، اور اگر کامیابی شہرت کا نام ہے تو شیطان، نمرود، فرعون، دجال، باب،۔ بہاء اﷲ اس میں بھی پیش پیش ہیں، اور اگر کثرت متبعین کا نام کامیابی ہے۔ تو دیانند سر سوتی وغیرہ کے متبع اذناب مرزا سے کئی گنا زائد ہیں۔ آخر کسی چیز میں کامیاب ہوگئے؟ ہاں امتحان مختاری میں کامیاب ہوئے ہیں۔ یا ناکام مگر دجل وافتراء کے امتحان میں ضرور کامیاب نظر آرہے ہیں۔
وہ بھی ہوگا کوئی امید برائی جس کی
اسکے مطلب تو نہ اس چرخ کہن سے نکلے
آپ نے ان سوالا ت کا کیا جواب دیا تھا۔ سکوت۔ محض سکوت۔
اسلام کی آٹھویں فتح مبارک ہو!
۷… نصرت ہوتی ہے اور نصرت بھی وہ جو اذا جاء نصر اﷲ میں مذکور ہے۔
اک طفل دبستاں ہے فلاطوں ہے مرے آگے
مرحبا اس علمیت پر اسلاف حتیٰ کہ رسولﷺ کے بیان کردہ معنی قرآن کو سینہ زوری کہا جاتا ہے یہی تو وہ معارف قرآن، جو خاص مرزا کو نصیب ہوئے۔ مرحبا صد مرحبا۔ ’’ورائیت الناس یدخلون…الخ‘‘ کو اذا… کی جزاء بنا کر آپ نے اپنی علمیت کا ایسا نادر ثبوت دیا ہے کہ باید وشاید۔ پناہ بخدا قرآن میں تحریف کی جارہی ہے۔ ڈرو ڈرو اس دن سے کہ دل اور زبان گواہی دیں گے۔ ’’صدق اﷲ تعالیٰ وقد کان فریق منہم یسمعون کلام اﷲ ثم یحرفونہ من بعدما عقلوہ وہم یعلمون…الخ‘‘کیا یہی تعلیم ہے غلمدی مذہب کی؟ قرآن میں ایسی تحریف کرلیں جس کا احتمال بھی نہ ہو۔
میں پانچواں چیلنج دیتا ہوں کہ تفسیر کی کسی کتاب سے حسب شرط نمبر۳ یہ ثابت کیجئے کہ ’’اذا جائ‘‘کی جزاء ’’ورأیت الناس یدخلون‘‘ ہے۔ کبھی نہیں ثابت کرسکتے۔ سارے غلمدی مل کر بھی زور لگائیں تو کچھ نہیں ہوسکتا۔ قرآن کا معجزہ ہے۔ جس کے متعلق وعدہ ہوچکا ہے۔ کہ ’’انا نحن نزلنا الذکر وانا لہ لحافظون‘‘
اور نیز یہ بھی بتلائے کہ والفتح اور ورأیت الناس میں وائو کس قسم کا ہے۔ کیا اذا کی جزاء پر وائو بھی داخل ہوتا ہے اور نیز فسبح میں فاکون سی ہے؟ اور یہ ترکیب میں کیا واقع ہورہا ہے۔ ذرا سوچ سمجھ کر جواب دیجئے۔
اگر اذا کی جزاء ورایت الناس یدخلون مان لی جائے تو یہ معنی ہوجائیں گے کہ جب اﷲ کی مدد آئی تو لوگوں کو دیکھے گا۔ کہ فوجاً فوجاً اﷲ کے دین میں داخل ہوں گے تو اس کے یہ