فرماتا ہے ’’انما اموالکم واولاد کم فتنۃ‘‘ کیا فتنہ کو تقسیم کرے گا۔ جناب من نہیں جو مسیح ہوگا فتح کو گھر میں داخل کرے گا۔ جیسا کہ مرزاقادیانی دعویٰ مسیح ۱۵ہزار ایک سال میں اندرلے گئے۔ پھر لوگوں سے فساد کرنا شروع کر دیا۔ چنانچہ روپیہ مذکورہ لوگوں سے لے کر محمد حسین سے مقدمہ شروع کر دیا۔ فافہم معاونین جلسہ ہذا!
دوسری جگہ ’’ولو بسط اﷲ الرزق علی من عبادہ لبغوا فی الارض (شوریٰ:۲۷)‘‘ اگر خدا بندوں پر رزق کشادہ کرے تو لوگ سرکش ہو جاتے ہیں۔
بقلم خود جمال الدین مرزائی از پکیوان، مورخہ یکم؍فروری ۱۹۰۲ء
ناظرین پر مخفی نہ رہا ہوگا کہ ہم سائلوں نے سوال کیا کیا تھا اور مرزائی نے جواب کیا دیا۔ سوال صرف یہ تھا کہ مرزاقادیانی کے کامل مسلم ہونے کا ثبوت پیش کریں۔ جس کا جواب مرزائی نے کچھ نہ دیا۔ مرزاقادیانی کا ایمان ثابت کیا نہ اسلام اور مسیح کا جواب وہ دیا جو کوئی بھی صاحب علم اس پرچہ کو پڑھ کر یہ نہ کہے گا کہ ان دلائل مندرجہ پرچہ سے مرزاقادیانی مسیح ہیں جو طول بلاطائل سے اوراق سیاہ کئے اور مرزاقادیانی کا مسیح ہونا ہرگز ہرگز ثابت نہ ہوا۔ جلسہ ناظرین نے پکار کر کہہ دیا کہ یہ تقریر سچائی کے میدان سے بعید ہے۔
ناظرین! ذرہ آگے جناب مولانا صاحب اﷲدتہ کا پرچہ بھی خدا کے لئے ملاحظہ فرماویں۔ تاکہ اس ملمع کی قلعی کھل جائے۔ فقط معاونین جلسہ ہذا!
M
حامداً ومصلاً!
سب حاضرین جلسہ ہذا کی خدمت میں عموماً اور مؤمنین پکیوان کی خدمت شریف میں خصوصاً یہ عاجز انکسار اﷲ دتہ بڑی عاجزی سے ملتمس ہے کہ من جانب محبان قاضی محمد مہرالدین وعلی محمد وغیرہ وغیرہ بخدمت بھائی جمال الدین قادیانی وفتح الدین صاحبان دو سوال مندرجہ ذیل پیش ہوئے۔
۱… مرزاقادیانی کا کامل مسلمان ہونا ثابت کرو۔
۲… مرزاقادیانی کا مسیح موعود مہدی مسعود ہونا ثابت کرو۔
دلائل از روئے قرآن وحدیث واقوال صحابہ سے ہو نمبر اوّل کا جواب جمال الدین نے یہ دیا۔ ’’لا الہ الا اﷲ محمد رسول اﷲ‘‘ اس کا جواب من جانب خاکسار یہ ہے۔ میں