Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2012

اكستان

55 - 64
مرضِ وفات کے آغاز کا دن تھا نہ کہ صحت یابی کا ،اَور آپ  ۖ  کے مرضِ وفات پر خوشی کیسی؟
دَرحقیقت بات یہ ہے کہ آخری چہار شنبہ یہودیوں اَوراِیرانی مجوسیوں کی رسم ہے جو اِیران سے  منتقل ہو کر ہندوستان میں آئی ہے اَور یہاں کے بے دین بادشاہوں نے اِسے پروان چڑھایا (ملاحظہ ہو  ''دائرہ معارفِ اِسلامیہ'' پنجاب یونیورسٹی  ج ١  ص١٨)
یہود کو آنحضرت  ۖ کے شدتِ مرض سے خوشی ہونا بالکل ظاہر اَور اُن کی عداوت اَور شقاوت   کا تقاضہ ہے۔(فتاویٰ محمودیہ  ج ١٥  ص ٤١٢ ) 
لہٰذا یہ یہودوہنود کی خوشی کادن توہوسکتاہے مسلمانوں کانہیں ۔ مسلمانوں کا اِسے بطورِ خوشی منانا   سخت بے غیرتی اَور بے اَدبی ہے۔ مسلمانوں کا اِس دِن مٹھائی تقسیم کرنا اگرچہ آنحضرت  ۖ  کے شدت مرض کی خوشی میں یا یہود کی موافقت کرنے کی نیت سے نہ ہو لیکن بہر حال یہ طریقہ غلط ہے ،اِس سے بچنا    لازم ہے۔ بغیر نیت کے بھی یہود کی موافقت کا طریقہ اِختیار نہیںکرنا چاہیے۔
مسلمانوں کوسوچنا چاہیے کہ وہ اِس یہودیانہ ومجوسیانہ اَورہندوانہ رسم کو اپنا کر کہیں حضوراَکرم    ۖ  کے مرضِ وفات کا جشن منانے میں یہود وہنود کی صورتاً موافقت تو نہیں کررہے؟
(  چار بیماریوں سے حفاظت  ) 
حضرت عبد اﷲ بن عباس رضی اﷲ عنہما سے ایک طویل حدیث میں روایت ہے کہ ایک بڑے میاں جنہیں قبیصہ کہا جاتا تھا وہ حضور علیہ السلام کے پاس آکر کہنے لگے کہ مجھے کوئی ایسی دُعا ء بتلا دیں جو مجھے دُنیا وآخرت میں نفع دے آپ  ۖ نے فرمایا دُنیا کے نفع کے لیے تو یہ ہے کہ جب تم صبح کی نماز پڑھ چکو تو تین مرتبہ یہ کلمات کہہ لیا کرو سُبْحَانَ اﷲِ الْعَظِیْمِ وَبِحَمْدِہ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةََ اِلَّا بِاﷲِ  اِس کی برکت سے اﷲ تعالیٰ تمہیں چار بیماریوں سے بچائیں گے (١) جذام (٢) پاگل پن (٣) اَندھا پن  (٤) فالج ۔  (  عمل الیوم واللّیلة لابن سنی  ص ١١٧)
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 فتح ِمکہ کے بعد مہاجرین کو مکہ میں سکونت کی اِجازت نہ ہونے کی حکمت : 7 3
5 ''مظلومیت'' مہاجرین کا اِعزاز : 8 3
6 آپ ۖ کو مہاجر کی مکہ میں وفات کا دُکھ : 8 3
7 اَنبیائے کرام سے منسوب کسی چیز کی تحقیر پر کفر کا اَندیشہ ہوتا ہے : 9 3
8 بعض تاجروں کا رونا : 10 3
9 پاکستان میں نفاذِ شریعت کے لیے اِقدامات 11 1
10 حضرت اَقدس کی طرف سے جوابی مکتوب 12 9
11 پاکستان میں نفاذِ شریعت کے لیے اِقدامات، مشکلات اَور اُن کاحل 13 9
12 نظام اِسلامی بروئے کار لانے کے لیے دو مؤثر فارمولے 14 9
13 (١) عدلیہ کی تبدیلی : 15 9
14 جدید مسائل کا حل : 16 9
15 (٢) بحالی اِسلامی جمہوریت : 17 9
16 اَنفَاسِ قدسیہ 18 1
17 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 18 16
18 اِخلاص وللہیت : 18 16
19 پردہ کے اَحکام 23 1
20 پردہ کے وجوب اَور ثبوت کے شرعی دَلائل : 23 19
21 نگاہ کی حفاظت کی ضرورت : 24 19
22 سیرت خلفائے راشدین 26 1
23 مُقدمہ 26 22
24 مروجہ محفل ِمیلاد 33 1
25 اہل سنت والجماعت کے معنٰی و مفہوم : 37 24
26 بدعت کی حقیقت : 37 24
27 بدعت کتنی بُری چیز ہے؟ 38 24
28 حضور ۖ ہمارے لیے ایک کامل و اَکمل نمونہ ہیں : 40 24
29 نبی کریم علیہ الصلوٰة والسلام کا ذکر ِمبارک اَور درُود و سلام : 41 24
30 صحابہ کی زِندگی اَور ہمارا عمل 43 1
31 حضرات ِصحابہث کی قابلِ تقلید اِمتیازی صفات 43 30
32 (٣) حضراتِ صحابہ ث کی سادگی وبے تکلفی : 43 30
33 اَمیر المؤمنین صکا سرکاری وظیفہ : 44 30
34 تکلفات سے بچنے کی تلقین : 45 30
35 ہماری عزت تو اِسلام سے ہے : 45 30
36 وفیات 47 1
37 ماہِ صفرکے اَحکام اَور جاہلانہ خیالات 48 1
38 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 48 37
39 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 48 37
40 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اَور اُس کی تردید : 49 37
41 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 51 37
42 ماہِ صفر کی آخری بدھ کی شرعی حیثیت اَوراُس سے متعلق بدعات : 52 37
43 مُلّا عبد اللہ صاحب سیالکوٹی 56 1
44 اِبتدائی حالات : 56 43
45 مُلا عبد الحکیم صاحب سیالکوٹی کی جانشینی : 57 43
46 اَورنگزیب سے تعلقات : 57 43
47 اِستغنائ: 58 43
48 وفات : 59 43
49 کنیت : 60 43
50 مُلا عبداللہ صاحب کے شاگرد : 60 43
51 تصانیف: 61 43
52 مُلا صاحب کے جانشین : 62 43
53 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter