زیرنگین دیکھنے کے لئے بے تاب وبے قرار تھے۔ ’’انا ﷲ وانا الیہ راجعون‘‘
بیعت کا واحد مقصد
اس نہایت ہی ناپاک مقصد کی تکمیل کے لئے مرزاقادیانی نے اپنے مریدوں کو تیار کیا اور عملی طور پر بتادیا کہ مرزائی مذہب کے عالم وجود میں آنے کی غرض وغایت کیا ہے۔ چنانچہ آپ اپنی پچاس الماریوں والی کتابوں میں لکھتے ہیں: ’’وہ جماعت جو میرے ساتھ تعلق بیعت ومریدی رکھتی ہے وہ ایک سچی مخلص اور خیرخواہ اس گورنمنٹ کی بن گئی ہے کہ میں دعویٰ سے کہہ سکتا ہوں کہ ان کی نظیر دوسرے مسلمانوں میں نہیں پائی جاتی۔ وہ گورنمنٹ کے لئے ایک وفادار فوج ہے۔ جن کا ظاہر وباطن گورنمنٹ برطانیہ کی خیرخواہی سے بھرا ہوا ہے۔‘‘ (تحفہ قیصریہ ص۱۲، خزائن ج۱۲ ص۲۶۴)
۲… ’’اور میں دعویٰ سے کہتا ہوں کہ میں تمام مسلمانوں میں سے اوّل درجہ کا خیرخواہ گورنمنٹ انگریز کا ہوں۔ کیونکہ مجھے تین باتوں نے خیرخواہی میں اوّل درجہ پر بنادیا ہے۔ (۱)اوّل والد مرحوم کے اثر نے۔ (۲)دوم اس گورنمنٹ عالیہ کے احسانوں نے۔ (۳)تیسرے خداتعالیٰ کے الہام نے۔‘‘ (ضمیمہ تریاق القلوب ص ج، خزائن ج۱۵ ص۴۹۱)
کیا آج تک کسی نبی کو اس قسم کا الہام ہوا ہے؟ مرزائی صاحبان جواب دیں۔
۳… ’’اس لئے خداتعالیٰ نے اس تنبیہ کی صورت کو مسلمانوں کے سر پر سے بہت جلد اٹھا لیا اور ابر رحمت کی طرح ہمارے لئے انگریزی سلطنت کو دور سے لایا اور وہ تلخی اور حرارت جو سکھوں کے عہد میں ہم نے اٹھائی تھی۔ گورنمنٹ برطانیہ کے زیرسایہ آکر ہم سب بھول گئے اور ہم پر اور ہماری ذریت پر یہ فرض ہوگیا کہ اس مبارک گورنمنٹ برطانیہ کے ہمیشہ شکر گزار رہیں۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۱۳۲، خزائن ج۳ ص۱۶۶)
مرزاقادیانی نے اپنی ذریت کے علاوہ عام مسلمانوں کے لئے بھی یہ فرض قرار دے دیا ہے کہ وہ موجودہ حکومت کے سچے خیرخواہ اور دلی جاں نثار ہو جائیں۔ اگر وہ اس سے انکار کریں تو خدا کے نزدیک قابل مواخذہ ہیں۔ چنانچہ لکھتے ہیں: ’’بیس برس کی مدت سے میں اپنے دلی جوش سے ایسی کتابیں زبان فارسی اور عربی اور اردو اور انگریزی میں شائع کر رہا ہوں۔ جن میں باربار یہ لکھا گیا ہے کہ مسلمانوں کا فرض ہے۔ جس کے ترک کرنے سے وہ خداتعالیٰ کے گنہگار ہوں گے کہ اس گورنمنٹ کے سچے خیرخواہ اور دلی جاں نثار ہو جائیں۔‘‘
(ضمیمہ نمبر۳ تریاق القلوب ص ب، خزائن ج۱۵ ص۴۸۸)
۴… جمہور اہل اسلام کے نزدیک اولی الامر منکم سے اسلامی حکومت مراد ہے۔ لیکن