین ساکن جموں ومرزاقادیانی کی چالاکی 42 4
22 خاتمۃ الکتاب 45 4
23 مرزاقادیانی کے دو درجن جھوٹے اقوال کی فہرست خود ان کی تصنیفات سے 234 13
24 مرزاقادیانی کے تمام جھوٹ کا ڈبل باوا یا بیحائی کا گرو گھنٹال 264 13
26 مجددیت کی حقیقت 309 15
27 مجددین کے متعلق اہم معلومات 313 15
28 پہلی صدی سے چودھویں صدی تک کے کچھ مجددین کے مبارک نام 314 15
29 ظہور مہدی علیہ السلام 329 15
30 دجال کا ظاہر ہونا 330 15
31 بیان نزول عیسیٰ علیہ السلام اور احادیث نبوی ؐ 331 15
32 عقیدہ ختم نبوت پر چند دلائل 333 15
33 تصویر کا پہلا رخ 335 15
34 تصویر کا دوسرا رخ، مرزا قادیانی کا دعویٰ نبوت 337 15
35 قادیانیوں سے ہندوئوں کی توقعات 340 15
36 معجزات انبیاء صلوٰۃ اﷲ علیہم 461 18
37 بیہودہ چتھاڑ معجزات حضرت عیسیٰ علیہ السلام از جانب قادیانی 463 18
38 اثبات معجزات وپیشین گوئیاں انبیاء علیہم الصلوٰات والسلام از نص قرآن 466 18
39 خلاصۃ التفاسیر 476 18
40 مرزا قادیانی کا روح انسان کی اصلیت کابیان 487 18
41 مرزا قادیانی کا اپنی حقیقت اصلی کا بیان 487 18
42 اثبات رفع جسمانی حضرت ادریس علیہ السلام 504 18
43 خلاصتہ التفاسیر 518 18
44 اسلام کی پہلی فتح مبارک ہو! 541 19
45 اسلام کی دوسری فتح مبارک ہو! 542 19
46 اسلام کی تیسری فتح مبارک ہو! 547 19
47 اسلام کی چوتھی فتح مبارک ہو! 549 19
48 اسلام کی پانچویں فتح مبارک ہو! 549 19
49 اسلام کی چھٹی فتح مبارک ہو! 551 19
50 اسلام کی ساتویں فتح مبارک ہو! 551 19
51 اسلام کی آٹھویں فتح مبارک ہو! 554 19
52 اسلام کی نویں فتح مبارک ہو! 555 19
53 اسلام کی دسویں فتح مبارک ہو! 555 19
54 اسلام کی گیارہویں فتح مبارک ہو ! 556 19
55 اسلام کی بارہویں فتح مبارک ہو! 557 19
56 اسلام کی تیرھویں فتح مبارک ہو! 558 19
57 اسلام کی چودھویں فتح مبارک ہو! 559 19
58 اسلام کی پندرھویں فتح مبارک ہو! 560 19
59 اسلام کی سولہویں فتح مبارک ہو! 561 19
60 اسلام کی سترویں اٹھارویں فتح مبارک ہو! 563 19
Flag Counter