Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2011

اكستان

37 - 65
ڈاکٹر صاحب نے مغربی نظریہ مساوات کی تائید میں آیت قرآنی کی من مانی تفسیر کرتے ہوئے مردوں کے ایک درجہ فضیلت میںاُونچا ہونے کی نفی کردی جبکہ اُمت کے بڑے بڑے مفسرین نے فضیلت میں اُونچا ہونے کا معنی بیان کیاہے، چنانچہ ابن کثیر  نے اَلرِّجَالُ قَوَّامُوْنَ عَلَی النِّسَآئِ کے تحت لکھا ہے  :
اَُ الرَّجُلِ قَیِّم عَلَی الْمَرْأَةِ اَْ ہُوَ رَئِیْسُھَا وَکَبِیْرُھَا وَالْحَاکِمُ عَلَیْھَا، مُؤَدِّبُھَا اِذَا اِعْوَجَّتْ۔
''یعنی مرد کی حیثیت اُس کی بیوی کے سامنے حاکم اَور سردار کی ہے ، ضرورت محسوس ہونے پر شوہر بیوی کی مناسب تادیب بھی کر سکتا ہے۔
 نیز آیت کریمہ  وَلِلرِّجَالِ عَلَیْھِنَّ دَرَجَة   کی تفسیرمیں ابن کثیر رحمة اللہ علیہ  نے لکھا ہے  : 
وَلِلرِّجَالِ عَلَیْھِنَّ دَرَجَة اَیْ فِی الْفَضِیْلَةِ فِی الْخَلْقِ وَالْمَنْزِلَةِ وَطَاعَةِ الْاَمْرِ وَالْاِنْفَاقِ وَالْقِیَامِ بِالْمَصَالِحِ وَالْفَضْلِ فِی الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَةِ۔ (١/٦١٠)
یعنی شوہر بیوی سے فضیلت ، رُتبہ، اِطاعت وغیرہ میں ایک درجہ اُونچا ہے۔
 نیز ڈاکٹر صاحب کی تفسیر،حدیث نبوی ، لَوْ کُنْتُ آمُرُ اَحَدًا اَنْ یَّسْجُدَ لِاَحَدٍ لَاَمَرْت النِّسَآئَ اَنْ یَّسْجُدْنَ لِاَزْوَاجِھِنَّ (اخرجہ ابوداود) یعنی اگر اللہ کے سوا کسی اَور کو سجدہ جائز ہوتا تومیں عورتوںکو حکم دیتا کہ وہ اپنے شوہروں کو سجدہ کریں ، کے خلاف ہے، اِس لیے کہ اگر دونوں فضیلت میںبرابر ہوتے اَورشوہر کو عورت پرکوئی برتری حاصل نہ ہوتی تو حضور  ۖ  عورتوں کو اپنے شوہروں کوسجدہ جو اِنتہائی تعظیم ہے ،کا حکم کیوں دینے والے تھے۔
(ب)  ڈاکٹر صاحب ایک سوال  :  ''قرآن کریم میں ہے کہ کسی ماں کے رحم میں موجود بچے کی جنس صرف اللہ کو معلوم ہے مگر اَب سائنس کافی ترقی کرچکی ہے اَور ہم آسانی سے اَلٹرا سونو گرافی کے ذریعے ''جنین '' کی تعین کر سکتے ہیں، کیا یہ قرآنی آیت ،میڈیکل سائنس کے خلاف نہیں ہے ؟''  کے جواب میں فرماتے ہیں  :
'' یہ صحیح ہے کہ قرآن کی اِس آیت کے مختلف ترجمے اَور تشریحات میںکہا گیا ہے کہ صرف اللہ سبحانہ و تعالیٰ ہی جانتا ہے کہ ماں کے رحم میں موجود بچے کی جنس کیا ہے؟ مگر اِس آیت
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 9 1
4 اِس اُمت کی خوبی، اَچھائی کا حکم دینا برائی سے روکنا : 10 3
5 اَمر بالمعروف کا فائدہ : 10 3
6 .نہی عن المنکر بہت مشکل کام ہے : 11 3
7 اِس کی آخری حد : 11 3
8 دلیل : 11 3
9 اِس کا تارک عذاب کا مستحق کب ہوتا ہے : 12 3
10 اَمر بالمعروف نہی عن المنکرکا اَدب : 12 3
11 دُوسرا اَدب : 13 3
12 اَصل اِعتبار خاتمہ کے وقت کا ہے : 13 3
13 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٥ (قسط : ٢،آخری ) 15 1
14 حدود و قصاص : عورت کی شہادت 15 13
15 اِسلامی قانونِ شہادت 15 13
