کرکے خدمت دین کی ذمہ داری سے عہدہ برآ ہوتے ہیں۔
یہ بات زبان زد عام ہے کہ ہر صدی پر ایک مجدد مبعوث ہوتا ہے۔ مگر بہ نظر تحقیق جو مترشح ہوا ہے۔ وہ یہ ہے کہ بیک وقت کئی ایک مجدد ہوسکتے ہیں۔ بلکہ ہوتے چلے آئے ہیں۔ جیسا کہ عنقریب قارئین کرام کچھ مجدد دین حضرات سے شرف تعارف بھی حاصل فرمائیں گے۔
سبحان اﷲ… اﷲ والوں کی مبارک زندگی باشندگان جہاں کے لئے ایک نعمت عظمیٰ ہے۔ جن کے وسیلہ جلیلہ سے مصیبتیں ٹلتی اور مشکلیں آسان ہوتی ہیں اور ان کے وجود باجود کی برکتوں سے وہ عقدے ایک چٹکی سے حل ہوجاتے ہیں۔ جنہیں نہ کسی کا ناخن تدبیر کھول، نہ ترازوئے عقل تول سکے۔ وہ پاک شخصیتیں اپنی صورت وسیرت، رفتار، گفتار، روش اور ادا میں رسول اﷲ ﷺ کی تصویر اور صفات قدسیہ کی مظہر ہوتی ہیں۔ وہ جہاں اسرار شریعت کی حامل ہوتی ہیں۔ وہاں رموز طریقت کی امین بھی۔
قدرت خداوندی نے ہر قرن میں ایسے لو گ پیدا کئے ہیں۔ جن کا کام ہر خطرہ سے نڈر ہوکر راہ حق کے ان نشانات کو بے غبار کر دکھانا ہے۔ جو اہل زمانہ کے افراط وتفریط کی تیز اور تند لہروں سے پامال ہوجاتے ہیں۔
بلکہ ہر صدی کا ختم یا آغاز ایسے بے باک حق کے داعیوں کی نوید بعثت کا ضرور حامل ہوتا ہے۔ اور یہ مردان خدا ہی ہوتے ہیں۔ جن کی علمی اور عملی جدوجہد اور نگاہ کرم سے عالم کی بہار برقرار ہے۔ اگر ان کا وجود باجود نہ ہو تو سب کچھ برباد ہوکر رہ جائے۔
مجددین کے متعلق اہم معلومات
سطور بالا جو کہ سلف صالحین کے بیانات کی روشنی میں تحریر ہوچکی ہیں۔ ان سے جو معلومات مجددین عظام کے متعلق واضح ہوتی ہیں۔ مختصراً پیش خدمت ہیں۔
۱… آنحضرتﷺ کے ارشاد گرامی کے مطابق کہ اصلاح حال اور دین حقہ میں تازگی پیدا کرنے کے لئے ہر صدی میں مجدد پیدا ہوتے رہیں گے۔
۲… مجددین ہر صدی کے کسی نہ کسی حصہ میں تجدید کے لئے ضرور ظاہر ہوکر سعی وکوشش فرمائیں گے۔
۳… مجددین ہر صدی میں ایک سے زیادہ ہوتے رہے ہیں۔ اور مختلف علاقوں میں بھی ہوسکتے اور ہوتے رہیں گے۔ بلکہ ہوتے رہے ہیں۔
۴… مجددین مختلف فقیہیہ طبقات یعنی حنفی، مالکی، شافعی اور حنبلی گویا ہر طبقہ سے ہوتے رہے