سب مرزاقادیانی کی تصانیف ہیں) ملاحظہ کر جائیے تو آپ کو خود پتہ چل جائے گا کہ خود بدولت مرزاقادیانی کی طبغراد ومغلظ شکم زاد فحش گالیوں کی تعداد خدا جھوٹ نہ بلوائے تو شمار میں پانچ سو کے قریب ہیں۔
اگرچہ وہ فحش گالیاں نقل کرنے کے قابل نہیں۔ مگر مرزائیوں کی زبان بند کرنے کے لئے اور مرزاقادیانی کو اس کا ثواب پہنچانے کے لئے بدل ناخواستہ ان میں سے بطور نمونہ درج کی جاتی ہیں۔
مرزاقادیانی کی شکم زاد مغلظ گالیوں کا نمونہ
اے بدذات فرقہ مولویاں، اندھیرے کے کیڑو، اندھے، نیم دھریہ، ابولہب، پلید دجال، اوّل الکافرین، بے ایمان، اندھے مولویو، بدذات جھوٹا، بدگوہری ظاہر کرنے، باطنی جذام، بدچلن، بددیانت، بے حیا انسان، جنتے ہی مر جانا، یہودیت کا خمیر، خنزیر سے زیادہ پلید، خالی گدھے، سیاہ داغ ان کے منحوس چہروں پر سوروں اور بندروں کی طرح (کہئے مرزاقادیانی کیسی جھوٹ کی قلعی کھلی) رئیس الدجالین، روسیاہ، راس الغاوین، زندیق، شیخ نجدی، عقیب الکلب (یعنی سگ بچگان کہئے مرزاقادیانی یہ سب سچ ہے نا) غول الاغوی، جھوٹ کا گوہ کھایا (مرزاقادیانی نے چن چن کر گالیاں تصنیف کی ہیں) شریر، مکار، عقاب، فیمت (اب تو مرزاقادیانی نے موت کا مزہ چکھا ہوگا) فرعونی رنگ، کتے، گدھا، غرض ہزاروں جگہ مرزاقادیانی نے ایسی غلیظ غیر منہفم مادہ خبیثہ کا استفراغ کیا ہے جو برائے خود ایک کتاب کی صورت میں بنام چودھویں صدی کے مسیحی ڈکشنری شائع ہوگی۔
(نوٹ: مرزا کی گالیوں پر مشتمل کتاب مغلظات مرزا احتساب قادیانیت میں پہلے شائع ہو چکی ہے۔ وہ ملاحظہ کی جائے)
ناظرین! غور فرمائیں کہ میں نے بہت ہی مختصر طور پر نمونہ مرزاقادیانی کی گالیوں کا باکراہ تمام دکھایا ہے۔ اب آپ ہی فرمائیے کہ جس جھوٹے مفتری کی زبان سے ایسی ایسی گالیاں نکلی ہوں اور خود اسی جھوٹے کی تصانیف ایسے بیہودہ فحش سے بھری ہوں وہی جھوٹا کتنی دریدہ دہنی سے جھوٹا دعویٰ کرتا ہے کہ تم ہم کو گالیاں دیتے ہو ہم تمہارے لئے دعا کرتے ہیں تم لعنت بھیجتے ہو۔ ہم رحمت مانگتے ہیں۔
ہات تیرے جھوٹے کی دم میں نمدا۔ ایسی بے پرکی کوئی اڑاتا ہے۔ آپ گوذی ہوش