نذیراً (فرقان:۱)‘‘ (اور کوئی امت نہیں گزری جس میں ڈرانے والا نہ آیا۔ اور حضور کے لئے فرمایا گیا تاکہ ہوں آپﷺ سارے جہانوں کے لئے ڈرانے والے)
۴۱… اگر اور انبیاء اپنی اپنی قوموں کے لئے مبعوث اور ہادی تھے ’’ولکل قوم ھاد‘‘ (ہر ہر قوم کے لئے ایک ایک ہادی ضرور آیا) تو حضورﷺ سارے انسانوں کے لئے ہادی تھے۔ ’’وما ارسلنک الا کافۃ الناس (القرآن الحکیم) وبعثت انا الی الجن والانس (خصائص الکبریٰ ج۳ ص۱۳۴)‘‘ (اور نہیں بھیجا ہم نے آپ کو مگر سارے بنی نوع انسان کی ہدایت کے لئے اور ارشاد حدیث ہے کہ میں بھیجا گیا ہوں‘ جنوں اور انسانوں سب کی طرف)
۴۲… اگر اور انبیاء کو ذکر دیا گیا کہ مخلوق انہیں یاد رکھے تو آپﷺ کو رفعت ذکر دی گئی کہ زمینوں اور آسمانوں، دریائوں اور پہاڑوں، میدانوں اور غاروں میں آپ کا نام علی الاعلان پکارا جائے۔ اذانوں اور تکبیروں، خطبوں اور خاتموں، وضو ونماز اور ادو اشغال اور دعائوں کے افتتاح واختتام میں آپﷺ کے نام اور منصب نبوت کی شہادت دی جائے۔ ’’ورفعنا لک ذکرک (الم نشرح:۴)‘‘ وحدیث ابو سعید حذری ’’قال لی جبریل قال اﷲ اذا ذکرت ذکرت معی (ابن جریر ج۱۲ ص۲۳۵، ابن حبان)‘‘ (اور ہم نے اے پیغمبر تمہارا ذکر اونچا کیا۔ حدیث میں ہے کہ مجھے جبرائیل نے کہا کہ حق تعالیٰ نے فرمایا (اے پیغمبر) جب آپ کا ذکر کیاجائے گا تو میرے ساتھ کیا جائے گا اور جب میرا ذکر ہوگا تو میرے ساتھ آپ کابھی ذکر ہوگا جیسا کہ اذانوں تکبیروں وخطبوں اور دعائوں کے افتتاح واختتام کے دورود شریف سے واضح ہے اور امت میں معمول یہ ہے جیسا فرمایا گیا۔ ’’(۱)اطیعو اﷲ و اطیعو الرسول۔ (۲)واطیعو اﷲ ورسولہ ان کنتم مومنین۔ (۳)ویطیعون اﷲ ورسولہ۔ (۴)انما المومنین الذین آمنو باﷲ ورسولہ۔ (۵)براء ۃ من اﷲ ورسولہ۔ (۶)واذان من اﷲ ورسولہ۔ (۷)استجیبو اﷲ وللرسول۔ (۸)ومن یعص اﷲ و رسولہ۔ (۹)اذا قضیٰ اﷲ ورسولہ امراً۔ (۱۰)وشاقو اﷲ ورسولہ۔ (۱۱)ومن یشاقق اﷲ ورسولہ۔ (۱۲)ومن یحادد اﷲ ورسولہ۔ (۱۳)ولم یتخذوا من دون اﷲ ورسولہ۔ (۱۴)یحاربون اﷲ ورسولہ۔ (۱۵)ماحرم اﷲ ورسولہ۔ (۱۶)قل الانفال ﷲ وللرسول۔ (۱۷)فان ﷲ خمسہ وللرسول۔ (۱۸)فردوہ الی اﷲ والرسول۔ (۱۹)ما اتاہم اﷲ ورسولہ۔ (۲۰)سیؤ تینا اﷲ من فضلہ ورسولہ۔ (۲۱)اغناہم اﷲ ورسولہ۔