Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 45

527 - 568
	پس ظاہر ہے کہ یہ آیت کریمہ صاف بتلا رہی ہے کہ عیسیٰ علیہ السلام ابن مریم کے مارنے کا خداوند مالک الملک نے ارادہ بھی نہیں کیا اور اگر قادیانی کے مذکورہ اصول کو تسلیم کرلیا جاوے۔ تو لازم آتا ہے کہ حضرت مسیح کی ماں یعنی حضرت مریم بھی ابھی تک نہیں مری تھیں۔ حالانکہ حضرت مریم کا مرجانا قطعی ہے۔ جس طرح کہ الفاظ ان ارادان یہلک المسیح کا مفاد بھی قطعی ہے کہ مسیح ابن مریم پر ابھی موت ورارد نہیں ہوئی۔
	اسی وجہ سے بیضاوی وغیرہ نے بوقت رد نصاریٰ ہے۔ اس آیہ کے یوں استدلال کیا ہے۔ کہ مسیح کا سایۂ ممکنات کی طرح قابل فنا ہونا۔ یہ آیت بتلا رہی ہے اور جو قابل فنا ہو وہ قابل الوہیت نہیں۔ پس یہ آیہ مبارک نہایت وجاہت کے ساتھ دلالت کررہی ہے کہ حضرت عیسیٰ ابن مریم پر ابھی موت وارد نہیں ہوئی ہے اور یقین ہے کہ یہ آیت مبارکہ اس افادہ میں ایسی قطعی الدلالت ہے کہ اس میں سرمو تاویل کی گنجائش مرزا قادیانی کے لئے نہیں ہے۔ 
	اے ناظرین اور غور فرمائیے کہ ماقبل وما بعد وربط وقرینہ وغیرہ آیت کا قادیانیوں کو کچھ خیال نہیں۔ جس کو ہم واضح طور پر سابق تحریر کرچکے ہیں۔ کہ یہ اپنے خیال واوہام کو اصل ٹھہرا کر اس پر آیت کو موزوں کرتے ہیں۔ جو خلاف اسلام ہے۔ اس آیت کے ماقبل آیتوں میں مذکور ہے۔ کہ اﷲ تعالیٰ نے بنی اسرائیل میں نبی برابر بھیجے۔ مگر وہ شراکت سے باز نہ آئے۔ بعض پیغمبروں کی تکذیب کی بعض کو قتل کرڈالا۔ 
	حق سبحانہ وتعالیٰ نے پھر رحم فرمایا اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام ان کی اصلاح کرنے والے آگئے۔ مگر وہ لوگ پھر بھی اندھے اور بہرے ہوگئے۔ یہود تو حضرت کی توہین وتکذیب کرنے لگے رہے۔ نصاریٰ وہ بھی حد سے بڑھ گئے اور یہ دونوں حضور نبی عربی پیغمبر کے امی سے منکر ہوکر کہیں کے نہ رہے۔ 
	اور لگے مسیح ابن مریم کو خدا کہنے اور نیز حضرت مریم کو بھی خدا ٹھہرایا۔ یعنی بعضوں نے عیسیٰ ہی کو خدا کی خدائی دے دی اور بعضوں نے انہیں تیسرے حصہ کا شریک قرار دیا۔ بعضوں نے کہا کہ عیسیٰ اور مریم اور اﷲ یہ اﷲ ہیں۔ 
	قولہ تعالیٰ: ’’لقد کفرالذین قالو ان اﷲ ہو المسیح ابن مریم (مائدہ:۷۲) ‘‘ {اور بے شک کافر ہوگئے۔ جنہوں نے کہا بے شک اﷲ وہی مسیح بیٹا مریم کا ہے} اور جیسے فرمایا: ’’ئَ انت قلت للناس اتخذونی وامی الٰہین من دون اﷲ (مائدہ:۱۱۶)‘‘ {یعنی اے عیسیٰ کیا تم نے کہہ دیا تھا کہ مجھے اور میری ماں کو دونوں کو معبود بنا لو 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 وسیلۃ المبتلاء لدفع البلاء حضرت مولانا سید علی الحائری لاہوری 13 1
4 تبصرۃ العقلاء ؍؍ ؍؍ ؍؍ 21 1
5 مہدی موعود ؍؍ ؍؍ ؍؍ 47 1
6 مسیح موعود ؍؍ ؍؍ ؍؍ 57 1
7 رگڑا مست قلندر دا سائیں آزاد قلندر حیدری قادری 79 1
8 خاتم النبیین حضرت مولانا قاری محمد طیب قاسمیؒ 85 1
9 ختم نبوت ؍؍ ؍؍ ؍؍ 137 1
