۸… ’’آنحضرت ﷺ کے بعد مدعی نبوت مسیلمہ کذاب کا بھائی… کافر خبیث ہے۔‘‘
(انجام آتھم ص۲۸، خزائن ج۱۱ ص۲۸)
۹… ’’میں نبوت کا مدعی نہیں بلکہ ایسے مدعی کو دائرہ اسلام سے خارج سمجھتا ہوں۔ ‘‘
(فیصلہ آسمانی ص۴، خزائن ج۴ ص۳۱۳)
۱۰… ’’کیا تو نہیں جانتا کہ پروردگار رحیم وصاحب فضل نے ہمارے نبیﷺ کا بغیر کسی استثناء کے خاتم النبیین نام رکھا ہے۔ اور ہمارے نبی نے اہل طلب کے لئے اس کی تفسیر اپنے قول ’’لا نبی بعدی‘‘ میں واضح طور پر فرما دی ہے۔ اب اگر ہم اپنے نبی ﷺ کے بعد کسی نبی کا ظہور جائز قرار دیں تو گویا ہم باب وحی بند ہوجانے کے بعد اس کا کھلنا جائز قرار دے دیں گے۔ اور یہ صحیح نہیں۔ جیسا کہ مسلمانوں پر ظاہر ہے۔ اور ہمارے نبی علیہ السلام کے بعد نبی کیونکر آسکتا ہے۔ درآں حال یہ کہ آپ کی وفات کے بعد وحی منقطع ہوگئی اور اﷲ تعالیٰ نے آپ پر نبیوں کا خاتمہ کردیا۔‘‘ (حمامۃ البشریٰ ص۳۴، خزائن جلد۷ ص۲۰۰)
تصویر کا دوسرا رخ، مرزا قادیانی کا دعویٰ نبوت
۱… مرزا غلام احمد لکھتا ہے کہ: ’’خدا وہ ہے جس نے اپنے رسول یعنی اس عاجز کو ہدایت اور دین حق اور تہذیب اخلاق کے ساتھ بھیجا ہے۔‘‘ (اربعین نمبر۳ ص۳۶، خزائن ج۱۷ ص۴۲۶)
۲… ’’وحی الٰہی میں میرا نام محمد رکھا گیا ہے۔‘‘ (ایک غلطی کا ازالہ ص۳، خزائن ج۱۸ ص۲۰۷)
۳… ’’مجھے اپنی وحی پر ایسا ہی ایمان ہے۔ جیسا کہ توریت، انجیل اور قرآن پر۔‘‘
(اربعین نمبر۴، خزائن ج۱۷ ص۴۵۴)
۴… ’’خدا کا کلام اس قدر مجھ پر نازل ہوا ہے۔ اگر وہ تمام لکھا جائے تو بیس جزوں سے کم نہیں ہوگا۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۳۹۱، خزائن ج۲۲ ص۴۰۷)
۵…
منم مسیح زمان ومنم کلیم خدا
منم محمد و احمد کہ مجتبیٰ باشد
(تریاق القلوب ص۶، خزائن ج۱۵ ص۱۳۴)
۶ … ’’میں اپنی نسبت نبی یا رسول کے نام سے کیوں کر انکار کرسکتا ہوں اور جب کہ خود خدا تعالیٰ نے یہ میرے نام رکھے ہیں۔ تو میں کیوں کر رد کر دوں۔ یا کیوں کر اس کے سوا کسی سے ڈروں۔‘‘ ( ایک غلطی کا ازالہ ص۶، خزائن ج۱۸ ص۲۱۰)