میں عیسائی سے تعبیر کیا ہے۔ تو البتہ یہ ٹھیک ہے اور بہت درست ہے۔ کیونکہ مرزاقادیانی کی مسیحیت اور مہدویت کسی کرسٹان یا آریہ ہندو کو، مسلمان بنانے سے تو واقعی عاجز اور مجبور رہی۔ مگر البتہ لاکھوں مسلمانوں کو خلاف ارشاد قرآن کریم واحادیث نبویہ کے ممات مسیح کا مسئلہ وہ بھی سرسید مرحوم کے اوگالدان سے چرا کر تحفہ وبترک پیش کر کے اچھے خاصے مسلمانوں کو مسیحائی بنا کر رموز حقائق اور معارف قرآنی کے گلے پر کند چھری پھیر کر حلال وخستہ حال کر دیا۔ انا ﷲ وانا الیہ راجعون!
اصلی حضرت مہدی موعود امام آخرالزمان علیہ الف الف تحیۃ والسلام (روحنا فداہ) کی تشریف آوری سے تو دنیا میں خیروبرکت اور ہدایت اس قدر پھیل جائے گی کہ کسی کو بھی مجاز انکار باقی نہ رہے گا اور ہر طرف اسلام ہی اسلام دکھائی دے گا۔ مسلمانوں میں خیر کثیر اور دولت کی استغنائی اس قدر ہوگی کہ کوئی بھیک لینے والا نہ رہے گا۔ مگر مرزاقادیانی کے مہدویت اور مسیحیت کا عجیب الٹا اثر ہوگیا کہ ہدایت کے بدلے ضلالت میں مسلمان مبتلا ہوگئے کہ لاکھوں قدیم الاسلام ان کی وجہ کر کے جدید مسیحائی بن گئے اور تمول کی جگہ مفلس قلندر ہوگئے۔ عاقبت ندارد، وبائ، ہیضہ، بلا، طاعون، لال بخار، بھونچال اس قدر کثرت سے ہے کہ اﷲ کی پناہ ؎
قدم نامبارک ومسعود
گر بہ دریا رود بر آرد دود
ص۱۹ میں میرے نو آموز مصنف نے لکھا ہے کہ: ’’کتنے افسوس کی بات ہے کہ جن کتابوں کا آپ حوالہ دے رہے ہیں۔ ان کے مؤرخ (یہ مؤلف کی خرابی ہے) تو بولے نہیں اور آپ نے اپنی ہانپ دی۔‘‘
میرے عزیز منصور ملک صاحب! زیادہ بات نہ بنائیے۔ مجھ کو سب حقیقت مرزاقادیانی کی معلوم ہے اور اعجاز المسیح اور اعجاز احمدی جس کا نام قصیدۂ اعجازیہ رکھا گیا ہے اور جس شخص سے پورے پانچ سو روپیہ دے کر لکھوائے گئے ہیں۔ مجھ پر پورے طور سے ظاہر ہے۔ میں بھی مرزاقادیانی کے رازداروں میں پہلے بہت دن تک رہ چکا ہوں۔ گھر کا بھید یا ہوں۔ حکیم خلیفۃ المسیح صاحب سے اگر چاہو حلفاً پوچھ دیکھو۔ لو مجھ سے اس کی حقیقت سن لو۔ بھوپال میں جناب نواب صدیق حسن جان صاحب مرحوم کے یہاں جو ایک عرب کا شاعر شیخ سعید بن محمد طرابلسی وارد تھا اور واقعی نظم ونثر میں عربی کے اگرچہ ہندوستان کے اعتبار سے تو البتہ ممتاز شخص تھے۔ مگر عرب میں شعراء اہل فن کے خوشہ چین تھے۔ شیخ عبدالقادر طرابلسی مہاجر مدینہ طیبہ جو قطع نظر اور