مجاہد صاحب! عقل سے اس درجہ جہاد درست نہیں آپ کو یہ بھی معلوم نہیں کہ مدعی مطالب ہوتا ہے۔ یا مدعی علیہ۔ شرم ۔شرم۔
اس کے بعد فاضل مقالہ نگار مطالبات کی فہرست دیتے ہیں۔ جو ۱۶ ہیں۔ گویا ہمارے محترم مضمون نگار کو اس کا اعتراف ہے کہ پانچ دن میں محض ۱۶ مطالبات لاجواب رہے اور باقی کا جواب دے دیا گیا۔
عمرت دراز باد کہ ایں ہم غنیمت است
مگر دیانت تو اس کی مقتضی تھی کہ جہاں بزعم خود لاجواب مطالبات کی فہرست پیش کی تھی۔ وہیں ان مطالبات کی فہرست بھی پیش کر دیتے جن کے جوابات ہوچکے ہیں۔ چنانچہ میں محترم مناظر کے منقولہ مطالبات کے ان عجوبہ کی یاددہانی کرتا ہوں۔ جو بطل اسلام حضرت مولانا عبدالشکور صاحب لکھنوی مدظلہ اور مولانا منظور
اور براہ مہربانی الفضل کا وہ پرچہ میرے پاس دیو بند بھی بھیج دیں جس میں ان مطالبات کے جواب ہوں۔
امتحان ہے تیرے ایثار کا خود داری کا
مگر میں جانتا ہوں جو وہ لکھیںگے جواب میں
قیامت تک جواب نہیں دے سکتے۔ ’’لو کان بعضکم لبعض ظہیرا وادعوا شہدآء کم من دون اﷲ ان کنتم صادقین فان لم تفعلو اولن تفعلوا فاتقوا النار التی وقودھا الناس والحجارۃ اعدت للکافرین‘‘
در گنجینۂ اسرار معنی کھول دو اکبر
بس اب پیر خرد اقبال کرتا ہے کہ جاہل ہوں
نمبر۱… سلف صالحین نے خاتم النبیین اور لا نبی بعدی کے معنی سے غیر تشریعی نبی کی آمد کو مستثنیٰ