10 اہل قبلہ کی تحقیق (مرزائی جماعت کی اسلام سے بغاوت) حضرت مولانا محمد مسلم عثمانی دیوبندی 159 1
11 مرزائیوں کے بیس سوالات کے جوابات جناب بابو پیر بخش لاہوری 183 1
12 خدمات مرزا ؍؍ ؍؍ ؍؍ 213 1
13 مسیح کاذب مولانا ملک نظیر احسن بہاری 223 1
14 تائید ربانی۱۳۳۱ھ، بجواب ہزیمت قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 273 1
15 چودھویں صدی کے مجددین جناب عبدالستار انصاری 305 1
16 موضع پیکوان تھانہ کلانور کے جلسہ مابین اہل اسلام ومرزائیان کا لب لباب عالی جناب حضرت مولانا اﷲ دتہ 341 1
17 معیار المسیح علیہ السلام حضرت خواجہ محمد ضیاء الدین سیالویؒ 385 1
18 اتمام البرہان علیٰ مخالفی الحدیث والقرآن جناب شیخ احمد حسین میرٹھی اورسیئر 433 1
19 السقر لمن کفر الملقب بہ فتوحات محمدیہ برفرقہ غلمدیہ حضرت مولانا محمد مجتبیٰ رازی رامپوری 539 1
20 مرزاقادیانی کے عقائد فاسدہ کا صحیح نقشہ 25 4
21 چراغ الدین ساکن جموں ومرزاقادیانی کی چالاکی 42 4
22 خاتمۃ الکتاب 45 4
23 مرزاقادیانی کے دو درجن جھوٹے اقوال کی فہرست خود ان کی تصنیفات سے 234 13
24 مرزاقادیانی کے تمام جھوٹ کا ڈبل باوا یا بیحائی کا گرو گھنٹال 264 13
26 مجددیت کی حقیقت 309 15
27 مجددین کے متعلق اہم معلومات 313 15
28 پہلی صدی سے چودھویں صدی تک کے کچھ مجددین کے مبارک نام 314 15
29 ظہور مہدی علیہ السلام 329 15
30 دجال کا ظاہر ہونا 330 15
31 بیان نزول عیسیٰ علیہ السلام اور احادیث نبوی ؐ 331 15
32 عقیدہ ختم نبوت پر چند دلائل 333 15
33 تصویر کا پہلا رخ 335 15
34 تصویر کا دوسرا رخ، مرزا قادیانی کا دعویٰ نبوت 337 15
35 قادیانیوں سے ہندوئوں کی توقعات 340 15
36 معجزات انبیاء صلوٰۃ اﷲ علیہم 461 18
37 بیہودہ چتھاڑ معجزات حضرت عیسیٰ علیہ السلام از جانب قادیانی 463 18
38 اثبات معجزات وپیشین گوئیاں انبیاء علیہم الصلوٰات والسلام از نص قرآن 466 18
39 خلاصۃ التفاسیر 476 18
40 مرزا قادیانی کا روح انسان کی اصلیت کابیان 487 18
41 مرزا قادیانی کا اپنی حقیقت اصلی کا بیان 487 18
42 اثبات رفع جسمانی حضرت ادریس علیہ السلام 504 18
43 خلاصتہ التفاسیر 518 18
44 اسلام کی پہلی فتح مبارک ہو! 541 19
45 اسلام کی دوسری فتح مبارک ہو! 542 19
46 اسلام کی تیسری فتح مبارک ہو! 547 19
47 اسلام کی چوتھی فتح مبارک ہو! 549 19
48 اسلام کی پانچویں فتح مبارک ہو! 549 19
49 اسلام کی چھٹی فتح مبارک ہو! 551 19
50 اسلام کی ساتویں فتح مبارک ہو! 551 19
51 اسلام کی آٹھویں فتح مبارک ہو! 554 19
52 اسلام کی نویں فتح مبارک ہو! 555 19
53 اسلام کی دسویں فتح مبارک ہو! 555 19
54 اسلام کی گیارہویں فتح مبارک ہو ! 556 19
55 اسلام کی بارہویں فتح مبارک ہو! 557 19
56 اسلام کی تیرھویں فتح مبارک ہو! 558 19
57 اسلام کی چودھویں فتح مبارک ہو! 559 19
58 اسلام کی پندرھویں فتح مبارک ہو! 560 19
59 اسلام کی سولہویں فتح مبارک ہو! 561 19
60 اسلام کی سترویں اٹھارویں فتح مبارک ہو! 563 19
Flag Counter