نکاح آسمانی ہو مگر بیوی نہ ہاتھ آئے
رہے گی حسرت دیدار تا روز جزا باقی
ص۲۴ میں اﷲتعالیٰ کا ہر ایک نشان اور ہر ایک رسول کی ہر ایک پیش گوئی عظیم الشان ہے اور ان میں سے بہت ٹل گئیں۔
راقم… دروغ گورا حافظہ نباشد! اسی رسالہ میں ملک جی نے خود ٹائٹل پیج پر بطور عنوان رسالہ کے یہ شعر لکھا ہے اور ظاہر کر دیا ہے کہ خدائی بات نہیں ٹلتی اور یہ بہت ٹھیک ہے کہ خدا کا وعدہ ہرگز ہرگز نہیں ٹلتا۔ پھر اس کے خلاف یہ لکھتے ہیں کہ بہت سی ٹل گئیں۔
قولہ…
جس بات کو کہے گا کروں گا میں یہ ضرور
ٹلتی نہیں وہ بات خدائی یہی تو ہے
اقول…
جب ٹل گئی تو جان خدائی نہیں یہ بات
جھوٹے نبی کی پردہ کشائی یہی تو ہے
ملک جی کے حواس بجا نہیں ہیں۔ آپ لکھتے ہیں کہ: ’’شیخ عبدالقادر جیلانیؒ اپنی ایک تصنیف میں فرماتے ہیں: ’’یوعد ولا یوفی‘‘ یعنی خدا وعدہ کرتا ہے اور پورا نہیں کرتا ہے۔‘‘
راقم… ناظرین ذرا اس حماقت کو میاں صاحبزادے طالب العلم کے ملاحظہ کریں کہ حضرت مؤلف فیصلہ آسمانی نے تو محمد بن تومرت مہدی کاذب کا ذکر بقید حوالہ کتاب تاریخ کامل ابن اثیر وابن خلکان وغیرہ پوری وضاحت سے متعین جلد دہم مطبوعہ مصر ص۲۰۵،۳۳۱ بہ تفصیل حوالہ کتاب افادۃ الافہام مصنفہ مولانا انوار اﷲ صاحب حیدرآبادی ص۴۱ سطر۱۷ بذیل حاشیہ ایسی وضاحت سے لکھ دیا ہے کہ ہر مبتدی بھی باوجود تاریکی باطن کے ظاہر طور پر اس مضمون پر نظر ڈال سکتا ہے۔ جس کو مصنف کم شعور نے طفلانہ مزاجی سے اپنے رسالہ کے ص۳۳ میں یوں جھوٹ لکھ کر اپنے رسالہ کا منہ کالا کیا کہ لکھ تو دیا مگر حوالہ نامعلوم یہ مختصر تاریخ ہند سے انہوں نے لیا ہے۔ یا لیتھ برج سے۔
ناظرین! ذرا اس لڑکے کے جھوٹ کو اسی جگہ پڑتال کر لیں کہ ماشاء اﷲ میاں ملک منصور نے اپنے مسیح کاذب کے قدم پر قدم رکھ کر طابق النعل بالنعل کی پوری مطابقت کر دی۔