Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2012

اكستان

39 - 64
بدعت اَز معصیت بالاتر اَست و کفر اَز بدعت بالاتر۔ بدعت بکفر نزدیک اَست۔ 
(فوائد الفوائد  ص ١٠١)
 ''بدعت عام گناہوں سے بڑا گناہ ہے بدعت سے اُوپر صرف کفر کا گناہ ہے۔ بدعت کفر کے نزدیک ہے۔''
اَحادیث ِپاک میں بدعت کا ذکر اِنتہائی مذمت کے ساتھ آیا ہے۔ اِس سلسلہ کی تمام اَحادیث کا ذکر تو باعث ِتطویل ہوگا اِس لیے ہم پیرانِ پیر سیدنا شیخ عبد القادر جیلانی رحمتہ اللہ علیہ کی ردِ بدعت کے سلسلہ میں ایک تحریر کا خلاصہ ذکر کیے دیتے ہیں جس میں اِس سلسلہ کی تمام اَحادیث کا خلاصہ بھی موجود ہے۔ پیرانِ پیر اِرشاد فرماتے ہیں  :
(١) اہلِ بدعت سے اِختلاط پیدا نہ کرو۔ (٢) اہلِ بدعت کو سلام نہ کرو۔(٣) اُن کے پاس نہ بیٹھو۔(٤) اُن کے پاس نہ جائو۔(٥) خوشی کے دِنوں اَور عید میں اُن کو مبارکباد نہ کہو۔(٦) جب وہ مریں تو اُن کے جنازہ میں شرکت نہ کرو۔(٧) جب اُن کا ذکر ہو تو مہربانی اَور شفقت کے کلمے اُن کے حق میں نہ کہو۔(٨) اُن سے دُور رہو۔(٩) اُن سے دُشمنی رکھو اِس اعتقاد کے ساتھ کہ اُن کا مذہب غلط اَور جھوٹ ہے اَور اُن سے دُشمنی رکھنے میں ہم کو ثواب حاصل ہوگا۔(١٠) حضور  ۖ نے فرمایا جس کسی نے دین میں کوئی نئی بات اِیجاد کی یا بدعتی کو پناہ دی اُس پر خدا اَور فرشتوں اَور سب آدمیوں کی لعنت ہے اَور اللہ تعالیٰ بدعتی شخص کے نہ فرائض قبول کرتا ہے اَور نہ نوافل۔(١١) جب بدعتی شخص کو راستہ میں دیکھو تواُس راستہ کو چھوڑ کر دُوسرے راستہ سے جائو۔''  ملخصاً   ١
بدعت اَور بدعتی شخص کی اِس قدر مذمت اَور بُرائی اِس لیے حضور  ۖ نے بیان فرمائی ہے کہ بدعت ہی وہ واحد سبب ہے جس کے باعث پچھلے اَنبیائِ کرام علیہم السلام کے دین تباہ و برباد ہو کر رہ گئے تھے کیونکہ یہود و نصاریٰ کے علماء اَصل دین کو چھپاتے تھے اَور خود ساختہ باتوں کو مسئلہ کی حیثیت سے لوگوں کے سامنے پیش کرتے تھے تاکہ اِس طرح وہ اپنی چودھراہٹ کو زیادہ سے زیادہ مستحکم کرلیں اَور مال و دولت حاصل 
   ١   مترجم غنیة الطالبین ص ١٤٢  و  ص ١٤٣  مطبوعہ مکتبہ تعمیر اِنسانیت لاہور۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 فتح ِمکہ کے بعد مہاجرین کو مکہ میں سکونت کی اِجازت نہ ہونے کی حکمت : 7 3
5 ''مظلومیت'' مہاجرین کا اِعزاز : 8 3
6 آپ ۖ کو مہاجر کی مکہ میں وفات کا دُکھ : 8 3
7 اَنبیائے کرام سے منسوب کسی چیز کی تحقیر پر کفر کا اَندیشہ ہوتا ہے : 9 3
8 بعض تاجروں کا رونا : 10 3
9 پاکستان میں نفاذِ شریعت کے لیے اِقدامات 11 1
10 حضرت اَقدس کی طرف سے جوابی مکتوب 12 9
11 پاکستان میں نفاذِ شریعت کے لیے اِقدامات، مشکلات اَور اُن کاحل 13 9
12 نظام اِسلامی بروئے کار لانے کے لیے دو مؤثر فارمولے 14 9
13 (١) عدلیہ کی تبدیلی : 15 9
14 جدید مسائل کا حل : 16 9
15 (٢) بحالی اِسلامی جمہوریت : 17 9
16 اَنفَاسِ قدسیہ 18 1
17 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 18 16
18 اِخلاص وللہیت : 18 16
19 پردہ کے اَحکام 23 1
20 پردہ کے وجوب اَور ثبوت کے شرعی دَلائل : 23 19
21 نگاہ کی حفاظت کی ضرورت : 24 19
22 سیرت خلفائے راشدین 26 1
23 مُقدمہ 26 22
24 مروجہ محفل ِمیلاد 33 1
25 اہل سنت والجماعت کے معنٰی و مفہوم : 37 24
26 بدعت کی حقیقت : 37 24
27 بدعت کتنی بُری چیز ہے؟ 38 24
28 حضور ۖ ہمارے لیے ایک کامل و اَکمل نمونہ ہیں : 40 24
29 نبی کریم علیہ الصلوٰة والسلام کا ذکر ِمبارک اَور درُود و سلام : 41 24
30 صحابہ کی زِندگی اَور ہمارا عمل 43 1
31 حضرات ِصحابہث کی قابلِ تقلید اِمتیازی صفات 43 30
32 (٣) حضراتِ صحابہ ث کی سادگی وبے تکلفی : 43 30
33 اَمیر المؤمنین صکا سرکاری وظیفہ : 44 30
34 تکلفات سے بچنے کی تلقین : 45 30
35 ہماری عزت تو اِسلام سے ہے : 45 30
36 وفیات 47 1
37 ماہِ صفرکے اَحکام اَور جاہلانہ خیالات 48 1
38 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 48 37
39 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 48 37
40 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اَور اُس کی تردید : 49 37
41 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 51 37
42 ماہِ صفر کی آخری بدھ کی شرعی حیثیت اَوراُس سے متعلق بدعات : 52 37
43 مُلّا عبد اللہ صاحب سیالکوٹی 56 1
44 اِبتدائی حالات : 56 43
45 مُلا عبد الحکیم صاحب سیالکوٹی کی جانشینی : 57 43
46 اَورنگزیب سے تعلقات : 57 43
47 اِستغنائ: 58 43
48 وفات : 59 43
49 کنیت : 60 43
50 مُلا عبداللہ صاحب کے شاگرد : 60 43
51 تصانیف: 61 43
52 مُلا صاحب کے جانشین : 62 43
53 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter