جو آخر ماہ رمضان میں ہوگا۔ اس روایت میں یہ عظیم الشان دونوں نشان ایک ہی ماہ رمضان میں ہونے کی پیشین گوئی کی گئی ہے۔ مگر دو خصوصیتوں کے ساتھ ایک یہ کہ ظہور امام سے قبل یہ دونوں ظاہر ہوں گے۔دوسری یہ کہ خلاف قانون مستمرہ ظاہر ہوں گے۔ یعنی ایک ہی ماہ رمضان کے اوّل وآخر میں دونوں ظاہر ہوں گے اور اس میں علامت اور آیت قرار پانے کی خصوصیت یہی ہے کہ یہ خسوفین خلاف قاعدہ مستمرہ واقع ہوں گے۔ کیونکہ حدیث میں توضیح کی گئی ہے کہ خدا نے جب سے آسمان اور زمین پیدا کئے ہیں ان تواریخ میں کبھی کسوفین نہیں ہوئے۔
اب سنئے کہ مرزاقادیانی کے زمانے میں بھی ایک مرتبہ ماہ رمضان میں سورج اور چاند کو گرہن ہوا تھا۔ لگے ہاتھ مرزاقادیانی نے اس کو اپنی مہدویت کا نشان قرار دے کر عوام کو دھوکا دیا کہ دیکھو میری صداقت پر چاند اور سورج نے گواہی دی ہے اور روایت کسوفین کی پیشین گوئی میرے حق میں پوری ہوگئی۔ پس پھر کیا تھا پانچوں گھی میں۔
سنئے! مرزاقادیانی کی اس غلطی کا منشاء بھی ہم آپ کو بتائے دیتے ہیں کہ مرزاقادیانی نے ۱۳۰۸ھ میں مہدویت کا دعویٰ کیا اور ۱۳۱۲ھ میں کسوفین ایک ماہ رمضان میں واقع ہوئے۔ مگر دو وجہوں سے ہم اس واقعہ کسوفین کو نشان تسلیم نہیں کر سکتے۔ ایک وجہ یہ ہے کہ حدیث مذکور میں قبل قیام القائم کا جملہ موجود ہے اور یہ کسوفین مرزا کے دعویٰ مہدویت کے چار برس بعد واقع ہوا ہے۔ اس لئے مخالف حدیث ہونے کے سبب کسی طرح یہ نشان نہیں قرار پاسکتا۔
دوسری وجہ اس کے نشان قرار نہ پانے کی یہ ہے کہ حدیث کی پیشین گوئی کے مطابق مرزاقادیانی کے زمانے کا کسوفین ماہ رمضان کے اوّل وآخر میں واقع نہیں ہوا ہے اور یوں تو ماہ رمضان میں حسب قانون مقررہ ہمیشہ سے کسوفین ہوتے چلے آئے ہیں۔ پھر خلاف حدیث یہ کسوفین کس طرح نشان مہدویت قرار پاسکتا ہے۔
دیکھو! پینتالیس برس کے گہنوں کی فہرست جو کتاب حدائق النجوم فارسی میں مرقوم ہے اور رسالہ شہادت آسمانی، مطبوعہ رحمانیہ مونگیر میں بھی ان پینتالیس گہنوں کی فہرست بالتزام ومطابق سنین ہجری دی گئی ہے۔ جس کو مسٹر کیتھ کی کتاب ’’یوز آف دی گلوبس‘‘ سے نقل کیاگیا ہے۔ جس میں کسوف وخسوف کی جدول ص۲۷۳ سے ص۲۷۶ تک شائع کی ہے اور کلیہ قواعد بیان کئے ہیں۔ جن کی رو سے ابتدائی سنہ ہجری سے ۱۳۱۲ھ تک جن سالوں میں اسی التزام سے چاند وسورج گہن ماہ رمضان میں واقع ہوئے ہیں۔ ان کی تعداد ۶۰ ہوتی ہے اور ۱۷ کاذب مدعیان مہدویت کے زمانوں میں ماہ رمضان میں چاند وسورج گرہن اسی ترتیب سے ہوئے ہیں۔ جس