اﷲ عزوجل علیم وخبیر ہے، اﷲ ہر شے کا جاننے والا ہے
قرآن عظیم شاہد ہے:’’الرحمن۔ علم القرآن۔ خلق الانسان۔ علمہ البیان‘‘ (الرحمن۱ تا۴)
رحمن نے (اپنے محبوب کو قرآن سکھایا) پیدا کیا انسان کو اور سکھایا اس کو بیان۔
اﷲ تعالیٰ نے خاتم النبیین آنحضرتﷺ پر دین کو کامل واکمل فرما دیا۔ اور ساتھ ہی آنجنابﷺ پر اتمام نعمت فرمادیا۔ حضورﷺ پر اﷲ عزوجل نے اپنے فضل عظیم سے جہاں اور بے شمار احسان فرمائے۔ اور لاتعداد معجزات عطا فرمائے۔ وہاں اﷲ علیم کبیر نے بذریعہ قرآن شریف اور دیگر ذرائع مخصوصہ سے اپنے محبوبﷺ کوعلم عطا فرمایا۔ اس احسان کا اعلان وبیان اﷲ تعالیٰ نے اپنی کتاب لاریب میں بیشتر مقامات پر کیا ہے۔
چند آیات پیش خدمت ہیں: ’’الرحمن علم القرآن۔ خلق الانسان۔ علمہ البیان‘‘ (الرحمن ۱ تا۴)
رحمن نے (اپنے محبوب کو) کو قرآن سکھایا۔ پیدا کیا انسان کو اور سکھایا اس کو بیان۔ ’’لا تحرک بہ لسانک لتعجل بہ۔ ان علینا جمعہ وقرآنہ۔ فاذا قرآنہ فاتبع قرآنہ۔ ثم ان علینا بیانہ۔‘‘ (القیامہ ۱۶ تا۱۹)تم یاد کرنے کی جلدی میں قرآن کے ساتھ اپنی زبان کو حرکت نہ دو۔ بے شک اس کا محفوظ کرنا اور ترجمہ (اے حبیب) آپ حرکت نہ دیں اپنی زبان کو اس کے ساتھ تاکہ آپ یاد کرلیں۔ ہمارے ذمہ ہے اس کو (سینہ مبارکہ) میں جمع کرنا) اور اس کو پڑھانا۔ پس جب ہم اسے پڑھیں تو آپ اتباع کریں اس پڑھنے کا پھر ہمارے ذمہ ہے اس کو کھول کر بیان کردینا۔
مذکورہ بالا دونوں آیات بینات سے واضح ہوگیا کہ اﷲ تعالیٰ نے قرآن پاک کو آنحضورﷺ کے سینہ مبارکہ میں جمع بھی فرمایا اور اس میں تمام باریکیوں پر آپ کو مطلع فرمایا۔
’’وما ینطق عن الہویٰ۔ ان ہو الا وحی یوحیٰ۔‘‘ (النجم ۳،۴) حضورﷺ اپنی خواہش سے نہیں بولتے۔ مگر جو وحی کی جاتی ہے۔
حضرت عبدالرحمن بن عائشؓ فرماتے ہیں کہ حضورﷺ نے فرمایا : ’’میں نے رب عزوجل کو احسن صورت میں دیکھا۔ رب پاک نے فرمایا ’’(اے محبوب) ملائکہ مقربین کس بات میں جھگڑا کرتے ہیں؟‘‘ میں نے عرض کی کہ مولا تو ہی خوب جانتا ہے۔ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام