Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 45

68 - 568
سوم…	’’ہمارے متعصب مولوی یہ سمجھ بیٹھے ہیں کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام مع جسم عنصری آسمان پر چڑھ گئے ہیں اور آسمان پر موجود ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ صلیب پر بھی چڑھائے نہیں گئے۔ بلکہ کوئی اور شخص صلیب پر چڑھایا گیا۔ لیکن ان بیہودہ خیالات کے رد میں ایک قوی ثبوت یہ ہے کہ (صحیح بخاری ص۳۳۹) میں یہ حدیث موجود ہے۔ ’’لعنت اﷲ علی الیہود والنصاریٰ اتخذوا قبور انبیائہم مساجدا‘‘ یعنی یہود ونصاریٰ پر خدا کی لعنت جنہوں نے اپنے نبیوں کی قبروں کو مساجد بنالیا ہے… بلاد شام میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی قبر کی پرستش ہوتی ہے اور مقررہ تاریخوں پر ہزارہا عیسائی سال بسال جمع ہوتے ہیں۔ سو اس حدیث سے ثابت ہوا کہ درحقیقت وہ قبر حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی ہی قبر ہے۔‘‘ 
(ست بچن ص۱۶۴، خزائن ج۱۰ ص۳۰۹، ملخص حاشیہ در حاشیہ)
چہارم…	’’اخویم حضرت مولوی حکیم نورالدین فرماتے ہیں کہ میں قریباً چودہ برس تک جموں اور کشمیر کی ریاست میں نوکر رہا ہوں۔ کشمیر میں ایک مشہور اور معروف مزار ہے۔ جس کو یوز اسف نبی کی قبر کہتے ہیں۔ اس نام پر سرسری نظر کر کے ہر ایک شخص کا ذہن ضرور اس طرف منتقل ہوگا کہ یہ قبر کسی اسرائیلی نبی کی ہے۔ کیونکہ یہ لفظ عبرانی کے مشابہ ہے۔ دراصل یسوع اسف ہے یعنی یسوع غمگین، مگر بعض کا بیان ہے کہ دراصل یہ لفظ یسوع صاحب ہے۔ پھر اجنبی زبان میں مستعمل ہوکر یوز اٰسف بن گیا۔ لیکن میرے نزدیک یسوع آصف اسم بامسمٰی ہے… حضرت مسیح اپنے ملک سے نکل گئے۔ کشمیر میں جاکر وفات پائی اور اب تک ان کی قبر کشمیر میں موجود ہے۔ ہاں ہم نے کسی کتاب میں یہ بھی لکھا ہے کہ حضرت مسیح علیہ السلام کی بلادشام میں قبر ہے۔ مگر اب صحیح تحقیق ہمیں اس بات کے لکھنے کے لئے مجبور کرتی ہے کہ واقعی قبر وہی ہے جو کشمیر میں ہے۔ حضرت مولوی نورالدین فرماتے ہیں کہ یسوع صاحب کی قبر جو یوز اسف کی قبر کر کے مشہور ہے وہ جامع مسجد سے آتے ہوئے بائیں طرف واقع ہے۔ عین کوچہ میں ہے۔ اس کوچہ کا نام خانیار ہے۔‘‘ 
(کتاب ست بچن ص۱۶۴، خزائن ج۱۰ ص۳۰۶،۳۰۷، ملخص حاشیہ)
پنجم…	’’مجھے خدا نے خبر دی ہے کہ عیسیٰ مرچکے اور اس دنیا سے اٹھائے گئے۔ پھر دنیا پر نہیں آئیں گے۔ خدا نے حکم موت کا اس پر جاری کیا اور پھر کر آنے سے روک دیا اور وہ مسیح میں ہی ہوں۔‘‘ 					 (انجام آتھم ص۸۰، خزائن ج۱۱ ص ایضاً)
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 وسیلۃ المبتلاء لدفع البلاء حضرت مولانا سید علی الحائری لاہوری 13 1
4 تبصرۃ العقلاء ؍؍ ؍؍ ؍؍ 21 1
5 مہدی موعود ؍؍ ؍؍ ؍؍ 47 1
6 مسیح موعود ؍؍ ؍؍ ؍؍ 57 1
7 رگڑا مست قلندر دا سائیں آزاد قلندر حیدری قادری 79 1
8 خاتم النبیین حضرت مولانا قاری محمد طیب قاسمیؒ 85 1
9 ختم نبوت ؍؍ ؍؍ ؍؍ 137 1
