راقم… واہ مرزاقادیانی! کیا بے پرکی اڑائی ہے کہ ہر صحیح الحواس اس جھوٹ کی عفونت سے پریشان ہے۔ مگر مرزائی ہیں کہ ان کو لخلخہ کا کام دے رہا ہے۔
تیسرا ڈبل جھوٹ مرزاقادیانی کا
(انجیل متی باب۲۴ آیت۸) میں یہ نہیں لکھا ہے کہ: ’’مسیح موعود کے وقت طاعون پڑے گی۔‘‘ بلکہ اس کے برعکس اس میں لکھا ہے کہ: ’’جب جھوٹے مسیح اور جھوٹے نبی آویں گے۔ تب مری پڑے گی اور بھونچال آویں گے۔‘‘ (انجیل متی باب۲۴ آیت۸) اور جھوٹے لکھنے والے پر اور تو کیا خود بدولت ہی کی تصنیف کردہ ہزار لعنت کا ورد کرو۔ یہ ہے فیصلہ آسمانی کہ ہر طرف سے مرزاقادیانی کے جھوٹ کی ٹونڈی کسی گئی کہ کسی طرف بھاگ نہیں سکتے۔
چوتھا جھوٹ مرزاقادیانی کا
(مکاشفات یوحنا باب۲۲ آیت۸) میں یہ ہرگز نہیں لکھا ہے کہ: ’’مسیح موعود کے وقت طاعون پڑے گا۔‘‘ میرے پیارے عزیز ملک منصور صاحب اپنے امام یعنی مرزاقادیانی کے صریح جھوٹ کو دیکھنا واقعی بھائی تم نے سچ لکھا کہ جب ہمارے علماء اور ائمہ کا یہ حال ہے کہ اپنا الو سیدھا کرنے کے لئے سچ کو جھوٹ دکھانا چاہتے ہیں۔
اب خدا کے لئے ذرا ایمان سے کہہ دو کہ مرزاقادیانی نے کیسا ڈبل جھوٹ لکھا اور اپنے مریدوں کو کیسا اندھا بنا چھوڑا۔ کسی نے بھی تو جرأت نہ کی کہ مرزاقادیانی کو ذرا تو روکتے کہ حضرت جی یہ کیا غضب ڈھا رہے ہو۔ مخالف آپ کی دھجیاں اڑادیں گے۔ نعوذ باﷲ! اس قدر موٹا اور سفید جھوٹ کہ ریلوے اسٹیشن کے سگنل پوسٹ کی طرح دور ہی سے دکھائی دیوے۔ کیا آپ کے مخالف بھی آپ کے مریدوں کی طرح نشیب وفراز پر نظر نہ ڈالیں گے اور حضرت جی کے جھوٹی ہانک پر سب بجا اور درست کا نعرہ لگا کر لقمہ چرب کی طرف ہاتھ بڑھائیں گے۔ افسوس بلکہ ڈبل افسوس ہے ایسے شخص کی دلیری پر جو دیدہ ودانستہ لوگوں کو دھوکہ میں ڈالنے کے لئے جھوٹ کے کاغذی گھوڑے خانہ ساز مطبع سے دوڑایا کرے اور خدا اور اس کے رسولوں پر تہمت دھرے۔ فلعنۃ اﷲ علیٰ الکاذبین!
میرے عزیز! تم توریت کے حوالہ دینے سے شاید بہت خفا ہوگئے۔ کیونکہ توریت کے احکام کے مطابق مرزاقادیانی کے ایسے جھوٹے ملہم اور کاذب نبی کی سزا قتل مقرر ہے۔ تم تو اس کے ورقوں میں توریت وانجیل اور قرآن شریف کے متعلق مرزاقادیانی کے چار صریح جھوٹ دیکھ چکے۔ پھر حضرت مؤلف فیصلہ آسمانی پر اپنے جلے پھپھولے یوں توڑتے ہو، کہ مؤلف