تو محمد رسول اﷲﷺ کی سخت ہتک ہے کہ حضور کے دربار میں تنازعہ تو ہو مسیح ناصری کا اور آپ فیصلہ ایک مغل کے حق میں صادر کریں کہ عیسیٰ بن مریم علیہما السلام نہیں آئے گا۔ بلکہ میری امت میں سے ایک مغل غلام احمد مسیح کی صفات پر آئے گا۔ یہ ایک ایسا خلاف عقل فیصلہ ہے کہ جس سے (نعوذ باﷲ) جج کی نالائقی ثابت ہوتی ہے۔ دوم! پیش گوئی تب ہوتی ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا وجود پہلے نہ ہوتا جب حضرت عیسیٰ علیہ السلام چھ سو برس پہلے ہوگزرا اور اس کی کتاب وامت موجود ہے اور وہ خود فرما گئے کہ میں دوبارہ آئوں گا۔ دیکھو آیت ۲۸۔ انجیل یوحنا۔ ’’تم سن چکے ہو کہ میں نے تم کو کہا کہ جاتا ہوں اور تمہارے پاس پھر آتا ہوں۔‘‘ اس انجیل کے بیان سے ظاہر ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام ہی پھر دوبارہ آئیں گے۔ لہٰذا یہ پیش گوئی نہیں پھر اس کو پیش گوئی کہنا دھوکہ دہی ہے۔ یا نعوذ باﷲ یہ ماننا پڑے گا کہ عیسیٰ بن مریم علیہما السلام جس کا قرآن نے بارہا ذکر کیا ہے اور حضرت محمد رسول اﷲﷺ پر وحی ہوا ہے۔ اس کے معنے نہ تو رسول اﷲﷺ سمجھے اور نہ خود خدا ہی سمجھا۔ اور اب وہ معلوم ہوئے کہ عیسیٰ بن مریم علیہما السلام سے مراد قرآن کی مرزا غلام احمد ولد غلام مرتضیٰ ہے۔ سوم! انجیل میں کس نبی کا نزول مذکور ہے۔ نبی ناصری کا یا نبی قادیانی کا۔ اگر انجیل اور قرآن میں عیسیٰ بن مریم علیہما السلام اور نبی اﷲ اور روح اﷲ کے معنی وہی نبی ناصر ی ہیں۔ تو کیا وجہ ہے کہ نزول کے وقت عیسیٰ بن مریم علیہماالسلام ونبی ﷲ واخی عیسیٰ کے معنی بدل کر غلام احمد اس کے معنے کئے جائیں۔ چہارم! ختم نبوت حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اصالۃ نزول سے باالکل سلامت رہتی ہے۔ کیونکہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو حضرت محمد رسول اﷲﷺ سے چھ سو برس پہلے نبوت مل چکی ہے۔ البتہ مرزا قادیانی کو مسیح موعود نبی اﷲ ماننے سے ختم نبوت ٹوٹتی ہے۔ کیونکہ وہ ختم نبوت سے بعد کے نبی ماننے پڑتے ہیں۔ اور عیسیٰ بن مریم علیہما السلام تو ختم نبوت سے پہلے کے ہیں ان کے آنے سے ختم نبوت نہیں ٹوٹتی۔
سوال ۹… اس امت کے تمام بزرگوں کے مزکّی اور معلم تو محمد رسول اﷲﷺ ہیں لیکن حضرت عیسیٰ علیہ السلام نزول کے بعد آنحضرتﷺ معلم ومزکی نہ رہیں گے کیونکہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام معلم ومزکی ہوں گے۔
الجواب… جب حضرت محمد رسول اﷲﷺ نے خود فرمایا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام بعد نزول شریعت محمدیہ پر عمل کریں گے تو پھر یہ اعتراض غلط ہے۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام جب شریعت محمدی پر عمل کریں گے اور کرائینگے تو پھر سب کے مزکی ومعلم محمد ﷺ رہیںگے جن کی تعلیم پھیلے گی۔