10 اہل قبلہ کی تحقیق (مرزائی جماعت کی اسلام سے بغاوت) حضرت مولانا محمد مسلم عثمانی دیوبندی 159 1
11 مرزائیوں کے بیس سوالات کے جوابات جناب بابو پیر بخش لاہوری 183 1
12 خدمات مرزا ؍؍ ؍؍ ؍؍ 213 1
13 مسیح کاذب مولانا ملک نظیر احسن بہاری 223 1
14 تائید ربانی۱۳۳۱ھ، بجواب ہزیمت قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 273 1
15 چودھویں صدی کے مجددین جناب عبدالستار انصاری 305 1
16 موضع پیکوان تھانہ کلانور کے جلسہ مابین اہل اسلام ومرزائیان کا لب لباب عالی جناب حضرت مولانا اﷲ دتہ 341 1
17 معیار المسیح علیہ السلام حضرت خواجہ محمد ضیاء الدین سیالویؒ 385 1
18 اتمام البرہان علیٰ مخالفی الحدیث والقرآن جناب شیخ احمد حسین میرٹھی اورسیئر 433 1
19 السقر لمن کفر الملقب بہ فتوحات محمدیہ برفرقہ غلمدیہ حضرت مولانا محمد مجتبیٰ رازی رامپوری 539 1
20 مرزاقادیانی کے عقائد فاسدہ کا صحیح نقشہ 25 4
21 چراغ الدین ساکن جموں ومرزاقادیانی کی چالاکی 42 4
22 خاتمۃ الکتاب 45 4
23 مرزاقادیانی کے دو درجن جھوٹے اقوال کی فہرست خود ان کی تصنیفات سے 234 13
24 مرزاقادیانی کے تمام جھوٹ کا ڈبل باوا یا بیحائی کا گرو گھنٹال 264 13
26 مجددیت کی حقیقت 309 15
27 مجددین کے متعلق اہم معلومات 313 15
28 پہلی صدی سے چودھویں صدی تک کے کچھ مجددین کے مبارک نام 314 15
29 ظہور مہدی علیہ السلام 329 15
30 دجال کا ظاہر ہونا 330 15
31 بیان نزول عیسیٰ علیہ السلام اور احادیث نبوی ؐ 331 15
32 عقیدہ ختم نبوت پر چند دلائل 333 15
33 تصویر کا پہلا رخ 335 15
34 تصویر کا دوسرا رخ، مرزا قادیانی کا دعویٰ نبوت 337 15
35 قادیانیوں سے ہندوئوں کی توقعات 340 15
36 معجزات انبیاء صلوٰۃ اﷲ علیہم 461 18
37 بیہودہ چتھاڑ معجزات حضرت عیسیٰ علیہ السلام از جانب قادیانی 463 18
38 اثبات معجزات وپیشین گوئیاں انبیاء علیہم الصلوٰات والسلام از نص قرآن 466 18
39 خلاصۃ التفاسیر 476 18
40 مرزا قادیانی کا روح انسان کی اصلیت کابیان 487 18
41 مرزا قادیانی کا اپنی حقیقت اصلی کا بیان 487 18
42 اثبات رفع جسمانی حضرت ادریس علیہ السلام 504 18
43 خلاصتہ التفاسیر 518 18
44 اسلام کی پہلی فتح مبارک ہو! 541 19
45 اسلام کی دوسری فتح مبارک ہو! 542 19
46 اسلام کی تیسری فتح مبارک ہو! 547 19
47 اسلام کی چوتھی فتح مبارک ہو! 549 19
48 اسلام کی پانچویں فتح مبارک ہو! 549 19
49 اسلام کی چھٹی فتح مبارک ہو! 551 19
50 اسلام کی ساتویں فتح مبارک ہو! 551 19
51 اسلام کی آٹھویں فتح مبارک ہو! 554 19
52 اسلام کی نویں فتح مبارک ہو! 555 19
53 اسلام کی دسویں فتح مبارک ہو! 555 19
54 اسلام کی گیارہویں فتح مبارک ہو ! 556 19
55 اسلام کی بارہویں فتح مبارک ہو! 557 19
56 اسلام کی تیرھویں فتح مبارک ہو! 558 19
57 اسلام کی چودھویں فتح مبارک ہو! 559 19
58 اسلام کی پندرھویں فتح مبارک ہو! 560 19
59 اسلام کی سولہویں فتح مبارک ہو! 561 19
60 اسلام کی سترویں اٹھارویں فتح مبارک ہو! 563 19
Flag Counter