16 مضمونِ شہادت پر مزید اِشکالات کے جوابات 15 13
17 تمہید : 15 13
18 تقابل نوع کا نوع سے ہوتا ہے : 16 13
19 یورپ ! مردو عورت میں مساوات، آزادی، بے شرمی، خود شوہر ڈھونڈنا : 16 13
20 لین دین کے معاملات میں لکھنے کا حکم نازل ہوا 17 13
21 حدود میں عورتوں کی گواہی نہ رکھنے کی ایک حکمت، نہ مکلف ہوگی نہ گناہ ہوگا : 18 13
22 ''تعزیر'' اَور'' حدود'' میں فرق : 19 13
23 ''حد'' کی ایک خاص شکل : 19 13
24 گواہی صریح ہوگی ،گول مول نہیں : 19 13
25 خود اِقرار کرنا گواہوں کے مقابلہ میں کم وزن ہے : 20 13
26 سنگسار کے بجائے گولی ماردینا، شریعت میںرُجوع کا موقع : 20 13
27 زِنا گواہی سے ثابت ہونے کی صورت میں بھی رُجوع کا اِحتمال : 20 13
28 زِنا میں چار گواہ ہونے کی عجیب حکمت : 20 13
29 سخت ترین سزائوں میںسخت اِحتیاط : 21 13
30 ''خبر'' اَور'' شہادت'' میں فرق : 21 13
31 اِشکال و جواب : 21 13
32 نظربندی اَنگریز کی اِیجاد ہے اِسلام میں نظربندی نہیں : 22 13
33 اَنفَاسِ قدسیہ 24 1
34 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 24 33
35 تواضع و اِنکساری : 24 33
37 پردہ کے اَحکام 28 1
38 پردہ اَور عورت عقل و فطرت کے آئینہ میں 28 37
39 عورت کے ذریعہ فتنہ اَور اُس کا سد باب : 28 37
40 پردہ عورت کا فطری و طبعی تقاضا ہے : 29 37
41 عورت کو پردہ میں رکھنا غیرت اَور فطرت کا تقاضا ہے : 30 37
42 وفیات 31 1
43 ڈاکٹر ذاکر نائیک کے بارے میں دَارُالعلوم دیو بند کا فتوی 33 1
44 (١) عقیدہ : 34 43
45 (2) تفسیر قرآن میں من مانی تشریح یعنی تحریف ِمعنوی : 35 43
46 صحیح جواب : 39 43
47 ماہ ِذی الحجہ کے فضائل و اَحکام 42 1
48 ماہِ ذی الحجہ کی فضیلت : 42 47
49 ذی الحجہ کے پہلے عشرہ کی فضیلت : 42 47
50 ٩ ذی الحجہ کے روزے کے فضائل و اَحکام : 44 47
51 تکبیرِ تشریق (٩ تا ١٣ ذی الحجہ) : 45 47
52 تکبیرِ تشریق کی حکمت : 45 47
53 حج و قربانی : ماہِ ذی الحجہ کی خاص عبادت : 46 47
54 حج کے فضائل : 46 47
55 ''حج'' اِسلام کا اہم رُکن اَور فریضہ : 46 47
56 حج کس پر فرض ہے ؟ 47 47
57 حج کی اِستطاعت کا مطلب : 48 47
58 قربانی کے فضائل : 48 47
59 قربانی کے مسائل 50 1
60 قربانی کس پر واجب ہے : 50 59
61 قربانی کا وقت : 51 59
62 قربانی کے جانور : 52 59
63 قربانی کا گوشت اَور کھال : 53 59
64 متفرق مسائل : 55 59
65 ذبح سے پہلے کی دُعا : 55 59
66 ذبح کے بعد کی دُعا : 55 59
67 صحابہث کی زِندگی اَور ہمارا عمل 56 1
68 حضرات ِصحابہث کی قابلِ تقلید اِمتیازی صفات : 56 67
69 دِلوں کی نیکی 57 67
70 (الف) اِخلاص : 57 67
71 (ب) جذبۂ اِطاعت : 58 67
72 (ج) بغض وعناد سے اِجتناب : 60 67
73 دینی مسائل ( متفرق مسائل ) 62 1
74 (1) حرام و حلال کا ضابطہ : 62 73
75 نباتات : 62 74
76 حیوانات : 62 74
77 2۔ خضاب کا اِستعمال : 63 73
78 اَخبار الجامعہ 64 1
79 خانقاہ ِحامدیہ اَور رمضان المبارک : 64 78
Flag Counter