ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2012 |
اكستان |
تقوم شرکة النقل البحری والمالکة لناقلة بترول موجرة علی شرکة ارامکو السعودیة لمدة عشر سنوات باجرة مقدارھا خمسة عشر ملیون ریال سنویا۔ تقوم شرکة النقل البحری بتقسیم ملکیة ھذہ الناقلة الی ملیون صک قیمة کل صک منھا مائة ریال، یمثل کل صک منھا جزء ا من ملیون جزء من ملکیة الناقلة ۔ علیہ فان حملة الصکوک یستحقون ما تدفعہ شرکة ارامکو السعودیة من اجرة سنویة ویکون لملاک الصکوک غنم ھذہ الناقلة وعلیہم غرمھا ۔ '' بحری حمل و نقل کی کمپنی نے پٹرول کی حمل و نقل کے لیے سعودی آرامکو کو اپنا ایک جہاز دس سال کے لیے کرایہ پر دے رکھا ہے اَور سالانہ کرایہ پندرہ ملین ریال مقرر ہے۔ حمل و نقل کی کمپنی کو ایک بڑی رقم کی ضرورت ہے، وہ خود اِس جہاز کی ملکیت کی ایک ملین(دس لاکھ) رسیدیں یا صکوک تیار کرتی ہے اَور ہر ایک صک کی قیمت ایک سو ریال طے کرتی ہے۔ جو لوگ یہ صکوک خریدتے ہیں وہ ہر صک کے مقابلہ میں اُس جہاز کے دس لاکھ میں سے ایک حصہ کے مالک ہوجاتے ہیں اَور آرامکو سے ملنے والے کرایہ میں سے ١٥ ریال کے بھی حقدار ہوتے ہیں اَور اگر کچھ نقصان پیش آئے تو اِسی کے بقدر وہ نقصان بھی برداشت کریں گے۔ '' دُوسری صورت : زید خود اپنے مکان کی تصکیک (صکوک سازی) نہ کرے اَور خود صکوک کو فروخت نہ کرے بلکہ کسی اِسلامی بینک یا سرمایہ کار ی کے اِدارے کو یہ کام سونپ دے۔ اَور اِسی طرح زید یہ بھی اُس بینک یا