ہیں۔ اور آئندہ بھی یقینا ایسا ہی ہوگا۔
۵… جن مجددین پاک کے متعلق آج تک تاریخ نے معلومات فراہم کئے ہیں۔ ان سے روز روشن کی طرح واضح ہوگیا ہے۔ کہ آج تک کسی مجدد نے اپنے مجدد ہونے۔ اپنے متعلق حامل وحی، صاحب معجزات، اور صاحب رسالت ونبوت ہونے کا دعویٰ نہیں کیا۔
لہٰذا مرزا غلام احمد قادیانی ہرگز ہرگز چودھویں صدی کا مجدد نہیں ہوسکتا۔ کیونکہ قادیانی کذاب نے دعوائے نبوت کرکے واضح طور پر اپنے آپ کو ملت اسلامیہ سے خارج کرلیا ہے۔ کسی بزرگ نے فرمایا کہ ہندسہ ایک کے ساتھ جوں جوں صفر زیادہ لگاتے جائیں رقم بڑھتی جائے گی۔
لیکن ایک کا ہندسہ مٹا دینے سے چاہے کتنے بھی صفر ہوں۔ سب بے وقعت ہوجائیں گے۔ بالکل اسی طرح ایمان کا ایکا نہ ہوتو پھر کوئی عمل بھی حقیقت میں بالکل عمل ہی نہیں۔ کفر ایسی خباثت ہے۔ جو ہر عمل کو برباد کردیتی ہے۔ کفر کسی بھی مقام ومرتبہ کے حصول میں بدترین رکاوٹ ہے۔ تو پھر کذاب قادیانی کا دعویٰ مجددیت۔ چہ معنی!
پہلی صدی سے چودھویں صدی تک کے کچھ مجددین کے مبارک نام
پہلی صدی کے مجدد
پہلی صدی کے مجدد عمر بن عبدالعزیزؒ جن کا وصال ۱۰۱ھ میں ہوا۔ پہلی صدی کے دوسرے مجدد امام محمد بن سیرینؒ ہیں جن کا وصال ۱۱۰ھ میں ہوا۔
دوسری صدی کے مجدد
حضرت امام حسن بصریؒ متوفی ۱۱۰ھ
امام اعظم ابو حنیفہؒ متوفی ۱۵۰ھ
امام محمد بن حسن شیبانیؒ جن کا وصال ۱۸۵ھ میں ہوا
امام مالک بن انسؒ متوفی ۱۷۹ھ
امام ابو عبداﷲ محمد بن ادریس شافعی ؒ متوفی ۲۰۴ھ
امام علی رضا بن امام موسیٰ کاظمؒ متوفی ۲۰۳ھ
تیسری صدی کے مجدد
امام ابو الحسن علی بن عمر دار قطنی صاحب سننؒ متوفی ۳۰۶ھ
امام احمد بن حنبل ؒ متوفی ۲۴۱ھ